پیر , 02 رجب 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Monday, 22 December,2025

حضرت مخدوم شیخ صفی الدین ردولوی

حضرت مخدوم شیخ صفی الدین ردولوی علیہ الرحمۃ۔۔۔

مزید

حضرت علامہ مولانا اول خاں

حضرت علامہ  مولانا اول خاں رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:اسم گرامی:حضرت علامہ مولانا اول خان ﷫۔لقب:اصولی بابا۔سلسلہ ٔ نسب:خاندانی تعلق مسلمانوں کےغیورقبیلے’’پٹھان‘‘سےہے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1287ھ مطابق1870ء کو’’دھوبیاں‘‘مردان صوبہ سرحدپاکستان میں ہوئی[1]۔ تحصیلِ علم: آپ نےمقامی علماءکرام سےعلوم متداولہ کی تکمیل کی تھی۔موضع لنڈی،کالو خان،موضع شیوہ تحصیل صوابی،گھڑی کپورہ کےعلماء کرام کی خدمت میں رہ کرعلوم وفنون میں مہارت تامہ حاصل کرکے’’موضع شہباز گڑھ،مردان‘‘تشریف لائےاورپھریہیں مقیم ہوگئے[2]۔ بیعت وخلافت: آپ آزاد قبائل کےمعروف ولی اللہ حضرت اسوٹا باباجی﷫کےمعتقدین میں سےتھے[3]۔ سیرت وخصائص: ماہرعلوم عقلیہ ونقلیہ،استاذالعلماء،مرجع الفضلاء،عالم اکمل،فاضلِ متبحر،حضرت علامہ مولانا اول خان﷫،آپ﷫اپنےوقت میں تم۔۔۔

مزید

حضرت بابا قدس کشمیری

حضرت بابا قدس کشمیری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ خطہ دلپذیر کشمیر کے بلند رتبہ مشائخ میں سے تھے۔ قبیلہ آہن گراں سے تعلق رکھتے تھے۔ مگر مادر زاد ولی اللہ تھے۔ شیخ العارفین نورالدین ولی نے آپ کی پیدائش سے ایک سو سال پہلے آپ کی پیدائش کی خوشخبری دی اور آپ کے مراتب و کمالات کا اظہار کردیا تھا۔ آپ سے بچپن میں ہی ذوق خدا پرستی کے احوال نمایاں ہونے لگے تھے۔ اور طریقہ ریشاں پر عمل درآمد کرتے تھے۔ ریشی سلسلہ طریقت کشمیر میں بڑا مقبول تھا۔ یہ سلسلہ کبرویہ سلسلۂ طریقت کی ایک شاخ ہے۔ کشمیری زبان میں ریش عابد و زاہد انسان کو کہتے ہیں۔ آپ کو اویسی فیضان حاصل تھا۔ بابا قدس بھی اویسی ہی تھے۔ ظاہری طور پر آپ کو کسی بزرگ سے تعلق نہیں تھا۔ ساری رات قیام کرتے عبادات میں مشغول رہتے خلق محمدی کا عمدہ نمونہ تھے۔ آپ کا دسترخوان مہمان نوازی کے لیے کھلا رہتا تھا۔ آپ ابھی بچے ہی تھے۔ کہ آپ کے گھر ایک مہمان آگئے۔ آپ کی۔۔۔

مزید

حضرت مولانا فضل امام خیر آبادی

حضرت مولانا فضل امام خیر آبادی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:اسم گرامی:مولانا فضل امام خیرآبادی۔لقب: بانیِ سلسلہ خیرآبادیت،امام المعقولات۔سلسلہ نسب اس طرح ہے:مولانا فضل امام خیرآبادی بن شیخ محمد ارشد بن حافظ محمد  صالح بن مولانا عبدالواجد بن عبدالماجد بن قاضی صدرالدین بن قاضی اسماعیل  ہرگامی بن قاضی عماد بدایونی بن شیخ ارزانی بدایونی بن شیخ منور بن شیخ خطیرالملک بن شیخ سالار شام بن شیخ وجیہ الملک بن شیخ بہاؤالدین ب شیر الملک شاہ ایرانی بن شاہ عطاء الملک بن ملک بادشاہ بن حاکم بن عادل بن تائروں بن جرجیس بن احمد نامدار بن محمد شہریار بن محمد عثمان  بن دامان بن ہمایوں بن قریش بن سلیمان بن عفان بن عبداللہ بن محمد بن عبداللہ بن امیرالمؤمنین حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہم اجمعین۔(باغیِ ہندوستان:66)۔اس طرح 33واسطوں سےسلسلہ نسب حضرت خلیفہ ثانی ﷜تک پہنچتاہے۔ علامہ فضل امام خیرآبادی﷫کے ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا سید عبد العزیز سہارنپوری

حضرت  مولانا سید عبد العزیز سہارنپوری علیہ الرحمۃ۔۔۔

مزید

حضرت ظفر الحق خیر آبادی

حضرت ظفر الحق خیر آبادی علیہ الرحمۃ۔۔۔

مزید

حضرت حافظ قادر علی

حضرت حافظ قادر علی علیہ الرحمۃ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد عبداللہ قصوری

حضرت  شیخ الحدیث مولانا محمد عبداللہ قصوری علیہ الرحمۃ۔۔۔

مزید

حضرت حافظ عبد العزیز

حضرت حافظ عبد العزیز علیہ الرحمۃ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا حکیم محمد ابراہیم لاکھو

حضرت مولانا حکیم محمد ابراہیم لاکھو  علیہ الرحمۃ حکیم مولانا حافظ محمد ابراہم بن محمد عباس لاکھو (گوٹھ مٹھا خان جو کھیہ تحصیل  دولت پور صفن ضلع نواب شاہ) تقریباً ۱۲۴۳ھ کو تولد ہوئے۔ میاں محمد ابراہم کو بچپن میں چہرے پر ماتا ہوئی جس کے سبب آنکھوں کی روشنی ختم ہوگئی۔ اس کے ساتھ ساتھ بچپن ہی میں والدین انتقال کر گئے اس طرح سخت تکالیف میں پرورش پائی۔ کفالت کا ذمہ آپ کے چچا نے اپنے سر اٹھایا۔ تعلیم و تربیت: گوٹھ دودوبگھیہ میں آخوند ہارون کے پاس قرآن شریف ناظرہ پڑھا ۔ اس کے بعد مورو میں نامور فقیہ عالم حضرت علامہ مفتی قاضی عبدالرئوف کے مدرسہ میں داخل ہو کر سب سے پہلے قرآن مجید حفظ کیا اس کے بعد فارسی عربی کی کتابیں پڑھ کر درس نظامی مکمل کیا۔ فارغ التحصیل ہونے کے بعد اسی درسگاہ میں طب میں تحصیل کی ۔ آنکھیں نہ ہونے کی وجہ سے رب کریم نے انہیں آنکھوں والی توانائی دماغ میںودیعت فرمائ۔۔۔

مزید