حضرت اسحاق بن شمس الدین قریشی خراسانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔
مزیدحضرت مناظر اہلسنت شاہ امانت اللہ فصیحی (غازی پور) رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔
مزیدحضرت علامہ الحاج مفتی میر محمد جتوئی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ علامہ الحاج مفتی میر محمد بن حضرت علامہ الحاج قاضی ابو الخیر عبداللہ جتوئی گوٹھ آمری ( تحصیل جاتی ضلع ٹھٹھہ ) میں ۱۸۵۶ء کو تولد ہوئے۔ تعلیم و تربیت : آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے والد ماجد سے حاصل کی۔ اس کے بعد حضرت علامہ محمد ہاشم کھتری دھوبی اور علامہ خادم حسین جتوئی ( رتودیرو ضلع لاڑکانہ ) سے تعلیم حاصل کر کے فارغ التحصیل ہوئے۔ بیعت: سلسلہ نقشنبدیہ مجددیہ میں پیر طریقت حضرت خواجہ محمد حسن جان سر ہندی ؒ کے مرید اور خلیفہ تھے۔ ( بروایت مولانا عبدالحئی جتوئی) درس و تدریس: اپنے والد صاحب کی وفات کے بعد قضاء کے عہدے پر فائز ہوئے اور شرعی فتاویٰ جاری فرما کرامت مسلمہ کی رہنمائی فرمائی ۔ والد صاحب کے قائم کردہ مدرسہ میں درس و تدریس میں مشغول رہے۔ عادات و خصائل: علامہ جتوئی انتہائی خدارسیدہ ، پرہیز گار ، سنت بنوی کے پابند ، عشق رسول سے سر۔۔۔
مزیدحضرت سید محمد غوث گوالیاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ برصغیر پاک و ہند کے متاخرین اولیاء کرام اور مشائخ عظام میں سے تھے آپ کا سلسلۂ طریقت حاجی حمید حضرت قاذن شاہ قدس سرہ کے خلفاء مامدار میں سے تھے۔ ملتا ہے شاہ قاذن نے حضرت عبداللہ شطاری سے خرقۂ خلافت حاصل کیا تھا سلسلۂ ظاہری کے ساتھ ساتھ آپ کو باطنی طور پر حضرت پیر پیراں سید عبدالقادر جیلانی قدس سرہ سے فیضاں روحانی میسر تھا۔ آپ ہی کے فیض سے مرتبہ غوثیت اور اقطابیت پر پہنچے تھے آپ کے دادا نیشا پور کے سادات میں سے تھے۔ آپ نیشاپور سے ہندوستان تشریف لائے یہاں ہی قیام پذیر ہوئے۔ کہتے ہیں کہ سید محمد غوث گوالیاری چودہ (۱۴) وہ سلسلہائے تصوف کے مقتداء تھے۔ کائنات ارض کی سیاحت کی۔ دنیا بھر کے روحانی خانوادوں سے فیض پایا تھا اور بعض حضرات سے خرقہ خلافت حاصل کیا تھا۔ سفر کے دوران ایک کوزہ کندھے پر اٹھائے رکھتے تھے۔ مصلّٰی بغل میں ہوتا تھا اور ایک عصا ۔۔۔
مزید