جمعرات , 27 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Thursday, 18 December,2025

پسنديدہ شخصيات

مولانا محمد اسحاق کھونھارو

  مولانا محمد اسحاق بن علامہ حافظ تاج محمد کھونھارو ۱۳۰۶ھ کو گوٹھ کڑیو غلام اللہ تحصیل خیر پور نا تھن شاہ ضلع دادو میں تولد ہوئے ۔ تعلیم و تربیت: قرآن مجید ناظرہ اور فارسی کی تعلیم اپنے والد ماجد مولانا تاج محمد سے حاصل کی۔ اس کے بعد گوٹھ ماڈو میں مولانا محمد صالح گلال کے پاس ، اس کے بعد گوٹھ بانھوں لاکھیر میں مولانا الہی بخش کے پاس ، اس کے بعد گوٹھ رضا محمد ڈیرو میں مولانا عبدالکریم ڈیر وی ، اس کے بعد گوٹھ بہاول پور تحصیل جو ہی میں مولانا خدا بخش جمالی کے پاس تعلیم حاصل کی۔ آخر میں گوٹھ ستانی چانڈیو میں مولانا عبدالرحمن ستانی چانڈیو کے پاس نصاب مکمل کر کے فارغ التحصیل ہوئے ۔ درس و تدریس : بعد فراغت اپنے والد ماجد کے مدرسہ واقع کڑیو غلام اللہ میں درس و تدریس سے وابستہ رہے۔ فن تدریس کے ماہر استاد تھے۔ بہت سے طلباء نے استفادہ کیا۔ اولاد : مولانا محمد اسحاق سادہ طبیعت ، صاحب علم و حلم ۔۔۔

مزید

مولانا محمد و سایاالخطیب

  مولانا محمد وسایا بن غلام محمد ۴ صفر المظفر ۱۳۶۰ھ بمطابق ۳ مارچ  ۱۹۴۱ء بروز پیر صوبہ پنجاب ضلع میانوالی کے گوٹھ موسیٰ خیل کے محلہ غورنیاں میں تولد ہوئے۔ تعلیم و تربیت: آپ نے ۱۹۵۸ء میں آبائی گوٹھ موسیٰ خیل میں مڈل اینگلو نیکر فائنل کا امتحان سیکنڈ ڈویژن میں میانوالی میں پاس کیا۔ آبائی گائوں پھر میانوالی سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد مدرسہ انوار العلوم ملتان میں داخلہ لیا ۲۸ ستمبر ۱۹۶۹ء کو فارغ التحصیل ہوئے اور شیخ الحدیث علامہ سید احمد سعید کاظمی نے سند حدیث عنایت فرمائی۔ جامعہ حنفیہ اشرف المدارس اوکاڑہ سے اسی سال شھادۃ الفراغ (دور حدیث و تفسیر) کی سند شیخ القرآن علامہ غلام علی اوکاڑوی سے حاصل کی۔ ۱۹۷۹ء کو جامعہ غوثیہ حنفیہ (طارق روڈ کراچی) میں مولانا محمد شفیع اوکاڑوی کی زیر سرپرستی دورہ تفسیر القرآن علامہ غلام علی اوکاڑوی نے پڑھایا ٓپ نے سند حاصل کی۔ تنظیم المدارس ا۔۔۔

مزید

مولانا محمد عالم ابڑو

  بقیۃ السلف حجۃ الخلف مولانا فقیر ابو الغنی محمد عالم بن فقیر محمد ابڑو گوٹھ ملا ابڑا اسٹیشن مشوری شریف ضلع لاڑکانہ میں ۱۸۸۹ء کو تولد ہوئے۔ تعلیم و تربیت : مدرسہ عربیہ دارالفیض سونہ جتوئی ( ضلع لاڑکانہ ) میں داخل ہوئے اور سرتاج الفقہاء حضرت علامہ مفتی ابو الفیض غلام عمر جتوئی قادری قدس سرہ الاقدس سے علوم عقلیہ و نقلیہ میں تکمیل کر کے فارغ التحصیل ہوئے۔ بیعت : شیخ المشائخ حضرت خواجہ محمد عمر ؒ درگاہ چشمہ شریف ( ضلع کوئٹہ ) سے سلسلہ نقشبندیہ میں دست بیعت ہوئے۔ درس و تدریس: فارغ التحصیل ہونے کے بعد آبائی گوٹھ ملا ابڑا میں مدرسہ قائم کیا اور تاحیات درس و تدریس سے وابستہ رہے۔ زمانہ طالب علمی میں بھی استاد محترم کے حکم سے فارسی کے طلباء کو فارسی کی تعلیم پر مقرر تھے۔ اس لئے آپ فارسی کے حوالے سے کافی شہرت رکھتے تھے بلکہ فارسی کی درسی کتب ازبر تھیں ۔ آپ انتہائی سادہ طبیعت ، گوشہ نشین ، فق۔۔۔

مزید

عارف کامل حضرت مولانا محمد ابراہیم سر حدی

  استاد العلماء ، مرد حق آگاہ ، حضرت مولانا محمد ابراہیم بھیو گوٹھ پرانی سرحد ( تحصیل گھوٹکی) میں تولد ہوئے۔ والد انتقال کر چکے تھے۔ سر پر صرف والدہ کا سایہ تھا، غریبی ، مسکینی کے سبب والدہ اپنے بیٹے سے بچپن میں چروا ہے کا کام لیتی تھیں ۔ ایک بارحضرت حافظ محمد سلیمان بھیو ( جن کی ان دنوں سرحد میں دینی درسگاہ تھی) نے حضرت مولانا محمد ابراہیم کی صورت مبارک دیکھ کر آپ کی والدہ ماجدہ سے فرمایا: ’’چروا ہے کا کام اس بچے کی شان کے لائق نہیں اس کو میرے سپرد کر دے کہ انہیں قرآن مجید کی تعلیم دوں ‘‘۔آپ کی والدہ صاحبہ نے کہا: ’’ہم غریب میں بیوہ اور بچہ یتیم ہے گذر بسر کیسے ہو گا؟ حافظ صاحب نے کہا:اماں !جب تک میں زندہ ہوں آپ ہمارے ہاں قیام فرمائیں آپ کا کھانا پینا میرے ذمہ ہو گا‘‘۔ تعلیم و تربیت : مولانا سرحدی ، حافظ صاحب کے پاس رہ کر قرآن مج۔۔۔

مزید

مولانا سید معشوق حسین ’’اطہر ‘‘

  مولانا سید معشوق حسین بن سید امراوٗ علی ۱۰، شعبان المعظم ۱۲۹۰ھ بمطابق ۳، اکتوبر ۱۸۷۳ء کو بمقام پاپو ڑضلع میرٹھ ( یوپی ، بھارت) میں پیدا ہوئے۔ آپ کے جدا مجد حضرت سید ثناء ؒ عابد شب زندہ دار اور زاہدو پرہیز گار بزرگ تھے۔ انہیں کی نسبت سے آپ کا خاندان ’’ثنائی ‘‘ مشہور ہے۔ آپ جب بارہ سال کی عمر کو پہنچے تو والد ماجد وفات پا گئے تو بڑے بھا ئی سید اشفاق حسین نے پدرانہ شعفقت کے ساتھ آپ کی تعلیم و تربیت اپنے ذمہ لے لی ۔ تعلیم و تربیت: آپ نے ابتدائی تعلیم وطن ہی میں پائی ، ۱۸۸۷ء میں جب آپ قائم گنج ضلع فرخ آباد ( بھارت ) میں مولوی قمر الدین قمر ساکن سوروں ضلع ایٹہ ( یوپی ، بھارت ) کے پاس زیر تعلیم تھے تو شاعری کا شوق پیدا ہوا ۔ آپ نے اپنی شاعری کو اپنے عمیق مطالعہ اور کثرت مشق کی بدولت عروج کمال تک پہنچایا۔ اس کے بعد لاہور جا کر مولانا اصغر علی روحی ( مترجم : ف۔۔۔

مزید

مولانا پیر محمد ابراہیم جان سر ہندی

  حضرت مولانا پیر محمد ابراہیم جان سر ہندی بن حضرت پیر محمد اسماعیل روشن بن حضر ت پیر حکیم محمد حسین بن خواجہ عبدالرحمن جان سر ہندی مجددی فاروقی رمضان المبارک ۱۳۳۴ھ؍ ۱۹۱۶ء بروز دو شنبہ تولد ہوئے۔ نام محمد عرف ابراہیم تخلص ’’خلیل ‘‘ اور کنیت ابو العلاء ہے۔علوم ظاہری و باطنی کے جامع ، عالم باعمل عابد و زاہد تھے زندگی بھر گلزار خلیل تحصیل سامارو( ضلع عمر کوٹ ، سندھ) میں مجددی اور سر ہندی مسند رشد و ہدایت پر جلوہ فرماتے رہے اور مخلوق خدا کی رہبری و ہدایت فرماتے رہے۔ ( صوفیائے نقشبند) تعلیم و تربیت: آپ نے جدا مجد ، والد گرامی ، مولانا عبدالرحیم دل ، مولانا غوث محمد بھر گڑی ( شاگرد مولانا علامہ محمد عثمان قرانی مجددی ؒ ) مولانا محمد قاسم کالرو اور مولانا عطاء اللہ سے عربی اور فارسی کی تعلیم مکمل کی۔ بعدازاں انگریزی تعلیم حاصل کرنے کے لئے سندھ مدرسۃ الاسلام کراچی میں۔۔۔

مزید

مولانا محمد عاقل ’’ عاقلی‘‘

  مولانا محمد عاقل بن آخوند اللہ ڈنہ سومرو گوٹھ عاقل تحصیل لاڑکانہ میں ۵، ستمبر ۱۸۵۱ ( لاڑکانہ ماضی و حال ص ۱۲۹) تعلیم و تربیت: ابتدائی تعلیم اپنے والد ماجد سے حاصل کی۔ اس کے بعد مولانا نبی بخش عباسی سے تعلیم حاصل کی اور مزید اعلیٰ تعلیم اس وقت کی نامور و عظیم دینی درسگاہ ’’جامعہ صدیقیہ ‘‘ شہداد کوٹ ( ضلع لاڑکانہ ) سے حاصل کی ۔ دوران تعلیم استاد العلماء غوث الزمان علامہ مفتی خواجہ غلام صدیق شہداد کوٹی قدس سرہ کے علاوہ ان کے شاگرد ارشد خلیفہ ارشاد علامہ مولانا غلام محمد مھیسر ( کمال دیرو) سے بھی شرف تلمیذ حاصل کیا تھا۔ ( حافظ عبدالرزاق سومرو کے قلمی مضمون سے ماخوذہے) بیعت : شیخ طریقت ، عارف کامل ، فارسی کے باکمال شاعر حضرت پیر سید حزب اللہ شاہ راشدی المعروف پیر صاحب تخت دہنی پگارہ سوئم قدس سرہ سے سلسلہ عالیہ قادریہ میں بیعت ہوئے اور کافی عرصہ پیرو مرشد کی خدمت ۔۔۔

مزید

مولانا سید محمد چھٹل شاہ لکیاری

  حضرت سید محمد چھٹل شاہ بن سید تاج محمد شاہ گوٹھ بدڑ ( تحصیل سیوہن شریف ضلع دادو ) میں ماہ ربیع الاول شریف ۱۵، جون ۱۹۲۷ء کو تولد ہوئے۔ تعلیم و تربیت : ابتدائی تعلیم گوٹھ کی مسجد کے مکتب سے حاصل کی ۔ اس کے بعد ۱۲بارہ سال کی عمر میں والد ماجد نے مدرسہ عین العلوم امینانی شریف میں داخلہ دلادیا۔ جہاں مولانا سید امیر محمد شاہ حسینی سے درس نظامی کا نصاب مکمل کر کے ایک اندازے کے مطابق ۱۹۴۵ء میں فارغ التحصیل ہوئے۔ استاد العلماء مولانا محمد اکتڑائی ( اکتڑ متصل بوبک ) سے بھی اکتساب فیض کیا تھا اور فتاویٰ نویسی کا کام فقیہ اعظم حضرت علامہ مفتی محمد قاسم مشوری نور اللہ مرقدہ اور مفتی میاں احمد ( گوٹھ مڈھ ضلع دادو) سے سیکھا تھا۔ بیعت : فقیہ اعظم ، تاج العارفین ، بحر العلوم والفیوض ، امام المیراث ، عاشق خیر الانام حضرت علامہ الحاج مفتی محمد قاسم مشوری نور اللہ مرقدہ کے دست اقدس پر سلسلہ عالیہ قادری۔۔۔

مزید

مولانا سید محمد مرغوب اختر الحامدی

  نامور نعتیہ شاعر اختر الحامدی بن سید محمد ایوب مرحوم کی پیدائش ۱۴ شعبان المعظم ۱۳۴۰ھ/ ۱۹۲۱ء بروز جمعۃ المبارک اپنے ننہال  جودھپور (مارواڑ ) میںہوئی۔ موصوف کا تاریخی نام ’’محمد مرغوب‘‘ (۱۹۴۰ھ) ہے۔ آپ] کے والد محترم کی طرف سے مودودی النسب سید اور مادری سلسلہ سے جیلانی سید ہیں۔ موصوف کے جد اعلیٰ، حضرت خواجہ سید قطب الدین محمد مودود چشتی علیہ الرحمۃ ہیں۔ حضرت خواجہ کی نسل سے ایک بزرگ خواجہ محمد خضر علیہ الرحمۃ سلطان شمس الدین التمش علیہ الرحمۃ کے عہد حکومت میں ہرأت سے وارد ہند ہوئے تھے۔ خواجہ محمد خضر ایک باکمال بزرگ تھے جن سے سلطان کو بے حد عقیدت ہوگئی تھی اور اسی تعلق خطر اور نیاز مندی کی وجہ سے بادشاہ نے مضافات اجمیر شریف سے چار مواضع (گوٹھ) یعنی ڈوڈیانہ، دلواڑی، ہاتھی کھیڑ اور آکہری ان کی نذر کئے تھے۔ جن پر موصوف کے خاندان کا قبضہ رہا اور تقسیم کے وقت۔۔۔

مزید

حضرت علامہ قاضی محمد فاضل مٹیاروی

حضرت علامہ قاضی محمد فاضل مٹیاروی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مولاناقاضی محمد اضل بن مولانا قاضی محمد شاکر بن قاضی لطف اللہ مٹیاروی، مٹیار شہر (ضلع حیدرآباد سندھ) میں تولد ہوئے۔۔ تعلیم و تربیت: غالباً ابتدائی تعلیم اپنے گھر سے شروع کی اس کے بعد مٹیاری کے مشاہیر علماء کی خدمات حاصل کیں، ان کی خدمت میں تعلیم و تربیت حاصل کرکے فارغ التحصیل ہوئے۔ہوسکتا ہے استاد العلماء علامہ مخدوم حسن اللہ صدیقی قدس سرہٗ سے بھی شرف تلمذ حاصل کیا ہو۔ ان دونوں میں مخدوم صاحب مٹیاروی میں تدریس کے فرائض انجام دے رہے تھے۔ (راشدی) بیعت: درگاہ لواری شریف (ضلع بدین) کے سجادہ نشین حضرت خواجہ محمد سعید مہاجر مکی قدس سرہٗ سے سلسلہ عالیہ نقشبندیہ میں بیعت ہوئے۔ (بروایت قبولائی) درس و تدریس: کچھ عرصہ درگاہ نورائی شریف کے مدسہ میں تدریس سے وابستہ رہے۔ (اخبار المسلک ص ۴۰) ہوسکتا ہے کہ نورائی شریف سے قبل یا بعد میں لواری شریف اور۔۔۔

مزید