طرب انگیز ہے راحت فزا ہے کیف ساماں ہے یہ کوئی گلستاں ہے یا مدینے کا بیاباں ہے مِری جانب نگاہِ لطفِ سردارِ رسولاںﷺ ہے مقدر پر میں نازاں ہوں مقدر مجھ پہ نازاں ہے یہ مانا باغِ رضواں روح پرور کیف ساماں ہے مدینے کا گلستاں پھر مدینے کا گلستاں ہے مجھے دنیا میں کوئی غم نہ عقبیٰ میں پریشانی یہاں بھی اُن کا داماں ہے وہاں بھی اُن کا داماں ہے نبیﷺ کی یاد ہے کافی سہارا دونوں عالم میں یہاں وجہ سکونِ دل، وہاں بخشش کا ساماں ہے مجھے پرواہ نہیں موجیں اُٹھیں طوفان آ جائے نگہبانِ دو عالمﷺ میری کشتی کا نگہباں ہے نبیوں میں کچھ ایسی شان ہے سرکارِ والاﷺ کی کہ اگلے انبیا کو اُمّتی بننے کا ارماں ہے جو اُن کے ہیں انہیں نارِ جہنم چھو نہیں سکتی خدا کے خاص بندوں پر خدا کا خاص احساں ہے نہیں فعلِ عبث سرکارِ طیبہﷺ کی ثنا خوانی جو وہ تحسیؔن فرما دیں تو یہ بخشش کا ساماں ہے ۔۔۔
مزیدیادِ سرکارِ طیبہﷺ جو آئی مل گئی دل کو غم سے رہائی جس نے دیکھا بیابانِ طیبہ اس کو رضواں کی جنّت نہ بھائی مجھ کو بے بس نہ سمجھے زمانہ ان کے در تک ہے میری رسائی پھر مصائب نے گھیرا ہے مجھ کو اے غمِ عشقِ آقاﷺ دہائی جس نے سمجھا اُنھیں اپنے جیسا اُس نے ایماں کی دولت گنوائی ۔۔۔
مزیدخندہ پیشانی سے ہر صدمہ اُٹھاتے ہیں حسین عشق کے آداب دنیا کو سکھاتے ہیں حسین جب گذرتی ہے کسی دشوار منزل سے حیات دفعت اً ہر مبتلا کو یاد آتے ہیں حسین محسنِ انسانیت ہیں نو نہالِ مصطفیٰﷺ ظلم کی ظلمت کو دنیا سے مٹاتے ہیں حسین خاک میں مل جائے گا اک آن میں تیرا غرور اے گروہِ اَشقیا تشریف لاتے ہیں حسین کیوں نہ ہوگی ہم گنہ گاروں کی بخشش حشر میں سر ہتھیلی پر لیے تشریف لاتے ہیں حسین موجِ کوثر جس پہ قرباں اس مقدس خون سے داستانِ عشق کو رنگیں بناتے ہیں حسین ۔۔۔
مزیدخدایا مُرادوں سے دامن کو بھر دے جنونِ محبّت دے ذوقِ نظر دے بدل دے نوشتے، وہی دور کر دے علی کی سی ہیبت، شکوہِ عُمَر دے پڑے جو بھی مشکل وہ آسان کر دے مسلماں کو پھر سے مسلمان کر دے ۔۔۔
مزیدلَنْ تَرَانِیْ نصیبِ موسیٰ تھی اُن ﷺ کو جلوے دکھائے جاتے ہیں وہ سرِ طور خود گئے، لیکن عرش پر یہﷺ بُلائے جاتے ہیں رب نے سب کچھ عطا کیا اُنﷺ کو پانے والے اُنھیں سے پاتے ہیں حق شناسی ہے فطرت مومن کی جس کا کھاتے ہیں اُسی کا گاتے ہیں علمِ غیبِ رسولﷺ کے منکر اک حقیقت کو بھول جاتے ہیں غیب مانا کہ راز ہے، لیکن راز اپنوں سے کب چھپائے جاتے ہیں ۔۔۔
مزید