منقبت درمدح امام اھلسنّت اعلیحضرت مولانا شاہ احمد رضا خان بریلوی (از: رئیس بدایونی) جذب ہے سینہ کے اندر نورِ فیضانِ رضا ہیں نظر کے سامنے افکارِ ذیشانِ رضا عارف و زاہد ولی سارے ثناءخوانِ رضا زہد و تقویٰ علم و عرفاں سازو سامانِ رضا مجمعِ اہلِ صفا ہے بزمِ رندانِ رضا جھومتے ہیں وجد کے عالم میں مستانِ رضا بوالعلائی، نقشبندی، قادری، صوفی تمام عطرِ مجموعہ ہیں جنّت کا گلستانِ رضا عالمانِ دینِ حق ہیں فیضیابِ معرفت بالیقیں ہے بزم امکاں میں یہ فیضان رضا دل منوّر سینے روشن اہلِ محفل فیضیاب بزم میں ہے ضوفشاں شمعِ شبستانِ رضا دے رہی ہے نجدیت ہر جا پہ ملّت کو فریب تولتے ہیں سنیت کو ہم بمیزانِ رضا سنّیت کا بول بالا ہے جہان میں چارسو علم کی دنیا پہ گویا ہے یہ احسان رضا لاتے ہیں پھولوں کے گجرے خلد سے قدسی تمام قصرِ جنّت کا حسیں نقشہ ہے ایوانِ رضا آج ہے یہ آلِ احمد کی صحبت کا اثر بزم میں حاضر ۔۔۔
مزیدمنقبت درمدح امام اھلسنّت اعلیحضرت مولانا شاہ احمد رضا خان بریلوی (از: رئیس بدایونی) مدحتِ شانِ رسالت سرِ اظہارِ رضا کلمۂ حق و صداقت صوتِ پندارِ رضا وہ محبّانِ رضا ہوں یا ہوں اخیارِ رضا سب کے محور بن گئے ہیں آج افکار رضا ہو رہے ہیں دوستو! اسطرح اذکارِ رضا آنکھ جیسے کر رہی ہو آج دیدارِ رضا جلسۂ میلاد ہو یا جلسۂ شانِ رسولﷺ جھوم کے پڑھتے ہیں علماء اب بھی اشعارِ رضا علم و فن کی بات کرتے ہو تو دیکھو شوق سے وہ کتابیں جن میں ہیں محفوظ افکارِ رضا ہیں احادیثِ نبویﷺ کے مرصع آئینے سیرت و کردار و صورت اور اطوارِ رضا نعت گوئی میں ہے پنہاں شانِ قرآن و حدیث نعت کا دیوان ہے لاریب شہکار رضا مسلک ِ حق و صداقت کیلئے ہر اک دلیل دہریت کے واسطے عریاں تھی تلوارِ رضا اے رئیؔس اسکو ملا حق کی ہدایت کا شرف صدق دل سے بن گیا ہے جو بھی میخوارِ رضا۔۔۔
مزید