قریشی عدوی۔ان کا نسب ان کے والدکے تذکرہ میں انشاء اللہ تعالیٰ آئے گا۔ان کی والدہ اور ان کی بہن ام المومنین حفصہ کی والدہ زینب بنت مظعون بن حبیب جمحہ ہیں۔یہ اپنے والد کے ساتھ مسلمان ہوگئے تھے سن بلوغ کو نہ پہنچے تھے۔اوربعض لوگوں نے بیان کیا ہے کہ ان کا اسلام ان کے والد کے اسلام سے بھی پہلے تھامگریہ صحیح نہیں۔ سب لوگوں کا اس امر پر اجماع ہے کہ غزوہ ٔبدر میں شریک نہ تھے انھیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کم سنی کے سبب واپس کردیاتھااوران کی شرکت ِاحد میں لوگوں کا اختلاف ہےبعض کاقول ہے کہ احد میں شریک تھے اوربعض کابیان ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے اُسوقت بھی ان کو نابالغوں کے ساتھ واپس کردیاتھا۔ہمیں عبداللہ بن احمد بن علی نے اپنی سند سے یونس بن بکیر تک خبردی وہ ابن اسحاق سے روایت کرتے تھے انھوں نے کہا، مجھے نافع نے حضرت ابن عمر سے روایت کرکے بیان کیاوہ کہتے تھے جب حضرت عمر بن خطاب ا۔۔۔
مزید
حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد عبداللہ قصور علیہ الرحمۃ شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد عبداللہ بن الحاج گلاب دین ۲۲ ربیع الثانی ۱۳۳۸ھ/ ۱۴؍جنوری ۱۹۲۰ء میں موضع سرنگھ (ضلع امر تسر، بھارت) کے مقام پر پیدا ہوئے، موضع پٹی (ضلع امر تسر) کے ہائی سکول سے میٹرک کیا اور پھر علوم عربیہ اسلامیہ کی جانب متوجہ ہوئے۔ علومِ اسلامیہ کی تعلیم کے لیے آپ مرکزی دارالعلوم حزب الاحناف لاہور میں داخل ہوئے۔ ان دنوں دارالعلوم میں امام المنقول والمعقول حضرت علامہ الحاج مولانا مہرالدین نقشبندی مدظلہ مدرس تھے۔ علامہ مولانا محمد عبداللہ نے تمام کتب درس نظامی اول سے آخر تک آپ سے پڑھیں۔ کتبِ احادیث کا درس حضرت مفتیٔ اعظم پاکستان ابوالبرکات سیّد احمد سے لیا اور ۱۹۴۳ء میں سندِ فراغت حاصل کی۔ آپ نے فراغت کے بعد اپنے گاؤں سر سنگھ (امر تسر) میں ’’دارالعلوم جامعہ حنفیہ‘‘ کے نام سے ایک دینی ادارہ ۔۔۔
مزید