حضرت شیخ شمس الدین ابو عبد اللہ محمد ابن طولون رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ شمس الدین ابو عبداللہ محمد بن علی بن محمد بن طولون دمشقی صالحی الشہیر بابن طولون: محدث مسند،مؤرخ،فقیہ،نحوی،مشارک فی تعبیر و طب وغیرہ۔ ۸۸۰ھ میں صالحہ دمشق میں پیدا ہوئے،اپنے چچا جمال بن طولون،ابراہیم بن محمد طیبی شاغوری ابن عون موفی ۹۱۶ھ اور سیوطی سے استفادہ کیا۔مدرسہ ابی عمر میں درس دیتے رہے۔۱۱؍جمادی الاولیٰ ۹۵۳ھ میں وفات پائی۔کثیر التصانیف تھے، خود اپنی ۷۱۸تصانیف کا ذکر کیا ہے جن میں سے چند یہ ہیں،قلائد الجوہریہ فی تاریخ صالحیہ،اللؤلؤ المنظوم،الجواہر المضیہ فی طب السادۃ الصوفیہ،النفحات الازہریہ فی فتاویٰ العونیہ،اعلام السائلین عن کتاب سید المرسلین۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
مولانا محمد رضا خاں صاحب کے صاحب زادے انواررضا خاں ۶؍جمادی الاولیٰ ۱۳۵۰ھ میں تولّد ہوئے؛ مگر ابھی زندگی کی دو بہاریں بھی ٹھیک سے نہ دیکھ پائے تھے کہ قاصدِ اجل آپہنچا، اور ۹؍محرم الحرام ۱۳۵۲ھ کوراہیِ ملکِ بقاہوگئے، اپنے پردادا مولانا نقی علی خاں کے پائنتی میں مدفون ہیں۔۔۔۔
مزید
حضرت شیخ عبدالرحیم بن جاد بدرالدین اظہری مصری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔
مزید
حضرت علامہ شیخ مفتی ابراہیم بن عبد الغنی الدروبی البغدادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۔۔۔
مزید
شیخ نور الدین المشہور قطب عالم پنڈوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اسمِ گرامی: آپ رحمۃ اللہ علیہ کااسمِ گرامی نورالدین اور والدِ ماجد کا اسمِ گرامی علاء الحق تھا رحمۃ اللہ علیہما۔ آپ" قطبِ عالم" کے لقب سے مشہورمعروف ہوئے۔ بیعت وخلافت: آپ شیخ علاء الدین علاء الحق بنگالی قدس سرہ کے مریدو خلیفہ طریقت تھے۔ سیرت وخصائص: شیخ نور الدین المشہور قطب عالم پنڈوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ہندوستان کے مشہور مشائخ میں مانے جاتے ہیں، بڑے صاحب عشق و محبت اور ذوق و شوق کے مالک تھے۔ صاحب تصرف و کرامات تھے اپنے والد کی خدمت میں رہ کر بڑی روحانی منزلیں طے کیں اور درجہ قطبیت کو پہنچے اس طرح آپ قطب عالم کے خطاب سے مشہور ہوئے۔ آپ اپنے والد کی خانقاہ کے تمام امور کو اپنے ہاتھ سے سرانجام دیا کرتے تھے کپڑے دھونا، خانقاہ کو صاف کرنا، پانی لاکر نمازیوں اور مسافروں کو مہیا کرنا، جنگل سے لکڑیاں لاکر ل۔۔۔
مزید
حضرت مولانا حکیم عابدعلی کوثر خیر آبادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سال ولادت ۱۲۷ھ حضرت مولانا عبد الحئی فرنگی محلی سے فاتحۂ فراغ پڑھا، حکیم محمد رشید گوپاموی، اور حکیم رضا حسین لکھنوی سے طب پڑھی، حضرت حاجی وارث علی شاہ قدس سرہٗ المتوفی ۱۳۲۳ھ کے مرید تھے، حضرت مولانا آل امام پھلواروی سے بھی کسب فیص کیا، تخلص کوثر تھا، حضرت امیر مینائی سے مشورۂ سخں کیا، عرصہ تک ریاست ٹوتک میں میں درباری طبیب رہے، آپ کی خداقت مسلم تھی، صرف چند ادویہ سے علاج کرتے تھے، حضرت مولانا احمد رضا بریلوی قدس سرہٗ مرض الموت میں بحیثیت صحیح العقیدہ طبیب کے آپ کا نام لیا گیا تھا، مگر کسےمعلوم تھا کہ دو ماہ بعد ۲؍جمادی الاولیٰ ۱۳۴۰ھ دوشنبہ کو آپ بھی راہی راہئ ملک بقاء ہوجائیں گے،آپ کے بیٹے حکیم احمد علی، مولانا اسد الحق اور مولانا عبد العزیز کے تلمذی رشید اور حاضر العلم تھے، حرکت قلب بند ہوجانے سے۲۴؍دسمبر ۱۹۴۷ھ کو آپ کی ۔۔۔
مزید