حضرت عبدالکریم بن عبدالنور حلبی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ عبد الکریم بن عبد النور بن منیر عبد الکریم حلبی: ۱۶؍رجب ۶۶۳ھ میں پیدا ہوئے۔اپنے زمانہ کے امام اور فقیہ فاضل محدث کامل تھے۔قطب الدین لقب تھا،علم شمس الدین محمود بن ابی بکر کلا باذی فرضی سے اخذ کیا اور حدیث کو بکچرت سنا اور بیان کیا یہاں تک کہ حفاظ اور نقاد حدیث میں شمار ہوئے اور کئی دفوہ حج کیا۔ کتابوں کے عاریۃً دینے میں بڑے جوانمرد تھے۔کتاب اہتمام بہ تلخیص المام اور شرح صحیح بخاری دس مجلد میں ار شرح سیرت عبد الغنی تسنیف فرمائی اور مصر کی ایک تاریخ کچھ اوپر دس جلد میں لکھی،علاوہ ان کے اور بہت کتابیں تصنیف کیں اور سلخ ماہِ رجب ۷۳۵ھ میں اس جہان فانی سے رحلت کی،’’محدث مقبولہ‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
حضرت محمد بن ادریس امام شافعی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کنیت ابوعبداللہ، لقب شافعی، نام محمد بن ادریس تھا۔ آپ قبیلۂ قریش سے تعلق رکھتے تھے۔ آپ کا نسب نامہ آٹھ واسطوں سے حضرت عبدالمطلب سے ملتا ہے۔ آپ کی والدہ کا نام حضرت ام الحسن بنت حمزہ بن قاسم بن زید بن حسن بن علی ابن ابی طالب کرم اللہ وجہہ ہے۔ اسی لیے آپ کو قریشی، ہاشمی، علوی اور فاطمی کہا جاتا ہے۔ ائمہ اربعہ میں سے امام سوئم ہیں۔ جب تک مدینہ میں رہے حضرت امام مالک سے پڑھتے رہے۔ جب عراق میں آئے امام محمد بن حسن شاگردِ حضرت امام اعظم سے استفادہ کیا۔ آپ کی ولادت بمقام غرہ یا عسقلان یا بقول دیگر مناور ۱۵۰ھ میں ہوئی۔ امامِ شافعی رحمۃ اللہ علیہ تیرہ سال کی عمر میں حرم میں کہہ رہے تھے: سلونی بما شئتم۔ جو چاہتے ہو مجھ سے پوچھو۔ پندرہ سال کی عمر میں فتویٰ دینے لگے۔ امام احمد بن حنبل جنھیں تین ہزار احادیث یاد تھیں آپ کی شاگردی میں فخر محسوس کرتے ۔۔۔
مزید
پیر سیدمحمدامین الحسنا ت پیر آف مانکی شریف رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:اسم گرامی: حضرت مولانا پیر سید محمد امین الحسنات۔لقب:ناصرِملت،مجاہدِ اسلام۔سلسلہ نسب اسطرح ہے: حضرت پیر محمد امین الحسنات بن پیر عبدالرؤف بن پیر عبدالحق پیر عبدالوہاب بن مولانا ضیاء الدین۔علیہم الرحمۃ۔(تخلیق پاکستان میں علماء اہلسنت کاکردار:125) آپ کا آبائی تعلق "اکوڑہ خٹک" سےہے۔آپ کےجدامجد مولانا ضیاء الدین نےاپنے وطن سے ہجرت کرکےعلاقہ"بداش" تشریف لےگئے،اوروہاں ایک مسجد میں امامت وخطابت اور تبلیغ اسلام میں مشغول ہوگئے۔جب 1863ء میں انگریز نےسوات اور ملحقہ علاقوں پرقبضہ کرناچاہا،توانہوں نے اپنے پیر ومرشد عارف باللہ حضرت اخوند عبدالغفور قادری علیہ الرحمہ کےساتھ مل کرانگریز کےخلاف جہاد کیا اور اس کو بھاگنے پرمجبورکیا۔اس وقت ان کاخاندان موضع "کٹی خیل" میں رہائش پذیر تھا۔حضرت اخوندکےحکم پر آپ موضع "مانکی"تحصیل نوشہرہ،ضلع پ۔۔۔
مزید
پیر سیدمحمدامین الحسنا ت پیر آف مانکی شریف رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:اسم گرامی: حضرت مولانا پیر سید محمد امین الحسنات۔لقب:ناصرِملت،مجاہدِ اسلام۔سلسلہ نسب اسطرح ہے: حضرت پیر محمد امین الحسنات بن پیر عبدالرؤف بن پیر عبدالحق پیر عبدالوہاب بن مولانا ضیاء الدین۔علیہم الرحمۃ۔(تخلیق پاکستان میں علماء اہلسنت کاکردار:125) آپ کا آبائی تعلق "اکوڑہ خٹک" سےہے۔آپ کےجدامجد مولانا ضیاء الدین نےاپنے وطن سے ہجرت کرکےعلاقہ"بداش" تشریف لےگئے،اوروہاں ایک مسجد میں امامت وخطابت اور تبلیغ اسلام میں مشغول ہوگئے۔جب 1863ء میں انگریز نےسوات اور ملحقہ علاقوں پرقبضہ کرناچاہا،توانہوں نے اپنے پیر ومرشد عارف باللہ حضرت اخوند عبدالغفور قادری علیہ الرحمہ کےساتھ مل کرانگریز کےخلاف جہاد کیا اور اس کو بھاگنے پرمجبورکیا۔اس وقت ان کاخاندان موضع "کٹی خیل" میں رہائش پذیر تھا۔حضرت اخوندکےحکم پر آپ موضع "مانکی"تحصیل نوشہرہ،ضلع پ۔۔۔
مزید
مبلّغ اعظم مولانا خورشید احمد ظاہر پیر \اہل سنّت و جماعت کے عظیم مبلغ حضرت مولانا خورشید احمد ولد جناب منشی حبیب اللہ فیضی ۱۹۲۷ء میں بمقام راجن پور کلاں ڈہریں والی، تحصیل و ضلع رحیم یار خاں میں پیدا ہوئے۔ آپ راجپوت خاندان کے چشم و چراغ ہیں اور آپ کے اکابر میں سے حضرت مفتی غلام حسن رحمہ اللہ، حضرت جمال اللہ ملتانی رحمہ اللہ کے خلیفۂ مجاز تھے اور اب ان کا روضۂ مبارکہ ملتان شریف میں مرجع خلائق ہے۔ حضرت مولانا خورشید احمد مدظلہ نے درسِ نظامی کا مکمل نصاب فریدآباد شریف (آستانہ حضرت خواجہ مولانا نور احمد صاحب) اور مدرسہ عربیہ انوارالعلوم ملتان میں پڑح کر ۱۹۴۸ء میں سندِ فراغت حاصل کی۔ آپ کے اساتذہ کرام کے اسماء یہ ہیں: ۱۔ حضرت خواجہ مولانا نور احمد خلیفۂ مجاز حضور خواجہ نازک کریم کوٹ مٹھن شریف ۲۔ حضرت مولانا محمد عبدالخالق مدظلہ، پکالاڑاں ۳۔&n۔۔۔
مزید
حضرت حسن شاہ پیر غازی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ایک روایت کے مطابق حضرت پیر حسن شاہ غازی الرحمۃ ، حضرت عبداللہ شاہ غازی کے چھوٹے بھائی ہیں۔ آپ صاحب حال و قال بزرگ ہوئے ہیں۔ 26۔ 27رجب شریف کو ہر سال آپ کا شاندار عرس مقدس منایا جاتاہے۔ آپ کا مزار شریف جو ڑیا بازار برتن مارکیٹ کراچی میں زیارت گاہ خاص و عام ہے۔ (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔
مزید
حضرت جنید بغدادی نام ونسب: کنیت: ابوالقاسم۔ اسم گرامی: جنید۔ القاب: سید الطائفہ، طاؤس العلماء، سلطان الاولیاء، شیخ الاسلام۔ سلسلۂ نسب: حضرت جنید بغدادی بن شیخ محمد بن جنید۔ (نفحاتِ منبریۃ فی الشخصیات الاسلامیہ ص52)آپ کے والد شیشہ اور کپڑےکی تجارت کیا کرتے تھے۔وطنِ اصلی ’’نہاوند‘‘ ایران تھا۔پھر بغداد کی طرف ہجرت فرمائی اورمستقل سکونت اختیار کرلی۔ (شریف التواریخ،ج1،ص522) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت غالباً 216ھ یا 218ھ کوبغداد میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: آپابتدا سے ہی نہایت ذہین و فطین تھے۔بہت قلیل عرصے میں ہی آپ نےتمام علوم ِعقلیہ و نقلیہ پر مہارتِ تامہ حاصل کرلی تھی۔اکثر اپنے ماموں حضرت شیخ سری سقطی کی خدمت میں حاضر ہوتے، اور فیض ِصحبت سےمستفیض ہوا کرتے،اور فقہ مشہورشافعی فقیہ شیخ ابو ثور ابراہیم بن خالد الکلبی(تلمیذ حضرت امام شافعی)سےحاصل کی جو۔۔۔
مزید
حضرت جنید بغدادی نام ونسب: کنیت: ابوالقاسم۔ اسم گرامی: جنید۔ القاب: سید الطائفہ، طاؤس العلماء، سلطان الاولیاء، شیخ الاسلام۔ سلسلۂ نسب: حضرت جنید بغدادی بن شیخ محمد بن جنید۔ (نفحاتِ منبریۃ فی الشخصیات الاسلامیہ ص52)آپ کے والد شیشہ اور کپڑےکی تجارت کیا کرتے تھے۔وطنِ اصلی ’’نہاوند‘‘ ایران تھا۔پھر بغداد کی طرف ہجرت فرمائی اورمستقل سکونت اختیار کرلی۔ (شریف التواریخ،ج1،ص522) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت غالباً 216ھ یا 218ھ کوبغداد میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: آپابتدا سے ہی نہایت ذہین و فطین تھے۔بہت قلیل عرصے میں ہی آپ نےتمام علوم ِعقلیہ و نقلیہ پر مہارتِ تامہ حاصل کرلی تھی۔اکثر اپنے ماموں حضرت شیخ سری سقطی کی خدمت میں حاضر ہوتے، اور فیض ِصحبت سےمستفیض ہوا کرتے،اور فقہ مشہورشافعی فقیہ شیخ ابو ثور ابراہیم بن خالد الکلبی(تلمیذ حضرت امام شافعی)سےحاصل کی جو۔۔۔
مزید
حضرت جنید بغدادی نام ونسب: کنیت: ابوالقاسم۔ اسم گرامی: جنید۔ القاب: سید الطائفہ، طاؤس العلماء، سلطان الاولیاء، شیخ الاسلام۔ سلسلۂ نسب: حضرت جنید بغدادی بن شیخ محمد بن جنید۔ (نفحاتِ منبریۃ فی الشخصیات الاسلامیہ ص52)آپ کے والد شیشہ اور کپڑےکی تجارت کیا کرتے تھے۔وطنِ اصلی ’’نہاوند‘‘ ایران تھا۔پھر بغداد کی طرف ہجرت فرمائی اورمستقل سکونت اختیار کرلی۔ (شریف التواریخ،ج1،ص522) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت غالباً 216ھ یا 218ھ کوبغداد میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: آپابتدا سے ہی نہایت ذہین و فطین تھے۔بہت قلیل عرصے میں ہی آپ نےتمام علوم ِعقلیہ و نقلیہ پر مہارتِ تامہ حاصل کرلی تھی۔اکثر اپنے ماموں حضرت شیخ سری سقطی کی خدمت میں حاضر ہوتے، اور فیض ِصحبت سےمستفیض ہوا کرتے،اور فقہ مشہورشافعی فقیہ شیخ ابو ثور ابراہیم بن خالد الکلبی(تلمیذ حضرت امام شافعی)سےحاصل کی جو۔۔۔
مزید
حضرت امام موسی کاظم نام ونسب: کنیت:ابوالحسن ،ابو ابراہیم،اور ابوعلی ہے۔اسم گرامی:موسیٰ۔لقب:کاظم ،صالح اور صابر ہے۔سلسلہ نسب اسطرح ہے:حضرت امام موسیٰ کاظم بن امام جعفر صادق بن امام محمد باقر بن علی امام زین العابدین بن سید الشہداء امام حسین بن حضرت علی المرتضیٰ (رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین )۔آپ کی والدہ ماجدہ کا اسمِ گرامی امِ ولدحمیدہ بربریہ تھا۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت بروز اتوار،7صفرالمظفر 128 ھ بمقامِ ابواء(مکہ اور مدینہ کے درمیان ایک جگہ کانام جہاں سیدہ آمنہ رضی اللہ عنہا کی قبرِ انورہے)میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: خاندانی روایت کےمطابق آپ نے تمام علوم ِ ظاہری وباطنی اپنے والدِگرامی سیدنا امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ سے حاصل کیے۔تمام علوم میں مہارتِ تامہ حاصل کی ،یہاں تک کہ اپنے وقت کےجید علماء کی صف میں شامل ہوگئے ۔بلکہ تمام اعلیٰ نسبتوں اور فضیلتوں اور علم وتقویٰ کی بدولت ت۔۔۔
مزید