ہفتہ , 07 رجب 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Saturday, 27 December,2025

حضرت مولانا محمد یار خان(والد مفتی احمد یار خان)

حضرت مولانا محمد یار خان(والد مفتی احمد یار خان) علیہ الرحمۃ  آپ کے والد کا نام منور خان تھا۔آپ حضرت یعقوب علیہ السلام کی اولاد میں سے تھے۔ حکیم الامت علیہ الرحمۃ کے والد گرامی مولانا محمد یار خان نہایت متقی آدمی تھے اور عالم دین بھی تھے، انھوں نے اپنے گھر میں بچوں کی تعلیم کا سلسلہ شروع کیا ہوا تھا، آپ فارسی زبان کے ماہر تھے۔ بچون کو بھی فارسی سکھاتے تھے۔ اس مھلّہ میں ملی جلی آبادی تھی، ہندوؤں کےبچے بھی فارسی سیکھنے آتے تھے۔ مولانا محمد یار خان نے پینتالیس سال تک امامت کی ، مسجد میں سارے انتظامات بھی خود کرتے تھے، یہ سارا کچھ فی سبیل اللہ تھا، آپ کو مسجد سے بہت لگن تھی۔ آخری عمر میں  آپ کی نظر کمزور ہو گئی تھی لیکن مسجد میں آنا پھر بھی جاری رہا ، اکثر راستہ میں گر جاتے، آپ کو غسل دینے والوں کا بیان ہے کہ اکثر بدن پر چوٹ کے نشان پڑے ہوئے تھے۔ آپ اپنے علاقے کے مقبول اور ہر دلعزی۔۔۔

مزید

حضرت الحاج بخشی مصطفی علی بنگلوری

حضرت الحاج بخشی مصطفی علی بنگلوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت علامہ قاضی محمد حسن محدث خانپوری

حضرت علامہ قاضی محمد حسن محدث خانپوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

محمد بن مسعود کشفی. شیخ

محمد بن مسعود کشفی. شیخ ۔۔۔

مزید

نبی بخش رامپوری، شاہ

(نبی بخش رامپوری، شاہ   (رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

قطب الدین محمد چشتی مدنی، سید

قطب الدین محمد چشتی مدنی، سید ۔۔۔

مزید

سراج الدین حضرت عمر بن محمود

سراج الدین حضرت عمر بن محمود رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ عمر بن محمود بن عبدالقاہرکاسراج الدین لقب تھا اور محمد معروف با بن السراج کے والد تھے۔بڑے عالم فاضل،جامع اصناف علوم تھے،علم اپنے باپ شہاب الدین محمود شاگرد جمال الدین محمود حصیری تلمیذ قاضی خان سے حاصل کیا۔پہلے اشرفیہ اور عاشوریہ کے مدارس کے مدرس رہے پھر منصر کی قضائ پر مامور ہوئے اور ۳؍ماہ رمضان۷۱۷؁ھ کو قاہرہ میں فوت ہوئے۔  (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

رمضان چشتی لاہوری، شیخ حاجی

رمضان چشتی لاہوری، شیخ حاجی  آپ خواجہ سلیمان تونسوی قدس سرہ کے مرید  ہیں بڑے زاہد ،عابد، صائم الدھر، اور قائم اللیل، ہیں۔ مخلوق سے دور اور اللہ کے قریب ہیں۔ ہمیشہ خانہ خدا میں قیام ہے اور عبادت میں مشغول ہیں۔ مجالس سماع میں پوری ذمہ داری سے شریک ہوتے ہیں اور وجد و اضطراب میں رہتے ہیں آپ حج بیت اللہ پر بھی گئے تھے خلق خدا سے نیک خلقی اور محبت سے پیش آئے ہیں جو ضرورت در پیش ہو اللہ سے دُعا کرتے ہیں جو قبول ہوجاتی ہے غرض کہ اس زمانہ میں وہ مشہور صوفیاء میں ہیں لیکن گم نام رہنے کے لیے گوشہ نشین رہتے ہیں۔ آپ رمضان المبارک ۱۲۰۲ھ میں پیدا ہوئے اور تین رمضان ۱۲۸۲ھ میں اسی (۸۰) سال کی عمر میں فوت ہوئے آپ کا مزار لاہور قبرستان میانی صاحب میں شیخ محمد طاہر لاہوری کے مزار کے قریب ہے۔ حضرت رمضان کہ نام نامیش بود متبرک چو رمضان بر زبان آمد اندر ماہ رمضان بر زمین ہم برمضان شد بر اوج آسمان گو۔۔۔

مزید

زین الدین شاہ (دمشق)

شاہ زین الدین (دمشق)    ۔۔۔

مزید

قاسم قاضی زادہ رومی

قاسم قاضی زادہ رومی۔۔۔

مزید