حضرت شیخ سعد الدین حموی علیہ الرحمۃ آپ کا نام محمدبن الموید بن ابی بکر بن ابی الحسن بن محمدبن حمویہ ہے۔آپ شیخ نجم الدین کبرے قدس اللہ تعالٰیروحہ کےامام یافعی کی تاریخ میں ہے کہ وہ صاحب احوال اور ریاضت تھے۔ان کے اصحاب و مرید تھے"وہ صاحب کلام تھے۔قاسیوں کے دامن میں(یعنی صالحہ و مشق) ایک مدت تک رہے تھے۔پھر خراسان کی طرف لوٹ آئےاور وہی فوت ہوئے۔ظاہری باطنی علوم میں یگانہ تھے۔ان کی تصنیفات بہت ہیں۔جیسے کتاب محبوب سنجل الارواح وغیرہ ان کی تصنیفات میں رموڑ کی باتیں اور مشکل کلمات"رقمیں"شکلیں" وائرہ ایسے بکثرت ہیں کہ عقل فکر کی نظر اس کے کشف و حل سے عاجز ہے اور بیشک جب تک بصیرت کی آنکھیں کشف کے نور سے نہ کھلیں۔ان کا سمجھنامشکل ہے۔آپ فرماتے ہیں:بشرنی اللہسبحانہ وقال من اصغی کلامک بحسن القبول والا عتقاد فی ذکری و تعریفی فقد اندرجت فیہ نطفۃ العلم و المعرفۃ وان التبس علیہ فی ال۔۔۔
مزید
حضرت مولانا غلام عبد القادر علوی (براؤں شریف) علیہ الرحمۃ ۔۔۔
مزید