حضرت سراج الدین محمد شاہ عالم عرف ابوالبرکات احمد آبادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔
مزید
حضرت خواجہ محمد معظم الدین صاحب (سدولہ، سرگودھا) رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔
مزید
حضرت شاہ محکم الدین صاحب السیر رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ سلسلہ اویسیہ کے ممتاز مشائخ اور خلفاء میں شمار ہوتے ہیں اپنے عم زاد حضرت شیخ عبدالحق اویسی قدس سرہ کے مرید اور خلیفہ تھے اپنے مرشد سے بڑا روحانی فیض حاصل کیا، صاحب وجد و سماع ہوئے، اور اکثر حالت سکر و جذب میں رہتے تھے، آپ کا استغراق اور مستی حد کمال کو پہنچی ہوئی تھی، سارے عالم اسلام کی سیاحت کی، اس سیر و سیاحت کی وجہ سے آپ کا خطاب صاحب السیر پڑ گیا تھا۔ آپ جس دن بیعت ہوئے تو حضرت خواجہ عبدالخالق اویسی نے آپ کو حکم دیا کہ حضرت چاولہ کے روضہ پر جاکر اعتکاف بیٹھ جاؤ حضرت چاولہ قدس سرہ اولیائے مستور میں سے تھے آ پ کا مزار زیارت گاہ خلق تھا، شیخ محکم الدین وہاں گئے اور معتکف ہوئے، چالیس دن تک بلا کھائے پیے اعتکاف میں رہے اور اللہ تعالیٰ کی عبادت کرتے رہے اور کمالات کے مقام حاصل کرلیے خلوت کدہ سے نکلے روزہ افطار کرنا چاہا، دل میں خیال ہے ک۔۔۔
مزید
حضرت خواجہ نظام الدین خاموش رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ خواجہ علا ؤ الدین کے مرید ہیں۔آپ نے خواجہ بزرگ کو تحصیل علم کے زمانہ میں بخارا کے ایک عالم کی صحبت میں دیکھا تھا۔اس کے بعد خواجہ علاؤ الدین کی صحبت میں پہنچے ہیں۔آپ کی صحبت میں پہنچنے سے پہلے طرح طرح کی ریاضت و مجاہدات میں مشغول رہتے تھے۔تزکیہ نفس اور دل کے تصفیہ میں بڑی سعی کیا کرتے تھے۔فرماتے ہیں میں نے اول دفعہ جبکہ میں خواجہ علاؤ الدین رحمتہ اللہ کی صحبت میں پہنچا تو دیکھاکہ خواجہ بزرگ کے مریدوں میں سے ایک شخص آپ کے مکان کے باہر بیٹھا ہوا ہے۔اس نے مجھے دیکھا تو کہاکہ مولانا نظام الدین اب وقت آگیا کہ تم اپنے زہدوں اور پاکیزگیوں سے گزر جاؤ گے۔یہ ان کی بات مجھ کو گراں معلوم ہوئی۔جب خواجہ کے پاس آیا تو آپ نے بھی یہی فرمایالیکن آپ کا فرمانا مجھے گراں نہ معلوم ہوا۔مولوی مخدومی مولانا۔۔۔
مزید
مولانا سعد الدین کاشغری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ شروع حال میں علوم کی تحصیل میں مشغول تھے۔کتب مستعملہ جمع کیں۔ان کا مطالعہ کرتے رہے۔ظاہری جمعیت بھی رکھتے تھے۔جب اس طریق تصوف کا سامان پیداکیاتو سب کو چھوڑ چھار کر پورے مجرد ہوگئےاور مولانا نظام الدین کی خدمت میں پہنچے۔فرماتے تھے کہ چند سال کے بعد جب میں ان کی خدمت میں پہنچا ۔مجھ کو حرمین شریفین زاد ہما اللہ تعالی تشریفاً و تکریماً کی زیارت کا ارادہ قویٰ ہوا۔میں نے آپ سے اجازت مانگی۔فرمایا کہ میں ہر چند دیکھتا ہوں لیکن کو اس سال حاجیوں کےقافلہ میں نہیں دیکھااور اس سے پہلےکئی واقعات میں نہیں دیکھے تھے۔جس سے مجھے وہم ہوتا تھا۔آپ نے کہا تھاکہ تم ڈرو نہیں۔فرمایا جب جاؤ تو وہ واقعات مولانا زین الدین کی خدمت میں عرض کرنا۔کیونکہ وہ ایک مردبا شرع اور سنت کے طریق پر ثابت ہیں۔آپ کا مقصود شیخ زی۔۔۔
مزید
حضرت شاہ نیازاحمد بریلوی رحمتہ اللہ علیہ نام ونسب:اسم گرامی:راز احمد۔تخلص:نیازاحمد۔اب اسی تخلص سےمعروف ہیں۔والدکااسم گرامی:شاہ محمدرحمت اللہ ہے۔آپ سلسلہ عالیہ نقشبندیہ قدیمہ میں صاحبِ ارشادتھے۔حضرت خواجہ فخرالدین دہلوی علیہ الرحمہ سےخاص تعلق تھا۔خواجہ صاحب آپ کابےحدادب کرتےتھے۔ آپ والدکی طرف سے علوی سیدہیں اوروالدہ کی طرف سے حسینی ورضوی ہیں۔آپ کی والدہ محترمہ مولانا سعدالدین کی صاحبزادی تھیں،اورمولاناسعدالدین حضرت شیخ کلیم اللہ شاہ جہاں آبادی علیہ الرحمہ کےخلیفہ تھے۔آپ کے اجدادشاہان بخاراسے تھے۔آپ کے اجدادمیں حضرت شاہ آیت اللہ علوی تاج و تخت چھوڑکرملتان تشریف لائے۔ان کے پوتے شاہ عظمت اللہ ملتان سے سرہند میں آکررہنے لگے۔وہاں سے حضرت شاہ رحمت اللہ علوی دہلی تشریف لائے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1173ھ میں سرہندمیں ہوئی۔ تحصیل ِ علم: آپ کی والدہ ماجدہ جو رابعۂ ۔۔۔
مزید