ابن عبداللہ۔ان کا نسب نہیں بیان کیاگیا۔ان کا تذکرہ یحییٰ بن یونس نے بحوالہ حدیث ابن لہیعہ لکھاہے جس کو انھوں نے ابن ہبیرہ سے انھوں نے قیس سے روایت کیاہے کہ غزوۂ احزاب میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی نمازعصر فوت ہوگئی تھی جعفر نے کہاہے کہ یہ حدیث مرسل ہے اور قیس کو ہم صحابی نہیں سمجھتےان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)۔۔۔
مزید
ابن صرمہ۔بعض لوگ ان صرمہ بن قیس کہتےہیں اوربعض قیس بن مالک بن اوس بن صرمہ مازنی۔عبدان نے ان کاتذکرہ لکھاہے ابوموسیٰ نے لکھاہےاورانھوں نے اپنی سند کے ساتھ اسرائیل سے انھوں نے ابواسحاق سے انھوں نے برأ سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھےاصحاب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی کیفیت یہ تھی کہ جب ان میں سے کوئی روزہ دارہوتااورافطارکرنے سے پہلےشب کو سوجاتا توپھروہ دوسرے دن تک کچھ نہ کھاسکتاتھاچنانچہ قیس بن صرمہ انصاری بھی روزہ دارتھے اور دن بھراپنی زمین پرکام کرتے رہےالخ ان کاتذکرہ اوپرہوچکاہے۔ابوموسیٰ نے ان کا تذکرہ مختصر لکھاہے اورابوعمرنے ان کا تذکرہ قیس بن مالک کے نام سے لکھاہے۔بعض لوگ ان کو صرمہ بن انس بھی کہتےہیں اوربعض لوگ صرمہ بن ابی انس۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔
مزید
سید سعداللہ سلونی سبط شیخ پیر محمد سلونی: عالم اجل،فاضل اکمل،جامع اصناف علوم تھے قصبۂ سلون متعلقہ الہ آباد میں پیدا ہوئے،صغر سنی میں اکتساب علوم میں مشغول ہوکر تھوڑی مدت میں مساقت تحصیل کی طے کرلی اور مسندِ تدریس و تالیف پر جلو فرماہوئے،پھر حج کو تشریف لے گئے اور مکہ معظمہ میں کچھ مدت اقامت اختیار کی جہاں کے بہت لوگوںنے آپ سے تلمذ کیا جن میں سے شیخ عبداللہ بصری مکی مصاحب ضیاء الساری شرح صحیح بخاری ہیں،پھر ہندوستان کو معاودت فرماکر مرجع انام ہوئے اور ۱۰۳۸ھ میں وفات پائی،’’فخر محفل‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
ولادت: ملا نظام الدین محمد سہالوی کی ولادت 27 مارچ 1677ء بمطابق 1088ھ ہوئی۔ والد گرامی کا نام ملا قطب الدین تھا۔ تحصیل ِعلم: علمی ادبی اور مذہبی گھرانے میں آنکھ کھولی تعلیم کا آغاز والد گرامی سے کیاان کے علاوہ اساتذہ سے بھی استفادہ کیاان میں ملا باقر، ملا علی قلی جالسی،ملا امان اللہ بنارسی اور ملا غلام نقشبند شامل ہیں۔ بیعت و خلافت: تکمیل تعلیم کے بعد باطنی تعلیم کیلئے سلسلہ قادریہ کے پیشوا اور ولی کامل سید عبد الرزاق ہانسوی سے بیعت کی منازل سلوک اوراعزاز خلافت بھی حاصل کیا۔اپنے مرشد گرامی کے احوال و آثار،الہامات و ارشادات اور تعلیمات پر مشتمل "مناقب رزاقیہ" لکھی۔ تدریسی خدمات: ملا نظام الدین محمد سہالوی تکمیل علوم کے بعد تا حیات درس و تدریس ،تصنیف و تالیف اور تبلیغ و اصلاح میں مصروف رہے آپ نے فرنگی محل میں 50 سال درس وتدریس کی جہاں سے ہزاروں مدرسین، معلمین، محققین،مبلغین اور مصلحین تیار ہ۔۔۔
مزید