جمعہ , 28 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Friday, 19 December,2025

(سیدنا) حبہ (رضی اللہ عنہ)

  ابن مسلم۔ انکا تذکرہ عبدان نے احمد بن سیار سے نقل کیا ہے وہ کہتے تھے ہمیں یوسف بن یعقوب عصفری نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں عبد المجید بن ابی دائود نے خبر دی وہ کہتے تھے مجھے ابن جریح نے خبر دی وہ کہتے تھے مجھ سے حبہ بن مسلم سے نقل کر کے بیان کیا گیا کہ وہ ہتے تھے رسول خدا ﷺ نے فرمایا جو شخص شطرنج کھیلے وہ ملعون ہے اور جو اس کی طرف دیکھے وہ ایسا ہے جیسا سور کا گوشت کھانے والا۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

(سیدنا) حبہ (رضی اللہ عنہ)

  ابن مسلم۔ انکا تذکرہ عبدان نے احمد بن سیار سے نقل کیا ہے وہ کہتے تھے ہمیں یوسف بن یعقوب عصفری نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں عبد المجید بن ابی دائود نے خبر دی وہ کہتے تھے مجھے ابن جریح نے خبر دی وہ کہتے تھے مجھ سے حبہ بن مسلم سے نقل کر کے بیان کیا گیا کہ وہ ہتے تھے رسول خدا ﷺ نے فرمایا جو شخص شطرنج کھیلے وہ ملعون ہے اور جو اس کی طرف دیکھے وہ ایسا ہے جیسا سور کا گوشت کھانے والا۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

(سیدنا) حبہ (رضی اللہ عنہ)

    ابن خالد۔ بھائی ہیں سواء بن خالد خزاعی کے۔ ان کا شمار اہل کوفہ میں ہے۔ ان کی حدیث سلام یعنی ابو شرحبل نے روایت کی ہے انھوں نے حبہ سے اور سواء سے جو دونوں بیٹ تھے خالد کے سنا کہ وہ دونوں کہتے تھے ہم نبی ﷺ کے حضور میں گئے آپ کچھ عمرت بنا رہے تھے ان دونوں سے بھی آپ نے فرمایاکہ آئو بنائو پھر جب یہ دونوں فارغ ہوئے تو انھیں کچھ دیئے جانے کا حکم دیا بعد اس کے ان سے فرمایا کہ جب تک تمہارے سر اہل رہے ہیں (یعنی تم زندہ ہو۹ رزق سے مایوس نہ ہونا کیوں کہ جو بچہ اپنی ماں کے پیٹ سے پیدا ہوتاہے سرخ پیدا ہوتا ہے اس کے اوپر چھلکا بھی نہیں ہوتا (یعنی اپنے ستھ کچھ لے کے نہیں آتا) پھر اللہ عزوجل اسے رزق دیتا ہے۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

(سیدنا) حبہ (رضی اللہ عنہ)

    ابن حابس۔ ابن ابی عاصم نے ان کا ذکر لکھا ہے اور بعض لوگوں کا ول ہے کہ ان کا نام حیبہ ہے یای مثناۃ کے ساتھ ہم اس کو اسی مقام میں ان شاء اللہ تعالی ذکر کریں گے۔ انکا تذکرہ ابو موسی نے اسی طرح مختصر لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

(سیدنا) حبہ (رضی اللہ عنہ)

    ابن حابس۔ ابن ابی عاصم نے ان کا ذکر لکھا ہے اور بعض لوگوں کا ول ہے کہ ان کا نام حیبہ ہے یای مثناۃ کے ساتھ ہم اس کو اسی مقام میں ان شاء اللہ تعالی ذکر کریں گے۔ انکا تذکرہ ابو موسی نے اسی طرح مختصر لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

(سیدنا) حبہ (رضی اللہ عنہ)

  ابن بعکک ۔ کنیت ان کی ابو السابل بیٹے ہیں بعکک قریشی عامری کے ابو عمر ن ایساہی کہا ہے اور ابو موسی نے کہا ہے کہ حبہ جن کی کنیت ابو السنابل ہے بیٹے ہیں بعکک بن حارث بن سباق بن عبد الدار بن قصی کے اور بعض لوگوں نے کہا ہے کہ ان کا نام عمرو ہے ابو موسیکا یہ کہنا کہ یہ قبیلہ عبد الدار سے ہیں صحیح ہے۔ ابو عمر ن بھی کنیت کیباب میں ان کا ذکر اسی طرح کیا ہے جیسا ابو موسی نے کیا اور کلبی نے بھی ان کو اسی طرح ذکر کیا ہے۔ یہ فتح مکہ کے نو مسلموں میں سے ہیں یہی ہیں جنھوںنے سبیعہ اسلمیہ سے ان کے شوہر کی وفات کے بعد نکاح کیا تھا۔ ہم ان کا ذکر کنیت کے باب میں ان شاء اللہ تعالی کریں گے۔ ان کا تذکرہ ابو عمر اور ابو موسی نے لکھا ہے اور ابن ماکولا نے کہا ہے کہ ان کا نام حبہ ہے حای مہملہ اور بای موحدہ کے ساتھ بیٹِ ہیں بعکک کی کنیت انک ی ابو السنابل ہے اور بعض لوگوں نے کہا ہے کہ ان کا نام حنہ ہے نون کے س۔۔۔

مزید

(سیدنا) حبشی (رضی اللہ عنہ)

  ابن جنادہ بن نصر بن اسامہ بن حارث بن معیط بن عمرو بن جندل بن مرہ بن صعصعہ۔ مرہ بھائی ہیں عامر بن صعصعہ کے ان کی اولاد کو سلولی کہتے ہیں ان کی ماں کی طرف نسبت کرتے ہیں جن کا نام سلول بنت ذہل بن شیبان تھا کنیت انک ی ابو الجنوب تھی۔ ان کا شمار اہل کوفہ میں ہے انھوںنے حجۃ الوداع میں نبی ﷺ کو دیکھا تھا۔ ان سے شعبی نے اور ابو اسحاق سبیعی نے روایت کی ہے۔ اسرائیل نے ابو اسحاق سے انھوں نے حبشی بن جنادہ سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا رسول خدا ﷺ نے فرمایا جو شخص بے ضرورت سوال کرتاہے وہ آگ کے انگارے کھاتا ہے ہمیں ابو اسحاق یعنی ابراہیم بن محمد بن مہران فقیہ نے اور کئی آدمیوں نے اپنی سند ے ابو عیسی یعنی محمد بن عیسی سے نقل کر کے خبر دی وہ کہت یتھے ہم سے علی بن سعید کندی نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے عبد الرحیم بن سلیمان نے مجالد سے انھوں نے شعبی سے انھوں نے شعبی سے انھوں نے حبشی بن جنادہ سے نقل ۔۔۔

مزید

(سیدنا) حجاب (رضی اللہ عنہ)

  کنیت نا کی ابو عقیل انصاری۔ یہ وہی ہیں جن پر منافقوں نے طعن کیا تھا جب یہ ایک صاع چھوہارے خیرات کے لئے لائے تھے پس اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی الذی یلمزون المطلوعین من المومنین فی الصدقات والذین لایجدون الاجہدہم فیسخرون منہم الایہ سعید نے قتادہ سے اللہ عزوجل کے قول الذین یلمزون المطوعین من المومنین فی الصدقات والذین لایجدون الاجہدہم (٭جو لوگ صدقہ دینے والے مسلمانوں پر طعن کرتے ہیں اور ان لوگوں پر جو اپنی مشقت سے روپیہ حاصل کرتے ہیں) کی تفسیر میں روایت کیا ہے کہ ایک مرتبہ عبد الرحمن بن عوف اپنا نصف مال نبی ﷺ کے پاس لے آئے اور عرض کیا کہ یارسول اللہ یہ میرا نصف مال ہے جو میں آپ کے پاس لے آیا ہوں اور نصف اپنے بال بچوں کے لئے چھوڑ آیا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا اللہ تمہیں برکت دے اس چیز میں جو تم نے دی اور جو تم نے باقی رکھ لی پس منافقوں نے ان پر طعن کیا کہ انھوں نے دکھانے سنانے کیل ئے اس قدر د۔۔۔

مزید

(سیدنا) حبان (رضی اللہ عنہ)

  ابن حکم سلمی۔ انک و لوگ فرار بھی کہتے ہیں۔ فتح مکہ میں شریک تھے اور ان کے ساتھ بنی سلیم بھی تھے اور جب فتح مکہ کے دن رسول خدا ﷺ نے قبیلہ بنی سلیم کا جھنڈا باندھا تو فرمایا کہ میں یہ جھنڈا کس کو دوں لوگوں نے کہاں حبان بن حکم فرار کو دیجئے رسول خدا ﷺ کو فرار کہنا ناپسند ہوا پھر دوبارہ آپ نے ان سے پوچھا بعد اس کے آپ نے جھنڈا ان کو دے دیا اسی جھنڈے کو لے کر وہ فتح مکہ میں اور حنین میں شریک ہوئے پھر آپ نے جھنڈا ان سے لے لیا اور یزید بن اخنس کو دے دیا جو بنی زعب یمن سے تھے یہ ایک شاخ ہی قبیلہ سلیم کی ان کا ذکر ابو علی غسانی نے کیا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

(سیدنا) حبان (رضی اللہ عنہ)

  بکسر حاء اور بعض لوگ کہتے ہیں بفتح حاء مگر کسرہ زیادہ مشہور اور صحیح ہے۔ آخر میں باے موحدہ اور نون ہے اور بعض لوگ کہتے ہیں یاے تحتانیہ ہے اس کا ذکر بھی ہوگا۔ یہ حبان بیٹے ہیں بج صدائی کے۔ نبی ﷺ کے پاس وفد بن کے آئے تھے۔ اور فتح مصر میں شریک تھے ابن لہیعہ نے بکر بن سوادہ سے انھوں نے زیاد بن نعیم حضرمی سے انوں نے حبان بن بج صدائی سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے میں ایک سفر میں نبی ﷺ کے ہمراہ تھا نماز صبح کا وقت آگیا تو آپ نے مجھے فرمایا کہ اے قبیلہ صداء کے بھائی اذان دو جب میں اذان دے چکا تو حضرت بلال اقامت کہنے کو آئے رسول خدا ﷺ نے فرمایاکہ جو اذان دے وہی اقامت کہے اس روایت میں ایسا ہی ہے۔ اس روایت کو بناء نے عبدہ اور یعلی سے انھوں نے عبد الرحمن بن نعم سے انھوں زیاد بن نعیم سے انھوں نے زیاد بن حارث صدائی سے روایت کیا ہے اور ایسا ہی بیان کیا ہے اور یہ مشہور بھی ہے مگر یہ حدیث بواسطہ افر۔۔۔

مزید