جمعہ , 28 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Friday, 19 December,2025

(سیدنا) حبیب (رضی اللہ عنہ)

  فہری۔ ابن مندہ نے حبیب فہری کو ذکر کیا ہے اور ان کا تذکرہ حبیب بن مسلمہ فہری کے علاوہ قائم کیا ہے کہ وہ مدینہ میں نبی ﷺ کے پاس حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ یارسول اللہ یہ لڑکا میرا ہاتھ اور میرا پیر ہے (یعنی اسی کے سبب سے مجھے قوت و طاقت ہے) حضرت نے حبیب سے فرمایا تو تم انھیں کے ساتھ لوٹ جائو کیوں کہ عنقریب ان کا انتقال ہو جائے گا چنانچہ اسی سال  ان کا انتقال ہوگیا۔ ابو نعیم نے اس حدیث کو اکٹھا کر کے کہا ہے کہ بواسطہ ابن ابی  ملیکیہ کے حبیب بن مسلمہ سے مروی ہے کہ وہ نبی ﷺ کے حضور میں مدینہ گئے جہاد کا اردہ رکھتے تھے ان کے والد نے انھیں مدینہ میں چھوڑ دیا پھر مسلمہ نے نبی ﷺ سے عرض کیا کہ یا نبی اللہ اس کے سوا اور کوئی میرا لڑکا نہیں ہے جو میرے مال اسباب کی حفاظت کرے اور میرے گھر والوںی خبر گیری کرے نبی ﷺ نے حبیب کو مسلمہ کے ہمراہ کر دیا اور فرمایا کہ شاید اسی سال تم ان کے دیکھن۔۔۔

مزید

(سیدنا) حبیب (رضی اللہ عنہ)

  ابن فدیک۔ بعض لوگ ان کو حبیب بن نویک واو کے ساتھ کے ہیں اور بعض لوگ حبیب بن عمرو بن فدیک کہتے ہیں۔ سلامانی ہیں ان کی حدیث میں اختلاف ہے۔ ہمیں یحیی بن محمود بن سعد نے اجازۃ اپنی سند سے ابن ابی عاصم تک خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابوبکر بن ابی شیبہ نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں محمد بن بشر نے عبد العزیز بن عمر سے انھوں نے بنی سلامان بن سعد کے ایک شخص سے انھوں نے اپنی والدہس ے نقل کر کے خبر دی کہ ان کے ماموں حبیب بن فدیک نے ان سے بیان کیا کہ ان کے والد نبی ﷺ کے حضور میں گئے ان کی آنکھیں سفید ہوگئی تھیں دکھائی نہ دیتا تھا حضرت نے ان سے اس کا سبب وپچھا انھوں نے کہا میں ایک مرتبہ اپنا بوجھ لئے جارہا تھا اتفاق ے میرا پیر سانپ کے انڈوں پر پڑ گیا پس میری بینائی جاتی رہی تو رسول خدا ﷺ نے کچھ پڑھ کر ان کی آنکھوں پر دم کر دیا ان کی آنکھوں میں روسنی آگئی حبیب کہتے تھیمیں نے ان کو دیکھا کہ وہ سوئی میں د۔۔۔

مزید

(سیدنا) حبیب (رضی اللہ عنہ)

  غزی والد ہیں طلق بن حبیب کے۔ عبدان نے ان کو ذکر کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کی حدیث کی سند میں اختلف ہے صحیح وہ ہے جو غندر نے شعبہ سے انھوں نے یونس بن جناب سے انھوں نے طلق سے انھوں نے ایک شامی شخص سے اس نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ وہ نبی ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے ان کو قبض کی بیماری تھی حضرت نے انھیں حکم دیا کہ اس دعا کو پڑھیں ربنا اللہ الذی فی السماء تقدس اسماء الحدیث ان کا تذکرہ ابو موسی کے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

عم انس بن مالک

عم انس بن مالک رضی اللہ عنہ عم انس بن مالک،یحییٰ بن یزید الرہادی نے زیدبن انیسہ سے،انہوں نے عدی بن ثابت سے،انہوں نےانس بن مالک سےروایت کی،کہ میں نے اپنے چچاکودیکھا،کہ عَلم لئے ہوئے تھے،میں نے دریافت کیاکہاں کاارادہ ہے،کہنے لگےمجھے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے طلب فرمایاہےاور صحرامیں ایک بدونےاپنی ماں کوبیوی بنالیاہے،مجھےحکم دیاگیاہےکہ میں اسے قتل کردوں اوراس کا مال تقسیم کردوں،ابوموسیٰ نےذکرکیاہے،اورلکھاہےکہ یہ غلط ہےکیونکہ کافی روات نے اس حدیث کوعدی سے،انہوں نے براء سےروایت کیااورانہوں نے چچایاماموں سےروایت کی ہے۔۔۔۔

مزید

(سیدنا) حبیب ۰رضی اللہ عنہ)

  ابن عمیر خطمی۔ انکا ذکر بھی عبدانکیا ہے اور کہا ہے کہ ہمیں ابراہیم بن بعقوب سعدی نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں عبد الصمد ابن عبد الوارث نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں حماد بن سلمہ نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو جعفر خطمی نے اپنے دادا حبیب بن عمیر سے نقل کر کے خبر دی کہ انھوں نے اپنے بیٹوں کو جمع کیا اور کہا کہ اللہ سے ڈرتے رہو اور بے عقل لوگوں کے پاس نہ بیٹھو کیوں کہ ان کے پاس بیٹھنا ایک مرض ہے جو شخص کم عقل کی بات برداشت کر لے گا وہ اس بربدباری سے خوش ہوگا اور جو شخص کم عقل سے دوستی کرے گا وہ پشیمان ہوگا جو شخص کم عقل کی ذرا سی تکلیف پر صبر نہ کرے گا وہ اس کی بہت تکلیف پر صبر نہ کرسکے گا اور جو شخص اپنے خلاف مزاج بات پر صبرکرے گا وہ اپنی محبوب چیز کو پا جائے گا۔ پھر جب تم میں سے کوئی شخص عمدہ بات کی تعیم اور بری بات ے روکنے کا قصد کرے تو جب تک اپنے نفس کو تکلیف پر صبر کرنے کا عادی نہ بنائ۔۔۔

مزید

(سیدنا) حبیب ۰رضی اللہ عنہ)

  ابن عمرو۔ عبدان نے ان کا ذکر کیا ہے اور کہا ہے کہ ہم سے احمد بن سیار نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں احمد بن مغیرہ نے خبر دی وہ کہتیت ھے ہمیں جمعہ بن عبداللہ نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں علاء بن عبدالجبار نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں حمار نے ابو جعفر خطمی سے انھوںنے حبیب بن عمرو سے روایت کر کے خبر دی انھوننے نبی ﷺ سے بیعت کی تھی وہ جب کسی کو سلام کرتے تھے تو کہتے تھے السلام علیکم۔ انک ا تذکرہ ابو موسی نے مختصر لکھاہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

(سیدنا) حبیب (رضی اللہ عنہ)

  ابن عمرو بن محصن بن عمرو بن عتیک بن عمرو بن مبذول بن غنم بن مازن بن نجار۔ یہ یمامہ کی طرف جارہے تھے (اثنائے راہ میں۹ مقتول ہوئے ان کا شمار شہدائے یمامہ میں ہے۔ انک  تذکرہ ابو عمر اور ابو موسی نے مختصر لکھاہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

(سیدنا) حبیب (رضی اللہ عنہ)

  ابن عمرو بن عمیر بن عوف بن عقدہ بن غیرہ بن عوف بن ثقیف ثقفی۔ بھائی ہیں مسعود بن عمرو کے اور بھائی ہیں ربیعہ کے جو دادا تھے امیہ بن ابی الصلت بن ربیعہ کے۔ ان کے اور ان کے بھائیوں کے حق میں یہ آیت نازل ہوئی تھی وان تبتم فلکم روس اموالکم ابو صالح نے حضرت ابن عباس سے اللہ تعالی کے قول یاایھا الذین امنوا اتقوا اللہ و ذرواما بقی من الربنا ان کنتم مومنین کی تفسیر میں روایت کیا ہے کہ یہ آیت قبیلہ ثقیف کے لوگوں کے حق میں نازل ہوئی تھی جن میں سے مسعود اور ربیعہ اور حبیب اور عبد بالیل فرزندان عمرو بن عمیر بن عوف ہیں۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے اور میرے نزدیک ا کے صحیح ہونے میں کلام ہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

(شیدنا) حبیب (رضی اللہ عنہ)

  ابن عمرو سلامانی۔ قبیلہ قضاعہ سے ہیں اور بعض لوگوں کا بیان ہے کہ یہ حبیب بیٹے ہیں فدیک بن عمرو کے مقام جفار میں رہتے تھے۔ ابن شاہین نے ان کو صحابہ میں ذکر کیا ہے۔ اور ابو عمرنے کہا ہے کہ یہ حبیب سلامانی ہیں۔ واقدی نے کہا ہے کہ سن۱۰ھ میں قبیلہ سلامان کا وفد آیا تھا وہ سات آدمی تھے ان کے سردار حبیب سلامانی تھے۔ ان کا تذکرہ ابو عمر او ابو موسی نے لکھا ہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

(شیدنا) حبیب (رضی اللہ عنہ)

  ابن عمرو سلامانی۔ قبیلہ قضاعہ سے ہیں اور بعض لوگوں کا بیان ہے کہ یہ حبیب بیٹے ہیں فدیک بن عمرو کے مقام جفار میں رہتے تھے۔ ابن شاہین نے ان کو صحابہ میں ذکر کیا ہے۔ اور ابو عمرنے کہا ہے کہ یہ حبیب سلامانی ہیں۔ واقدی نے کہا ہے کہ سن۱۰ھ میں قبیلہ سلامان کا وفد آیا تھا وہ سات آدمی تھے ان کے سردار حبیب سلامانی تھے۔ ان کا تذکرہ ابو عمر او ابو موسی نے لکھا ہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید