اتوار , 01 رجب 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Sunday, 21 December,2025

ابوالنعمان رضی اللہ عنہ

ابوالنعمان،غیرمنسوب ہیں،حضرمی اورابن ابی شیبہ نے انہیں صحابی شمارکیاہے،ابوموسیٰ نے اذناً حسن بن احمدسے،انہوں نے ابونعیم سے،انہوں نے محمدبن محمدمقری سے،انہوں نے محمدبن عبداللہ حضرمی سے (ح)ابونعیم کہتے ہیں،ہمیں محمد بن احمد بن حسن نے محمد بن عثمان بن ابی شیبہ سے(ح) ابونعیم کہتے ہیں،ہم سے جعفربن محمد بن عمرو نے انہیں ابوحسین وداعی نے،انہیں یحییٰ بن عبدالحمید نے انہیں قیس بن جابرنے،انہیں عمروبن یحییٰ بن سعید بن العاص نے،انہیں ابونعمان نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی،آپ نے فرمایا،ایسی عورت جونفاس کے دوران مرجائے اور اس کے بچے پر جو زناسے پیداہواہو،نمازجنازہ اداکرو،ابونعیم اورابوموسیٰ نے ان کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔

مزید

ابونملہ انصاری رضی اللہ عنہ

ابونملہ انصاری،ان کا نام عمار بن معاذ بن زرارہ بن عمرو بن غنم بن عدی بن حارث بن مرہ بن ظفربن خزرج بن عمرو بن مالک بن اوس انصاری اوسی ظفری تھا،اورایک روایت میں ان کا نام عمروتھا،جوحضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تمام غزوات میں باستثنائے غزوہء بدرمیں موجود رہےاورایام حرہ میں ان کے دوبیٹے عبداللہ اورمحمدقتل ہوئے تھے۔ یحییٰ بن ابوالرجاء نے اذناً باسنادہ تا ابن ابی عاصم یعقوب بن حمید سے،انہوں نے عبدالرزاق سے،انہوں نے معمرسے،انہوں نے زہری سے،انہوں نے ابن ابونملہ سے،انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ وہ حضوراکرم کی محفل میں موجودتھے،کہ اس اثنامیں ایک یہودی وہاں آگیا،اس نے آپ سے مخاطب ہوکرکہا،اے محمد!کیااس جنازے نے دوسے جنازے کے ساتھ،جوان لوگوں کے پاس سے گزرا تھا،کوئی بات کی تھی،حضورِاکرم نے فرمایا،اس کا علم خداکوہوگا،یہودی نے۔۔۔

مزید

ابوقدامہ انصاری رضی اللہ عنہ

ابوقدامہ انصاری:ابن عقدہ نے ان کا ذکرکیاہے۔ ابوموسیٰ نے اذناًشریف ابومحمد حمزہ بن عباس العلوی سے،انہوں نے احمد بن فضل باطرقانی سے، انہوں نے ابومسلم بن شہدل سے،انہوں نے ابوالعباس احمد بن محمد بن سعید سے،انہوں نے محمدبن مفضل بن ابراہیم اشعری سے،انہوں نے رجاء بن عبداللہ سے،انہوں نے محمد بن کثیر سے،انہوں نے قطروبن جارو سے،انہوں نے ابوالطفیل سےروایت کی،ہم حضرت علی رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے،کہ انہوں نے حاضرین کو مخاطب ہوکر فرمایا،میں تمہیں خداکی قسم دیتاہوں،تم میں سے وہ کون لوگ تھے جو غدیر خم پر موجود تھے،اس پر سترہ آدمی اُٹھ کھڑے ہوئے،جن میں ابو قدامہ انصاری بھی تھے،انہوں نے کہا کہ ہم اس امر کی شہادت دیتے ہیں،کہ ہم حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلّم کے ساتھ حجتہ الوداع سے واپس ہوئے،جب ظہرکا وقت ہوا،رسول کریم صلی اللہ علی وسلم خیمے سے باہرت۔۔۔

مزید

ابوقعیس رضی اللہ عنہ

ابوقعیس رضی اللہ عنہ:حضرت عائشہ کے رضاعی چچایارضاعی والدتھے،ابوموسیٰ نے کتابتہً حسن بن احمدسے،انہوں نے ابونعیم سے،انہوں نے ابوعمروبن حمدان سے،انہوں نے حسن بن سفیان سے،انہوں نے محمد بن مرزوق سے،انہوں نے محمد بن بکرسے،انہوں نے عباد بن منصور سے، انہوں نےعبادبن منصورسے،انہوں نے قاسم بن محمد سے،انہوں نے ابوقعیس سے روایت کی،کہ وہ حضرت عائشہ سے ملنے آئے،مگرام المومنین نے ناپسندکیا،جب حضورصلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے،توجناب عائشہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا،کہ ابوقعیس کو انہوں نے اندرآنے کی اجازت نہ دی ،فرمایاوہ تمہارے رضاعی چچاہیں،حضرت عائشہ نے عرض کیا،یارسول اللہ میں نے دودھ عورت کاپیاہے،نہ کہ مرد کا،فرمایا،وہ تمہارے چچاہیں،اس لیے وہ اندرآسکتے ہیں،اورابوقعیس جناب عائشہ کی رضاعی ماں کے بھائی تھے،اوران کے بارے میں اختلاف ہے،کہ ہم افلح کے ترجمے ۔۔۔

مزید

ابوالقین خزاعی رضی اللہ عنہ

ابوالقین خزاعی رضی اللہ عنہ:حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں کچھ وقف عطافرمایا،ان سے اسید بن شمامہ نے روایت کی،ان کاذکرپہلے آچکاہے،ابنِ مندہ نے ان کے دوترجمے لکھے ہیں اوردونوں میں انہیں خزاعی لکھاہے،اگرایک جگہ حضرمی اوردوسری جگہ خزاعی لکھتے تو بات بن سکتی تھی،ابوعمر اورابونعیم نے صرف ایک کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوقیس انصاری رضی اللہ عنہ

ابوقیس انصاری رضی اللہ عنہ:ان کی وفات حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں ہوئی،ابوموسیٰ نے اجازۃً حسن سے،انہوں نے ابونعیم سے،انہوں نے سلیمان بن احمد سے،انہوں نے عبداللہ بن محمد بن سعید بن ابومریم سے،انہوں نے محمد بن یوسف فریابی سے،انہوں نے قیس بن ربیع سے،انہوں نے استعث بن سوارسے،انہوں نے عدی بن ثابت سے،انہوں نے ایک انصاری سےروایت کی، کہ ابوقیس فوت ہوگئے،جوانصار کے اچھے لوگوں میں سے تھے،ان کے بیٹے نے ان کی بیوی سے نکاح کی خواہش کی،اس عورت نے کہا،کہ میں تو تجھے اپنا بیٹاشمارکرتی ہوں،اورتم اپنی قوم کے اچے لوگوں میں سے ہومگرمیں جاتی ہوں،اوررسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس باب میں مشورہ کرتی ہوں،وہ حاضرِ خدمت ہوئی اورگزارش کی کہ ابوقیس مرگیاہے،وہ اچھاآدمی تھااوراس کا بیٹا قیس مجھ سے نکاح کرناچاہتاہے،حالانکہ میں اسے اپنابیٹاسمجھتی رہی،اوروہ اپنے ۔۔۔

مزید

ابوالقین حضرمی رضی اللہ عنہ

ابوالقین حضرمی بقول ابوعمران کانام نصربن دہرتھا،ابونعیم اورابن مندہ نے انہیں خزاعی لکھاہے۔ یحییٰ بن حمادنے حمادبن سلمہ سے،انہوں نےسعیدبن جمہان سے،انہوں نےابوالقین سے روایت کی،کہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس سے گزرے اوران کے پاس کچھ کھجوریں تھیں، حضور صلی اللہ علیہ وسلم ان کی طرف جھکے،تاکہ ان کی کھجوروں میں سے کچھ کھجوریں لے کر اپنے ساتھیوں میں بانٹ دیں،ابوالیقین نے کپڑے کادامن اپنے سینے سے لگالیا،حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،خداتیری کنجوسی میں اضافہ فرمائے۔ ہدبہ بن خالدنے حماد سے روایت کی اورابوالقین کواسلمی لکھاہے،اورروایت کی کہ ان کے چچانے ابوالقین سے کچھ کھجوریں لے کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اورچندصحابہ کو دیناچاہی تھیں،تینوں نے ذکرکیاہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوالقین حضرمی رضی اللہ عنہ

ابوالقین حضرمی بقول ابوعمران کانام نصربن دہرتھا،ابونعیم اورابن مندہ نے انہیں خزاعی لکھاہے۔ یحییٰ بن حمادنے حمادبن سلمہ سے،انہوں نےسعیدبن جمہان سے،انہوں نےابوالقین سے روایت کی،کہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس سے گزرے اوران کے پاس کچھ کھجوریں تھیں، حضور صلی اللہ علیہ وسلم ان کی طرف جھکے،تاکہ ان کی کھجوروں میں سے کچھ کھجوریں لے کر اپنے ساتھیوں میں بانٹ دیں،ابوالیقین نے کپڑے کادامن اپنے سینے سے لگالیا،حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،خداتیری کنجوسی میں اضافہ فرمائے۔ ہدبہ بن خالدنے حماد سے روایت کی اورابوالقین کواسلمی لکھاہے،اورروایت کی کہ ان کے چچانے ابوالقین سے کچھ کھجوریں لے کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اورچندصحابہ کو دیناچاہی تھیں،تینوں نے ذکرکیاہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوقیس بن حارث بن قیس بن عدی رضی اللہ عنہ

ابوقیس بن حارث بن قیس بن عدی بن سعدبن سہم القرشی السہمی،وہ سعدبن سہم کی اولادسے تھے نہ کہ سعیدکی،اورقیس بن عدی بلامعارضہ قریش کاسردارتھا،اورابوقیس سابقین اولین سے تھے، اورمہاجرین حبشہ میں شامل تھے۔ ابوجعفربن سمین نے باسنادہ تایونس،انہوں نے ابن اسحاق سے بہ سلسلہ اسمائے مہاجرین حبشہ ازبنوسہم،ابوقیس بن حارث بن قیس السہمی کانام لیاہے،اورمزیدتحریرکیاہے،کہ ابوقیس حبشہ سے واپس آئےاورغزوہ اُحد اوربعدکے غزوات میں شامل رہے،ابنِ اسحاق کے مطابق،ابوقیس بن حارث کانام عبداللہ تھا،ابوعمرکہتےہیں،ابن اسحاق سے مروی ہے کہ عبداللہ ابوقیس کابھائی تھا،اور جوکچھ ہم نے ابنِ اسحاق کے مغازی میں دیکھاہےانہوں نےمہاجرین حبشہ میں عبداللہ بن حارث بن قیس بن عدی کا ذکرکرکےابوقیس بن حارث بن قیس کانام لکھاہے،اس طرح وہ ان کے بھائی بنتےہیں،اوران کانام نہیں لکھا۔۔۔

مزید

ابوقیس صیغی بن اسلت انصاری رضی اللہ عنہ

ابوقیس صیغی بن اسلت انصاری رضی اللہ عنہ،ازبنووائل بن زید،بھاگ کر مکے چلے گئے تھے،اور فتح مکہ تک وہیں قریش کے پاس ٹھہرے رہے،ان کا ذکر باب صاد میں گزرچکاہے۔ زبیربن بکارکاقول ہے کہ ابوقیس کا نام حارث یا بروایتے عبداللہ تھا،اورزبیر نے اسلت کا نام عامربن حشم بن وائل بن زید بن قیس بن عامربن مرہ بن مالک بن اوس لکھاہے،لیکن اس میں شُبہ ہے، اورصحیح یہ ہے کہ ابوقیس نے اسلام قبول نہیں کیا،ابن کلبی نے بھی اس کا نسب اسی طرح بیان کیا ہے،ایک روایت میں ہے کہ جب حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہجرت کی،توابوقیس نے ایمان لانےکاارادہ کیا،وہ زمانہ جاہلیّت میں بھی خداکی وحدانیت کاقائل تھا،اورخودکوحنفیہ گروہ کا فرد کہتا تھا۔ جب حضورِ اکرم ہجرت کر کے مدینے تشریف لائے اورابوقیس قبول اسلام کے لئے آپ کی خدمت میں حاضرہونے کوروانہ ہوا۔۔۔

مزید