ابومریم غسانی رضی اللہ عنہ:ابوبکربن عبداللہ بن ابومریم کے داداتھے،ان سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوکرگزارش کی،یارسول اللہ!آج رات کومیرےگھر ایک بچّی پیداہوئی ہے،اس کانام تجویزفرمادیجیئے،فرمایا،آج رات مجھ پرسورۂ مریم اتری ہے،اس لیے اس کانام مریم رکھ دو،اس سے ان کی کنیت ابومریم ہوگئی،حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جہاد میں شریک رہے۔ ابوحاتم رازی لکھتے ہیں،میں نے ابومریم کے ایک بیٹے سےان کانام پوچھا،تواس نے نذیربتایا،وہ شامی تھے،تینوں نے ان کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابومریم کندی رضی اللہ عنہ:ایک روایت میں ازدی ہے،شامی شمارہوتےہیں،اسماعیل بن عیاش نے صفوان بن عمروسے،انہوں نے حجربن مالک سے،انہوں نے ابومریم کندی سے،انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی،میں ایک گوہ لے کرحضورصلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوا،آپ نے فرمایا،یہ اوراس سےملتےجلتےحشرات الارض گزشتہ عہدکی وہ قومیں ہیں،جنہوں نے خداکی نافرمانی کی اوراللہ نے انہیں مسخ کرکے حشرات الارض بنادیا۔ ایک روایت کے مطابق غسانی نہیں ہیں،اورایک روایت میں ہے کہ وہ غسانی ہیں،اورابن مندہ نے ابومریم سکونی کے ترجمے میں ان کا ذکرکیاہےاورلکھاہے،کہ وہ کندی ہے،تینوں نے انکاذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابومریم سکوتی رضی اللہ عنہ:ان سے یہ حدیث مروی ہے، "من ولاہ من امورالمسلمین شئیاً"، ابن ابی عاصم نے ان کاذکرکیاہے،اورانہیں ازدی لکھاہے،اوران سے یہ حدیث روایت کی ہے،یحییٰ بن محمود نے اجازتاًباسنادہ تاابن ابی عاصم،ہشام بن عمارسے،انہوں نے صدقہ بن خالدسے،انہوں نے یزیدبن ابومریم سے،انہوں نے قاسم بن مخمیرہ سے،انہوں نے ایک فلسطینی سے،جس کی کنیت ابومریم تھی،حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کوفرماتے سناکہ جس شخص کواللہ تعالیٰ نے مسلمانوں پرحکومت بخشی ،اوراس نے خودکومسلمانوں کی نظروں سے اوجھل کردیا،اللہ اس سے قیامت کے دن،اس کے فقروفاقہ کی وجہ سے پردہ کرلے گا۔ ابن مندہ نے ان کاذکرکیاہے،اورلکھاہے،کہ ان کے خیال میں ان کا تعلق بنوکندہ سے ہے،جیسا کہ ہم اگلے ترجمے میں بیان کریں گے،ابونعیم نے ان کا ذکرکیاہے۔ ابومریم سے عبادہ بن۔۔۔
مزید
ابومریم سلولی رضی اللہ عنہ:ان کی نسبت بنوسلولی غلط ہے،ابومریم مرہ بن صعصعہ بن بکربن معاویہ بن ہوازن کے بیٹے تھےاوران کے بھائی کانام عامرتھااوران کی ماں کانام سلول تھا،اوردونوں بھائی ماں کے نام سے منسوب ہیں،ان کی والدہ ذہل بن شیبان کی دُخترتھیں،ابومریم بصری یاکوفی تھے،انہوں نے حضورصلی اللہ علیہ وسلم سے دس احادیث روایت کیں،ان کے بیٹےکانام یزیدتھااور ان کااپنانام مالک بن ربیعہ تھا،ان کا ذکرپہلے آچکاہے،ابوعمراورابوموسیٰ نے ان کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابومسعود،ابوالقاسم طبرانی نے ان کاذکرکیاہے،ابوموسیٰ نے اجازۃً ابوغالب سے،انہوں نےمحمدبن عبداللہ سے(ح)ابوموسیٰ کہتے ہیں ہمیں حسن بن احمدنے ابونعیم سے،ان دونوں نے سلیمان بن احمد سےانہوں نے محمدبن یعقوب بن سورۃ البغدادی سے،انہوں نے محمدبن بکارسے،انہوں نے ہیاج بن بسطام سے،انہوں نے عبادسے،انہوں نے نافع سے،انہوں نے ابومسعود غفاری سے روایت کی، کہ انہوں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کوفرماتے سنا،اوراس دن رمضان کاچاند نظرآگیاتھا، اگرلوگوں کورمضان کی برکتوں کاعلم ہوجائے تووہ تمناکریں گے،کہ رمضان سال بھرچلتارہے۔ اس صحابی کے بارے میں اختلاف ہے،زیادہ تران سے جو کچھ مروی ہے،اس میں انہیں ابنِ مسعود کہہ کرپکارا گیاہے،ایک روایت میں ان کانام عبداللہ آیا ہےاوراسمأ کے ذیل میں ہم ان کاذکرکرآئے ہیں،ابونعیم اورابوموسیٰ نے ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابومسعودانصاری،ان کانام عقبہ بن عمروبن ثعلبہ بن اسیرہ اورایک روایت کے مطابق یسیرہ تھا،ان کاذکرگزرچکاہے،وہ بدری مشہورہیں،کیونکہ وہ بدرکے سکونتی تھے،یاوہاں آکرٹھہرگئے تھے،اکثر اہل السیرانہیں بدری نہیں گردانتے،ہاں البتہ بیعت عقبہ میں موجودتھے،ایک روایت کی روسے غزوۂ بدرمیں موجودتھےعبیداللہ بن احمدنےباسنادہ یونس سے،انہوں نے ابنِ اسحاق سے بہ سلسلۂ بیعت عقبہ ازبنوحارث بن خزرج،ابومسعودعقبہ بن عمروبن ثعلبہ بن اسیرہ بن عسیرہ بن عطیہ بن خدارہ بن عوف بن خزرج کانام لیاہےاورجولوگ بیعت عقبہ میں موجودتھے،ابومسعودعمرمیں ان سب سے چھوٹے تھے،اورخدارہ خدرہ کے بھائی تھے،اورکوفہ میں ٹھہرگئے تھے۔ ابوالفضل بن ابونصرخطیب نے ابومحمدبن جعفربن احمدسے،انہوں نے حسن بن احمدبن شادان سے،انہوں نے عثمان بن احمدالدقاق سے،انہوں نے یحییٰ بن جعفرسے،انہوں نے عمر۔۔۔
مزید
ابومسعودغیرمنسوب ہیں،ابوبکربن ابوعلی نے ان کاذکرکیاہے،اگریہ بدری نہیں ہیں،تولازماًکوئی اورآدمی ہیں،محمدبن اسحاق المیبی نے محمدبن فلیح سے،انہوں نے موسیٰ بن عقبہ سے،انہوں نے زہری سےبنوحارث بن خزرج میں سےابومسعودبن عمروبن ثعلبہ کاذکرکیاہے،ابوموسیٰ نے ان کا ذکرکیاہے۔ ابن اثیرلکھتےہیں کہ ابوموسیٰ نےابومسعودکو،ابومسعودبدری کے علاوہ کوئی اورآدمی فرض کیاہےلیکن میراظنِ غالب یہ ہےکہ یہ وہی ہیں،کیونکہ ابومسعودبدری کانسب بھی ابن عمرو بن ثعلبہ سےازبنوعوف بن حارث بن خزرج،بنابریں ابن ابی علی کوکیسے معلوم ہوگیا،کہ یہ دونوں غیرہیں، حالانکہ یہ دونوں ایک ہیں،ابنِ موسیٰ نے ان کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابومیسرہ،حضرت عباس کے آزادکردہ غلام تھے،جعفرمستغفری نے باسنادہ لیث سے،انہوں نے ابوقبیل سے،انہوں نے ابومیسرہ سے روایت کی،کہ میں ایک رات رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب سویا،حضورنے فرمایا،اے عباس ،تمہیں آسمان پرکیانظرآیا،انہوں نے کہا،یارسول اللہ! ثریاستاروں کا جھنڈ دکھائی دے رہاہے،فرمایا،تمہارے خاندان کے اتنے ہی خلیفے امت محمدیہ پر حکمرانی کریں گے،(ثریاستاروں کی تعداد،دیکھنے سے تو سات معلوم ہوتی ہیں،جب کہ عباسی خلفاء کی تعداد ۳۷ ہے،اس لئے حدیث مخدوش ہے)۔ ۔۔۔
مزید
ابومیسرہ،حضرت عباس کے آزادکردہ غلام تھے،جعفرمستغفری نے باسنادہ لیث سے،انہوں نے ابوقبیل سے،انہوں نے ابومیسرہ سے روایت کی،کہ میں ایک رات رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب سویا،حضورنے فرمایا،اے عباس ،تمہیں آسمان پرکیانظرآیا،انہوں نے کہا،یارسول اللہ! ثریاستاروں کا جھنڈ دکھائی دے رہاہے،فرمایا،تمہارے خاندان کے اتنے ہی خلیفے امت محمدیہ پر حکمرانی کریں گے،(ثریاستاروں کی تعداد،دیکھنے سے تو سات معلوم ہوتی ہیں،جب کہ عباسی خلفاء کی تعداد ۳۷ ہے،اس لئے حدیث مخدوش ہے)۔ ۔۔۔
مزید
ابومیسرہ،حضرت عباس کے آزادکردہ غلام تھے،جعفرمستغفری نے باسنادہ لیث سے،انہوں نے ابوقبیل سے،انہوں نے ابومیسرہ سے روایت کی،کہ میں ایک رات رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب سویا،حضورنے فرمایا،اے عباس ،تمہیں آسمان پرکیانظرآیا،انہوں نے کہا،یارسول اللہ! ثریاستاروں کا جھنڈ دکھائی دے رہاہے،فرمایا،تمہارے خاندان کے اتنے ہی خلیفے امت محمدیہ پر حکمرانی کریں گے،(ثریاستاروں کی تعداد،دیکھنے سے تو سات معلوم ہوتی ہیں،جب کہ عباسی خلفاء کی تعداد ۳۷ ہے،اس لئے حدیث مخدوش ہے)۔ ۔۔۔
مزید