ابومصعب ،غیرمنسوب ہیں،طالوت بن عباد نے جریر بن حازم سے،انہوں نے عبدالمالک بن عمیرسے روایت کی کہ مدینے میں ابومصعب نامی ایک لڑکاتھا،اس نے حضورِ اکرم کی خدمت میں حاضرہوکرگزارش کی،یارسول اللہ!مجھے بہشت میں اپنے ساتھ رکھیں گے،فرمایا،ٹھیک ہے،تم اس سلسلے میں کثرت عبادت سے میری مددکرو،ابوعلی نے ان کا ذکرکرکےابوعمرپراستدراک کیاہے، غالباً ان کا ذکرپہلے آچکاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابومحرزالکبری،زمانہ جاہلیت کوپایا،ان سے ان کے بیٹےعبداللہ بن محرزنے روایت کی،امام بخاری نے الوحدان میں ان کا ذکرکیاہے،تینوں نے مختصراًان کاذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابومدینہ الدارمی رضی اللہ عنہ:ان کانام عبداللہ بن مضرتھا،ان کاذکرپہلے گزرچکا ہے،ابوموسیٰ نے مختصراً ان کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابواثیلہ بن راشد السلمی،انہیں صحبت حاصل ہوئی،حجازی ہیں،ان اک ذکر پہلے ہوچکا ہے،اورا ن کی بیٹی اثیلہ کا ذکر عامربن مرقش کے ترجمے میں گزرچکاہے،ابوعمر نے ان کا ذکرکیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابواسیرہ بن حارث بن علقمہ،واقدی نے ان کا ذکر شہدائے احد میں کیا ہے،واقدی نے ان کا نام ابوہبیرہ لکھاہے،جب کہ باقی انہیں ابواسیرہ کہتے ہیں،اور ابوہبیرہ ان کے بھا ئی ہیں،واللہ اعلم،ابوعمر نے ان کا ذکر کیا ہے،ابوہبیرہ کے ترجمے میں ہم ذرا تفصیل سے بیان کریں گے۔ ۔۔۔
مزید
ابوعزیزبن جندب بن نعمان،انکا ذکرصحابہ میں کیا گیاہے،ابوعمرنے اختصار سے ان کا ذکرکیا ہے، اور لکھاہےکہ میں انہیں نہیں جانتا۔ ۔۔۔
مزید
ابوعزیز،ان کا نام ابیض تھا،اورہم باب ہمزہ میں ان کا ترجمہ لکھ آئے ہیں،ابوموسیٰ نے مختصراً ان کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوبصیر،ان کا نام عتبہ بن اسید بن جاریہ بن اسید بن عبداللہ بن ابوسلمہ بن عبداللہ بن غیرہ بن عوف بن ثقیف ہے،یہ ابومسعود کا قول ہے،بقول ابن اسحاق ان کا سلسلۂ نسب عتبہ بن اسید بن جاریہ ہے اور ایک روایت میں عبید بن اسید بن جاریہ مذکورہے،وہ بنوزہرہ کے حلیف تھے،علامہ طبری لکھتے ہیں،کہ ابوبصیر کی ماں کانام سالمہ تھا،جوعبد بن یزید بن ہاشم بن مطلب کی بیٹی تھی،اور ابوبصیر وہی آدمی ہیں،جوصلح حدیبیہ کے بعد حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تھے ۔ ابوجعفرعبیداللہ بن احمد نے باسنادہ یونس سے ،انہوں نے ابن اسحاق سے،انہوں نے زہری سے، انہوں نے عروہ سے،انہوں نے مسور اور مروان سے روایت بیان کی،کہ جب صلح حدیبیہ کے بعد اچھی طرح امن قائم ہوگیا اور باہمی آمدورفت شروع ہوگئی،یہ حالت ہوگئی کہ جوآدمی بھی اسلام کے بارے م۔۔۔
مزید
ابوبحیر،ان سے ان کے بیٹے بحیر نے روایت کی،کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک بار ایک گفتگو میں قرآن کا ذکرکیا،اور فرمایا کہ قرآن خدائے عزّوجلّ کا کلام ہے،ابن مندہ نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوضبیس،انہیں صحبت نصیب ہوئی،بیعتِ رضوان اورفتح مکہ میں موجودتھے اورامیرمعاویہ کی خلافت کے آخری دَور میں فوت ہوئے،ابن مندہ ابونعیم نے ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید