/ Tuesday, 14 May,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(14422)  تلاش کے نتائج

حضرت مفتی محمد مجیب اشرف رضوی القادری

حضرت مفتی محمد مجیب اشرف رضوی القادری۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ تاج رسول شاہ جمالی

حضرت خواجہ تاج رسول شاہ جمالی علیہ الرحمۃ۔۔۔

مزید

ملّا علی قاری

                علی بن سلطان محمد ہروی  نزیل مکہ المعروف بہ قاری: نور الدین لقب تھا۔ اپنے زمانہ کے وحید العصر،فرید الدہر،محقق،مدقق،منصف مزاج،محدث، فقیہ، جامع علوم عقلیہ و نقلیہ اور متضلع سنتِ نبویہ جماہیر اعلام اور مشاہیر اولی الحفظ والا فہام میں سے تھے خصوصاً آپ کو تحقیقی فقہ وحدیث اور دریافت علوم کلام و معقول میں ید طولیٰ حاسل تھا اور تجریر عبارت عربی میں ایسی طرز خاص رکھتے تھے کہ کئی ایک جزو ایک وضع پر مسجع و مقفی لکھ جاتے تھے۔           ہرات میں پیدا ہوئے اور مکہ معظمہ میں آکر خاتمۃ المحققین احمد بن حجر ہیثمی مکی اور ابی الحسن بکری اور عبداللہ سندی اور قطب الدین[1] مکی سے علم پڑھا اور مشہور زمانہ ہوکر سَن ہزار کے سرے پر درجۂ مجددیت کو پہنچے ۔آپ کے اعتراض امام مالک پر مسئلۂ ارسا۔۔۔

مزید

منیب عینتابی رومی

                محمد بن محمد عینتابی رومی: فاضل علوم اور فقیہ تھے،اناطولی کے قاضی عسکر رہے۔۱۲۳۴؁ھ میں آیدین میں وفات پائی۔ترجمۃ السیر الکبیر فی الفقہ دو جلدوں میں،تیسیر المسیر فی شرح السیر الکبیر،فضائل جہاد وغیرہ آپ کی تصانیف ہیں۔آپ کے بیٹے مصطفیٰ سعید عینتابی متوفی ۱۲۷۹؁ھ بھی مشہور فقیہ تھے۔کتاب انتخاب الفقہاء چار جلدوں میں آپ کی یادگار ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

مفتی سید شاہد علی رضوی رامپوری

نقیب رضویت خلیفۂ مفتیٔ اعظم ہند مولانا مفتی سید شاہد علی رضوی رامپوری  شیخ الحدیث الجامعۃ الاسلامیہ گنج قدیم رامپور ولادت ماہر علوم عقلیہ ونقلیہ علامہ مولانا مفتی سید شاہد علی رضوی بن جناب سید سیف اللہ قادری چشتی بن سید ارشاد شاہ بن سید احمد شاہ بن سید حسن شاہ موضع ملک نگلی ضلع رام پور میں ۲۷؍صفر المظفر ۱۳۷۴ھ ۲۵؍نومبر ۱۹۵۲ء بروز بدھ بوقت صبح صداق پیدا ہوئے۔ اس کے بعد عم محترم پیر طریقت سید صابر میاں چشتی نے سید شاہد علی نام رکھا [1]۔ تسمیہ خوانی جب مولانا مفتی سید شاہد علی رضوی کی عمر شریف چار سال،پانچ ماہ کی ہوئی تو جناب سیف اللہ قادری چشتی نے بسم اللہ خوانی کی تقریب کاشی پور آنگہ ضلع رام پور میں منعقد کی اور ایک عظیم بزرگ صوفی عبدالصمد رحمۃ اللہ علیہ نے ۴؍رجب المرجب ۱۳۷۸ھ کو بسم اللہ خوانی کرائی۔ تعلیم وتربیت مفتی سید شاہد علی رضوی جب سخن آوری کی منزل عبور کر چکے تو صوفی عبد۔۔۔

مزید

حضرت مولانا محمد منشاء تابش قصوری

حضرت مولانا محمد منشاء تابش قصوری  علیہ الرحمۃ  مُرید کے ادیب شہیر حضرت مولانا محمد منشاء تابش قصوری (سیالوی) بن جناب میاں اللہ دین ۱۳۶۳ھ / ۱۹۴۴ء کو موضع ہری ہر ضلع قصور میں پیدا ہوئے۔ قرآن پاک گھر پر پڑھا اور مڈل تک اُردو تعلیم حاصل کی۔ ۱۹۵۶ھ ہائی سکول گنڈا سنگھ والہ میں داخلہ لیا اور میڑک کیا۔ مناظرِ اسلام حضرت مولانا محمد عمر اچھّروی اور مقرر خوش بیان حضرت مولانا محمد شریف نوری رحمہما اللہ کی تقریروں سے علمِ دین حاصل کرنے کا شوق پیدا ہوا جو آپ کو  کشاں کشاں بصیر پور لے گیا۔ ۱۳۷۷ھ میں آپ دار العلوم حنفیہ فریدیہ بصیر پور میں داخل ہوئے اور آٹھ سال تک فقیہ اعظم الحاج مولانا محمد نور اللہ نعیمی مدظلہ، حضرت مولانا محمد باقر ضیاء اور حضرت مولانا صاحبزادہ محمد نصر اللہ نوری سے درس نظامی کی کتب متداولہ پڑھنے اور درسِ حدیث لینے کے بعد ۱۳۸۵ھ میں سندِ فراغت حاصل کی اس موقعہ پر مولانا۔۔۔

مزید

حضرت شعیب علیہ السلام

حضرت شعیب علیہ السلام  حضرت شعیب علیہ السلام کو دو قوموں کی طرف رسول بنا کر بھیجا گیا ایک دن مدین اور دوسرے اصحاب ایکہ، آپ چونکہ مدین قبیلہ سے تھے اس لیے جب مدین کا ذکر ہوا تو فرمایا: ’’وَ اِلٰى مَدْیَنَ اَخَاهُمْ شُعَیْبًا‘‘ اور مدین کی برادری سے شعیب(علیہ السلام) کو بھیجا۔ (پ ۸ سورت اعارف ۸۵) اور اصحاب ایکہ کے ذکر میں اخوھم نہیں کہا بلکہ صرف کہا: ’’اِذْ قَالَ لَهُمْ شُعَیْبٌ‘‘ اور جب ان کو شعیب(علیہ السلام) نے کہا۔ (پ ۱۹ سورت شعراء ۱۷۷) اس طرح دونوں قوموں پر عذاب بھی مختلف قسم کے تھے، جن کا ذکر ان شاء اللہ تعالیٰ بعد میں آئے گا، البتہ دونوں قوموں کے لوگ قریب قریب فاصلہ پر رہنے کی وجہ سے اور ایک دوسرے کے ساتھ روابط کی وجہ سے ایک جیسے عمل کیا کرتے تھے۔ اس لیے دونوں کو حضرت شعیب علیہ السلام نے تبلیغ ایک جیسی فرمائی۔ شعیب علیہ السلام۔۔۔

مزید

حضرت علامہ مولانامولانا عبدالعزیز حنفی

حضرت علامہ مولانامولانا عبدالعزیز حنفی مدظلہ العالی آپ اس وقت  اہلِ سنت کی عظیم دینی درسگاہ دارالعلوم امجدیہ میں تدریس کےساتھ دارالافتاء امجدیہ میں بھی خدمات انجام دےرہے ہیں ۔اسی طرح جامع مسجد فاروقِ اعظم گلبرگ میں امام وخطیب بھی ہیں۔آپ کاشمار کراچی کے جیداوربزرگ  علماء میں ہوتا ہے۔اللہ تعالیٰ آپ کےعلم وعمل اور عمر میں برکتیں عطاء فرمائے۔(آمین)۔۔۔

مزید

پروفیسر فیاض احمد خان ’’کاوش ‘

‘ صاحب طرز ادیب ، دوست قدیم فیاض احمد خان بن فیض محمد خان پٹھان ۱۹۳۷ء کو شہراٹا وہ ( یو پی ۔ بھارت ) میں تولد ہوئے ۔ تعلیم و تربیت : آپ نے ۱۹۵۲ء میں ’’اسلامیہ ہائی اسکول اٹاوہ ‘‘ سے میٹرک کیا۔ قرآن ناظرہ مدرسہ تعلیم القرآن اٹاوہ سے ختم کیا۔ اہل علم و ادب کی صحبت کے سبب آپ کا علمی ادبی ذوق خوب پروان چڑھا۔ ۱۹۵۲ء میں ہندوستان سے پاکستان تشریف لائے اور میر پور خاص ( سندھ ) کو مستقل مسلکن بنایا۔ شاہ عبداللطیف گورنمنٹ ڈگری کالج میر پور خاص سے بی اے اور سندھ یونیورسٹی جامشورو سے ایم اے ( اردو ) امتیازی نمبروں سے پاس کیا ۔ تعلیم کے ساتھ ساتھ ’’حب درویشاں ‘‘اور’’ صحبت صالحین‘‘کا عمل جاری رکھا ۔ جس سے زندگی میں نکھار پیدا ہوا۔ بیعت : سلطان التارکین حضرت حافظ سید وارث علی شاہ ’’وارث ‘‘کاظمی ؒ ( م۔۔۔

مزید

حضرت سیدنا سعد بن ابی وقاص

حضرت سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ علیہ ان کی کنیت ابو اسحاق ہے اور خاندان قریش کے ایک بہت ہی نامور شخص ہيں جو مکہ مکرمہ کے رہنے والے ہیں ۔ یہ ان خوش نصیبوں میں سے ایک ہیں جن کو نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے جنت کی بشارت دی۔ یہ ابتدائے اسلام ہی میں جبکہ ابھی ان کی عمر سترہ برس کی تھی دامن اسلام میں آگئے اورحضور نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کے ساتھ ساتھ تمام معرکوں میں حاضر رہے۔ یہ خود فرمایا کرتے تھے کہ میں وہ پہلا شخص ہوں جس نے اللہ تعالیٰ کی راہ میں کفار پر تیرچلا یا اور ہم لوگوں نے حضورعلیہ الصلوۃ والسلام کے ساتھ رہ کر اس حال میں جہاد کیا کہ ہم لوگوں کے پاس سوائے ببول کے پتوں اور ببول کی پھلیوں کے کوئی کھانے کی چیز نہ تھی۔(مشکوٰۃ ،ج۲،ص۵۶۷) حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے خاص طور پر ان کے لئے یہ دعا فرمائی: اے اللہ! عزوجل ان کے تیر کے نشانہ کو ۔۔۔

مزید