/ Saturday, 18 May,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(280)  تلاش کے نتائج

حضرت شیخ سیف الدین دہلوی

حضرت شیخ سیف الدین دہلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت علامہ جمال الدین محمد بن صدیق رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

حضرت علامہ جمال الدین محمد بن صدیق رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت محمد حسن چشتی ہراتی

حضرت محمد حسن چشتی ہراتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ محمد مقتدی امکنگی

حضرت خواجہ محمد مقتدی امکنگی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ کا اسم مبارک محمد مقتدی ہے۔ آپ موضع امکنہ کے رہنے والے ہیں جو بخارا کے دیہات میں سے ایک گاؤں ہے۔ اس گاؤں کی نسبت سے آپ کو امکنگی کہتے ہیں۔ آپ کی تربیتِ ظاہری و باطنی اپنے پدر بزرگوار حضرت خواجہ درویش محمد قدس سرہ سے ہے اور اپن ہی سے آپ کو خلافت ہے۔ آپ حضرت خواجۂ خواجگان خواجہ سید بہاء الدین نقشبند قدس سرہ کے اصل طریقہ نقشبندیہ کی بڑی سختی سے پابندی فرماتے تھے اور اس طریقہ میں جو نئی باتیں بعض نقشبندی بزرگوں کی وجہ سے پیدا ہوگئی تھیں مثلاً ذکر بالجہر اور جماعتِ نمازِ تہجد وغیرہ، ان سے پرہیز کرتے تھے۔ حضرت خواجہ نقشبند قدس سرہ کے بالکل قدم بقدم چلتے تھے۔ نہایت عابد و زاہد و صاحب کرامات و خوارق بزرگ تھے۔ اپنے حالات کے اخفاء کی بہت کوشش کرتے تھے۔ اپنے وقت میں طالبانِ طریقت کے مرجع تھے۔ تصرفِ باطنی کا یہ عالم تھا کہ علماء و فضلاء اور امرا و ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ غلام غوث سندھی قادری

حضرت شیخ غلام غوث سندھی قادری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ یہ دونوں بزرگ سلسلۂ عالیہ قادریہ کے اولیائے کاملین سے گزرے ہیں۔ صاحبِ علم و فضل تھے۔ خوارق و کرامات میں درجۂ بلند پر فائز تھے۔ سیّد غلام غوث مرشد اور شاہ حاکم مرید تھے سب سے پہلے اِن کے دادا سیّد ظہورالدین بخاری اوچ سے لاہور میں آکر موضع علی پور جو لاہور سے چار میل کے فاصلے پر دریائے راوی کے کنارے پر واقع ہے اقامت پذیر ہوئے تھے راؤ گھاسی لسپر علی راؤ جو عہدِ اکبری میں ایک امیرِ کبیر شخص تھا وُہ اِن کا مرید ہُوا۔ سیّد محمد غوث اور شاہ حاکم عہدِ جہانگیری و شاہجہانی میں بڑے پایہ کے مستجاب الدعوات بزرگ گزرے ہیں۔ خصوصاً حصولِ اولاد کے لیے اکثر لوگ آپ کی خدمت میں حاضر ہوکر التجائے دعا ہوا کرتے تھے اور اللہ تعالیٰ آپ کی دعا کی شرفِ قبولیت بخشتا تھا۔ چنانچہ امرائے شاہ جہانی سے ایک شخص نظام الدین نامی حضرت شاہ حاکم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عطائے ف۔۔۔

مزید

حضرت شیخ شاہ بلاول لاہوری

حضرت شیخ شاہ بلاول لاہوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ شاہ بلاول اسمِ گرامی، والد کا نام سیّد عثمان بن عیسیٰ تھا۔ آپ کے آباؤ اجداد ہمایوں بادشاہ کے ہمراہ ہرات سے ہندوستان میں آئے اور موضع شیخوپورہ میں آباد ہوگئے۔ شاہ بلاول کی ولادت بھی یہیں ہوئی۔ لاہور میں علومِ ظاہر و باطن کی تحصیل کی۔ سلسلۂ قادریہ میں شاہ شمس الدین قادری لاہوری قدس سرہٗ کے مرید و خلیفہ تھے۔ متاخرینِ مشائخ میں بڑے پایہ کے بزرگ گزرے ہیں۔ اپنے عہد کے عالم و فاضل، متقی و متشرع صائم الدہر اور قائم اللیل تھے۔ کتاب محبوب الواصلین جو خاص آپ کے ذکر میں لکھی گئی ہے۔ اس میں مرقوم ہے کہ آپ مادر زاد ولی تھے سات برس کا سن تھا کہ ان کا ایک ہم عمر لڑکا فوت ہوگیا۔ آپ یہ سن کر اس کے سرہانے گئے اور کہا اے یار  بے وقت سونا اچھا نہیں ہے آؤ چل کر کھیلیں۔ لڑکے نے اسی وقت آنکھیں کھول دیں اور اٹھ کر ساتھ چلا گیا۔ آپ کے دادا سید عیسیٰ نے جب یہ سنا ۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ خاوند محمود نقشبندی المعروف حضرت ایشاں

حضرت خواجہ خاوند محمود نقشبندی المعروف حضرت ایشاں رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:حضرت خواجہ خاوند محمود نقشبندی۔لقب:حضرت ایشاں ۔والد کا اسمِ گرامی: حضرت سید شرف الدین علیہ الرحمہ ۔آپ کا شجرہ نسب والدِ گرامی کی طرف سے حضرت بہاء الدین نقشبند رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفۂ اعظم اور دامادحضرت خواجہ علاء الدین عطار نقشبندی رحمۃ اللہ علیہ سے ملتا ہے۔جبکہ والدہ ماجدہ کی طرف سے آپ کا شجرۂ نسب حضرت محمد بن حنفیہ رضی اللہ عنہ کے ذریعے مولائے کائنات حضرت مولا علی رضی اللہ عنہ سے ملتا ہے۔ تاریخِ  ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 971ھ  کو بخارا میں ہوئی ۔ تحصیلِ علم: آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے والدِگرامی سے حاصل کی ۔پھر بخارا کے مدرسہ سلطانی میں داخل ہوئے  بارہ سال کی عمر میں آپ قرآنِ حکیم حفظ کر چکے تھے،اور 18 سال کی عمر میں تمام دینی علوم میں درجہ کمال حاصل کرلیا تھا علمائے وقت آپ کی علمی قا۔۔۔

مزید

حضرت میر صالح کشفی اکبر آبادی

حضرت میر صالح کشفی اکبر آبادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت سرمد شہید دہلوی

حضرت سرمد شہید دہلوی  رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت سرمدشہید،فریددہرتھےاوروحیدعصرتھے۔ قومیت: شیرخاں لودھی کاخیال ہے کہ "اصلش ازفرنگستان وارمنی بود"۱؎وہ ایران کےکسی خاندان سے تھے، بعض کاخیال ہے کہ آپ عیسائی تھےاوربعض کہتےہیں کہ آپ یہودی تھے۔ وطن: آپ کاوطن "کاشان"تھا۔ایران میں ارمنیوں کی کافی تعداد تھی،جس میں سے کچھ عیسائی تھےاور کچھ یہودی تھے۔ مذہب میں تبدیلی: آپ نےاسلام قبول کیا۔ نام: آپ سرمدہی کےنام سے مشہورہیں،بعض کتابوں میں آپ کو "سعیدائےسرمد"کےنام سے پکارا جاتا ہے۔ تعلیم: آپ کےرقعات اورآپ کی رباعیات سےپتہ چلتاہےکہ آپ علم وفضل میں درجہ کمال رکھتےتھے۔ فارسی زبان پرقدرت حاصل تھی۔عربی زبان سے بھی واقف تھے۔ پیشہ: آپ تجارت کرتےتھے۔ زندگی میں کایاپلٹ: اس زمانےمیں ایرانی مصنوعات کی ہندوستان میں بہت قدرتھی۔قیمت بھی اچھی ملتی تھی۔حضرت سرمدایرانی مصنوعات لےکرہندوستان روانہ ہوئے۔ان کا ۔۔۔

مزید