جمعرات , 27 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Thursday, 18 December,2025

ابن شوعان زبیدی

                محمد بن عبداللہ بن شوعان زبیدی: فقیہ اور مدرس تھے۔ابنِ حجر نے کہا ہے کہ زبید میں ریاست مذہب حنفی ان پر تمام ہوئی۔۸۲۲؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

شہاب اشمونی

                احمد بن محمد بن منصور(یا احمد بن منصور)الاشمونی ثم القاہری المعروف شہاب اشمونی: نحوی اور عربی علوم کے فاضل تھے۔تحفۃ فی علم العربیہ اور کتاب فی فضل لا الٰہ الا اللہ،ان کی تصانیف ہیں ۸۰۹؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

ابنِ سُکّر

                شمس الدین عبداللہ محمد بن علی بن محمد بن علی بن ضر غام بن عبد الکافی البکری ابن سکر مصری نزیل مکہ،محدث،فقیہ،اصولی اور نحوی تھے، ۷۱۸؁ھ میں پیدا ہوئے اور ماہِ صفر ۸۰۱؁ھ میں انتقال کیا،ان کے چھوٹے بھائی احمد بن علی البکری العطاردی المؤذن المعروف بہ ابن سکر بھی محدث اور فقیہ تھے،ابن حجر وغیرہ نے ان سے سماعت کی،تقریباً ۷۰سال کی عمر میں ۸۰۶ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

ابنِ سُکّر

                شمس الدین عبداللہ محمد بن علی بن محمد بن علی بن ضر غام بن عبد الکافی البکری ابن سکر مصری نزیل مکہ،محدث،فقیہ،اصولی اور نحوی تھے، ۷۱۸؁ھ میں پیدا ہوئے اور ماہِ صفر ۸۰۱؁ھ میں انتقال کیا،ان کے چھوٹے بھائی احمد بن علی البکری العطاردی المؤذن المعروف بہ ابن سکر بھی محدث اور فقیہ تھے،ابن حجر وغیرہ نے ان سے سماعت کی،تقریباً ۷۰سال کی عمر میں ۸۰۶ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

محمد ہندی صغانی

                ضیاء الدین محمد بن محمد بن محمد سعید بن عمر بن علی ہندی صغانی عمر ی نزیل المدینہ ثم المکہ: فاضل نحوی،فقیہ اور مکہ معظمہ میں شیخ الحفنیہ تھے۔آپ امام حسن صغانی لاہوری کی اولاد میں سے تھے جن کا سلسلہ نسب حضرت عمر بن خطاب ﷜ سے ملتا ہے،جمال مطری،قطب بن مکرم اور بدر فارتی سے حدیث سماعت کی،بڑے سخت قسم کے حنفی تھے۔شافعیوں کے ساخت  مخالف تھے ۷۶۳؁ھ میں آلِ جماز سے دشمنی کے سبب مدینہ منورہ سے مکہ معظمہ منتقل ہوگئے۔جہاں اپنی وفات تک درس دیتے رہے۔۷۸۰؁ھ میں مکہ معظمہ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

ابو بکر ہاملی یمنی

              سراج الدین ابو بکر بن علی بن موسیٰ ہاملی(عاملی)یمنی،فقیہ اور ناظم تھے۔ قدوری کو نظم کیا جو منظومہ ہاملیہ نے فروع الفقہ الحنفی کے نام سے مشہور ہوئے۔ ۷۶۹؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

  عبداللہ بن مہندس

              صلاح الدین عبداللہ بن محمد بن ابراہیم بن غنائم بن وافد صالحی المعروف بابن مہندس مؤرخ تھے۔۶۹۱؁ھ میں پیدا ہوئے۔قاہرہ میں رہائش اختیار کرلی۔ ۷۶۹؁ھ میں وفات پائی۔ان کی تصنیف تاریخ کبیر لفقہاء الحنفیہ مشہور ہے،ان کے والد شمس الدین ابو عبداللہ محمد بن ابراہیم بن غنائم بن مہندس(ولادت ۶۶۵؁ھ،وفات ۷۳۳؁ھ)محدث اور عالم فاضل تھے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

احمد بن مکتوم قیسی

                تاج الدین ابو محمد احمد بن عبدالقادر بن احمد بن مکتوم بن احمد بن سلیم بن محمد القیسی المعروف بہ ابنِ مکتوم: نحوی،لغوی،شاعر،فقیہ،محدث اور کئی علوم کے ماہر تھے۔ذی الحجہ ۶۸۲؁ھ کو قاہرہ میں پیدا ہوئے۔اباحیان کے ساتھ کافی عرصہ رہےنحو کی تعلیم بہا بن نحاس سے حاصل کی دمیاطی سے حدیث کی سماعت کی۔ رمضان ۷۴۹؁ھ میں طاعون سے وفات پائی۔آپ کی تصانیف میں الجمع بین العباب والمحکم فی اللغہ،شرح ہدایہ فی الفقہ،الجمع المنتقاۃفی اخباراللغویین والنحاۃ(دس جلدوں) شرح الکفایہ مختصر ابن حاجب،شرح  شافیہ،شرح فصیح،الدرر القیط من البحر المحیط،مجلدات فی تفسیر اور قید الاوائد،تذکرہ(تین جلدوں میں)وغیرہ مشہور ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

محمد زرندی

                شمس الدین محمد بن یوسف بن حسن بن محمد بن محمود بن حسن زرندی مدنی انصاری: محدث مسند،راوی،فقیہ اور ناطم تھے۔۷۴۸؁ھ میں پیدا ہوئے۔حرمِ نبوی میں فقہ وحدیث کا درس دیاکرتے تھے۔شیراز میں بھی درس دیا اور قاضی رہے۔ وہیں ۲۹۳؁ھ میں انتقال ہوا،ان کی تصانیف میں بغیۃ المرتاح الیٰ طلب الارباح، مولدنبی،نظم درر السمطین فی فضائل المصطفیٰ والمرتضیٰ والبتول والسبطین،معارج الوصول الیٰ معرفۃ آل رسول،مشہور ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

نصر بن سلیمان منجبی

                امام ابو الفتح نصر بن سلیمان بن عمر منجبی: مقری،بارع،محدث،نحوی اور فقیہ تھے،اپنے علم و فضل اور حسن اخلاق کی وجہ سے اتنے مشہور تھے کہ وزراء، اعیان سلطنت ان کی زیارت کو آتے،سلطان جاشنکیر ان سے بہت محبت کرتا تھا۔ اسی۸۰سال سے زیادہ عمر پائی۔۲۶؍جمادی الاخریٰ ۷۱۹؁ھ کو قاہرہ میں وفات پائی اور بابِِ نصر کے باہر زوایہ حسینیہ میں دفن ہوئے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید