حضرت شیخ سیدی احمد السباعی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اس نام کے کسی بزرگ سے سیّدی قطبِ مدینہ کا رابطہ نہ تھا البتہ سیّدی احمد السباعی جو کہ حضرت شیخ عبدالرحمٰن سراج رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے ساتھیوں میں سے تھے۔ ۱۲۹۵ھ میں جب اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ پہلی مرتبہ حج کے لیے حاضر ہوئے تو آپ سے سیّدی احمد السباعی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی متعدد ملاقات ہوئیں اور قطبِ مدینہ آپ سے فیض یافتہ ہیں۔(سیّدی ضیاءالدین احمد، جلد اوّل، ص۶۷۰)۔۔۔
مزیدسراجِ بلدالحرام حضرت شیخ عبدالرحمن سراج مکی رحمۃ اللہ علیہ اسمِ گرامی: آپ کا اسمِ گرامی سیدی شیخ عبد الرحمٰن تھا۔ تاریخِ ومقامِ ولادت: حضرت علامہ سیدی عبد الرحمن سراج مکی مفتیٔ حنفیہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ1239ھ میں مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے۔ سیرت وخصائص:حضرت علامہ شیخ عبدالرحمن مکہ مکرمہ میں مفتی حنفیہ تھے۔ دینِ اسلام کی خدمت اور اہلِ سنت وجماعت کی ترویج میں آپ نے بہت محنت سے کام کیا ۔مکہ مکرمہ اور دور دراز علاقوں سے آنے والے سوالات کے جوابات دینے کے ساتھ ساتھ بدمذہبوں کا بھی کامل طور پر رد بھی فرماتے۔ جب بھی آپ کے سامنے کوئی بدمذہبیت اور باطل عقائد جنم لیتے آپ ان کا بھر پور طریقے سےرد فرماکر عوامِ اہلِ سنت کو عقائد کے بگاڑ سے بچاتے۔امام احمد رضا قادری رحمتہ اﷲ علیہ 1295ھ میں پہلے حج کے لئے مکہ مکرمہ حاضر ہوئے توشیخ عبدالرحمن سراج مکی قدس سرہ نے آپ کو تفسیر‘حدیث‘ فقہ&۔۔۔
مزیدحضرت شیخ سید احمد الشریف السنوسی طرابلسی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سیّد احمد بن محمد شریف بن محمد علی سنوسی ۱۲۹۰ھ/ ۱۸۷۳ء میں جغبوب میں پیدا ہوئے۔ آپ نے خانقاہ جغبوب میں ہی تعلیم پائی۔ اساتذہ میں نانا شیخ سیّد عمران بن برکہ، والد سیّد محمد شریف سنوسی، چچا سیّد محمد مہدی سنوسی اور شیخ احمد بن عبدالقادر ریفی وغیرہ شامل ہیں۔ آپ نے ۱۳۱۷ھ/ ۱۸۹۹ء سے اگلے دس برس تک چاڈ میں فرانسیسی افواج کے خلاف جہاد کیا۔ ۱۹۱۷ء کے بعد آپ واپس جغبوب پہنچے۔ ۱۹۱۸ء میں جغبوب سے ہجرت کرکے استنبول پہنچے، پھر کچھ عرصے بعد حجاز مقدس کی راہ لی جہاں درس و تدریس و عبادت میں مشغول رہے۔ ۱۳۵۱ھ/ ۱۹۳۳ءمیں مدینہ منورہ میں وفات پائی۔ نماز جنازہ کی امامت قطب مدینہرحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمائی۔ آپ سے قطب مدینہ نے ۱۳۳۵ھ میں اجازت و خلافت پائی۔ پھر آخر تک ان سے روابط رہے۔۔۔۔
مزیدحضرت شیخ محمد القادری الحریری ؓ حضرت علامہ سید محمد بن علی الحریری المدنی المالکی ۱۲۰۲ھ میں پیدا ہوئے، مدینہ منورہ کے اکابر مشائخ میں سے تھے۔حضرت سیدی قطب مدینہ مفتی ضیاء الدین احمد قادری قدس سرہ نے آپ سے ایک عرصہ علمی و روحانی استفادہ فرمایا۔سلسلہ عالیہ قادریہ میں مجازو ماذون ہوئےاور دلائل الخیرات ، دعائے حزب البحر و حزب الاعظم اور قصیدہ بردہ شریف و قصیدہ حمزیہ کی خصوصی اجازت عنایت فرما کرسجادہ آپ کے سپرد فرما دیا ۔۱۳۵ برس عمر آپ نے پائی۔۱۳۳۷ھ میں وصال فرمایا، بقیع شریف میں دفن ہوئے۔ ۔۔۔
مزیدحضرت شیخ علامہ محدث بدر الدین حسنی شامی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت علامہ محمد بدر الدین بن یوسف بن عبدالرحمٰن المغربی المراکشی ۱۲۶۷ھ/ ۱۸۵۱ء دمشق میں پیدا ہوئے۔ آپ نے دمشق میں تعلیم حاصل کی اور بخاری و مسلم کو اسانید کے ساتھ حفظ کیا۔ بیس ہزار اشعار علوم و فنون کی کتب سے حفظ کیے پھر درس و تدریس اور عبادت و ریاضت کے لیے الگ تھلگ ہوگئے۔تالیف و تصنیف اور فتاویٰ صادر کرنے کی طرف راغب نہ تھے۔ آپ کے دو رسالوں (سند صحیح بخاری اور شرح قصیدہ غرامی، جبکہ الدّرر البھیۃ فی شرح المنظومۃ البقونیۃ مخطوط کی صورت میں موجود ہے) کے علاوہ کسی مطبوعہ تصنیف کا علم نہیں۔ سیّدی قطبِ مدینہ کو آپ سے خلافت و اجازت ۱۳۳۷ھ میں حاصل ہوئی۔ ۱۳۵۴ھ/ ۱۹۳۹ءکو دمشق میں وصال ہوا۔۔۔۔
مزید