حضرت مولانا ہدایت علی بریلوی علیہ الرحمۃ مولانا ہدایت علی بریلی محلہ قرولان کے ساکن، شیخ فاروقی، حضرت علامہ فضل حق خیر آبادی سے تحصیل علم کیا، نواب مشتاق علی خاں عرش آشیاں نے بریلی سے بلاکر مدرسہ عالیہ رامپور کا پرنسپل مقرر کیا، بریلی مدرسہ شریعت قائم کیا، خود درس دیتے تھے، ۱۳۲۲ھ میں انتقال ہوا، حضرت استاذ العلماء مولانا فضل حق رام پوری، حضرت مخدوم شاہ ابو الحسین احمد نوری سجادہ نشین مارہرہ شریف اور مولانا یونس علی بد ایونی علیہم الرحمۃ مشہور شاگرد تھے۔ (تذکرہ کاملان رامپور، تذکرہ نوری)۔۔۔
مزیدحضرت علامہ محمد بن احمد بن محمد سمنانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ محمد بن احمد بن محمد بن محمد بن محمود سمنانی: بڑے فاضل شیخ فقیہ محدث ثقہ متکلم حسن الکلام حنفی المذہب اشعری الاعتقاد تھے۔۳۶۱ھ میں پیدا ہوئے۔ ابو جعفر کنیت تھی۔حدیث کو موصل میں نصر بن احمد بن خلیل اور بغداد میں ابا الحسن علی بن عمر دار قطنی اور ابا القاسم عبید اللہ بن محمد رازی وغیر ہم سے سنا اور روایت کیا اور آپ کے خطیب بغدادی نے سنا اور لکھا اور آپ کا ذکر اپنی تاریخ میں کیا۔مدت تک آپ موصل کے قاضی رہے اور فقہ میں تصنیفات کی اور تعلیقات لکھیں اور قضا کی حالت میں ماہ ربیع الاول ۴۴۴ھ میں فوت ہوئے۔سمنانی شہر سمنان کی طرف منسوب ہے جو درمیان دامغان اور خوارزمی کے واقع ہے۔’’ملجائے عصر‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزیدحضرت علامہ احمد بن محمد سمنانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ احمد بن محمد بن احمد بن محمد بن احمد بن محمد بن محمود سمنانی: آپ بھی اپنے باپ ابو جعفر محمد بن احمد مکی طرح حنفی المذہب اشعری الاعتقاد تھے اور عقیدۂ اشعریہ میں بڑا غلو کرتے تھے۔کنیت ابو الحسین تھی ۳۸۴ھ میں بمقام سمنان پیدا ہوئے، فقہ و حدیث اپنے باپ سے پڑھی اور سنی یہاں تک کہ اپنے وقت فقیہ محدث ثقہ صدوق حسن الاخلاق کبیر القدر ہوئے۔خطیب بغدادی نے آپ سے بھی حدیث کو لکھا، ۴۰۷ھ میں آپ حلب کے قاضی مقرر ہوئے اور قاضی ابی عبداللہ دامغانی کی دختر سےنکاح کیا اور بغداد میں ماہ جمادی الاولیٰ ۴۶۶ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزیدحضرت خواجہ مرزا ابراہیم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ جو کہ حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے بھائی تھے۔ ۔۔۔
مزید