آپ حضرت امام ابوحنیفہ کے مرید اور شاگرد تھے۔ آپ علوم و فنون میں جامع تھے۔ اور کشف و کرامت میں مشہور زمانہ تھے۔ آپ کے ہمعصر فضیل ابن عیاض اور ابوسفیان تھے۔ اپنے زمانہ میں سخاوت، علم، شجاعت اور عباردت میں اپنا ثانی نہیں رکھتے تھے۔ ابتدائی عمر میں ایک کنیز کو دل دے بیٹھے۔ سردیوں کی ایک اندھیری رات جب کہ آسمان سے برف باری ہو رہی تھی۔ غلبۂ محبت میں اپنی معشوقہ کے گھر کی دیوار پر چڑھ کر بیٹھ گئے کہ شاید اس طرح معشوقہ باہر آئے اور آپ دیکھ سکیں۔ اس آرزو میں ساری رات گزر گئی آپ انتظار میں بیٹھے رہے۔ موذن نے صبح کی اذان دی۔ آپ نے سمجھا کہ عشاء کی اذان ہے اس طرح محویت میں سارا دن بیٹھے رہے۔ حتیٰ کہ شام ہوگئی۔ شام کو دل سے آواز آئی۔ ابن مبارک تمہیں شرم آنی چاہیے ایک دنیاوی معشوقہ کے انتظار میں ساری رات اور دن ایک جگہ بیٹھے رہے ہو۔ وہ بھی نہیں آئی۔ اگر یہی محویت اللہ کی راہ میں ہوتی ۔۔۔
مزیدحضرت خواجہ معین الدین احمد نقشبندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ کتاب ’’رضوانی‘‘ کے مصنف ہیں اپنے والد محترم حضرت خواجہ ایشاں رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے خرقہ خلافت حاصل کیا صاحب فضل و کمال بندے تھے آپ کا شمار اولیاء کرام میں ہوتا ہے مختلف علوم حدیث وقفہ اصول وقفہ اصول وقفہ میں حضرت شیخ عبد الحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے شاگرد تھے جب کہ باطنی علوم کی تحصیل اپنے والد ماجد سے کی تھی طریقت کے تمام رموز و اسرار والد محترم کی خدمت اقدس میں رہ کر سیکھے تھے آپ کا انتقال کشمیر میں ۱۶۷۴ء میں ہوا۔۔۔۔
مزیدحضرت خوجہ بہاء الدین خاوند رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ عبادت گزار اور شب بیدار بزرگ تھے جب حضرت خواجہ ایشاں رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا وصال ہوا تو آپ اُن دنوں شاہی منصب پر فائز تھے والد ماجد کے وصال کے بعد شاہی ملازمت کو چھوڑ دیا اور گوشہ نشینی اختیار کرلی شب و روز عبادت الٰہی میں گزارنے لگے اپنے والد محترم سے فیض حاصل کیا انتقال کے بعد حضرت ایشاں رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے مزار مبارک کے پاس دفن کیے گئے۔۔۔۔
مزیدحضرت خواجہ خاوند محمد رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت خواجہ خاوند محمد رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اپنے والد محترم حضرت ایشان رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے ارادت رکھتے تھے عابد و زاہد بزرگ تھے۔۔۔۔
مزیدحضرت خواجہ قاسم خاوند رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ کا شمار بھی اللہ تعالیٰ کے نیک اور بر گزیدہ بندوں میں ہوتا ہے۔۔۔۔
مزیدحضرت خواجہ تاج الدین خاوند رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ نہایت نیک سیرت بزرگ تھے گناہوں سے نفرت کرتے اور نیکی کی طرف راغب رہتے تھے خواجہ تاج الدین نقشبندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اپنی پوری زندگی اپنے آپ کو گناہ کبیرہ سے بچائے رکھنے میں گزار دی اللہ تعالیٰ کا بھی آپ پر خصوصی فضل و کرم تھا کہ اللہ رب العزت نے آپ کو گناہ کبیرہ سے بچا کر رکھا آپ عالم با عمل تھے اور آپ کا شمار اللہ تعالیٰ کے دوستوں میں ہوتا ہے۔۔۔۔
مزیدحضرت خواجہ خاوند احمد نقشبندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ حضرت ایشان رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے فرزند ارجمند تھے ظاہری و باطنی علوم میں آپ کو درجہ کمال حاصل تھا اپنے والد محترم سے بیعت کی سعادت حاصل کی تھی جب کہ خلافت کے شرف سے بھی نوازے گئے آپ اللہ کے ولی ہیں والد محترم کے وصال کے بعد آپ ہی سجادہ نشین ہوئے اور مسند مشیخیت پر جلوہ افروز ہوئے آپ کا انتقال لاہور میں نواب خلیل اللہ خاں گورنر لاہور کے دور میں ۱۰۷۳ھ بمطابق ۱۶۶۲ء میں ہوا آپ کی قبر مبارک بیگم پورہ لاہور میں حضرت خواجہ ایشان رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے مزار مبارک کے احاطہ میں واقع ہے۔ ۔۔۔
مزید