حضرت ابو حفص عمرو حداد رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ کا اسم گرامی عمرو بن سلمہ تھا۔ نیشاپور کے رہنے والے تھے۔ صاحب ریاضت و عبادت و مروت و فتوت تھے۔ شیخ عبداللہ ماوردی کے مرید تھے۔ شیخ ابوعثمان حیری کے استاد تھے سیّد الطائفہ حضرت جنید بغدادی سے ملاقات ہوئی۔ ابتدائی جوانی میں ایک نوجوان خوش شکل عورت کے دام محبت میں پھنس گئے۔ مگر وہ عورت کبھی مائل التفات نہ ہوئی۔ انہی دنوں نیشا پور میں ایک یہودی جا دوگری میں مشہور تھا۔ اس کے پاس گئے اور اپنا حالِ دل بیان کیا۔ یہودی نے کہا اگر تم چالیس روز تک کوئی عبادت نہ کرو۔ کسی نیک کام میں حصہ نہ لو۔ حتی کہ اللہ اور اُس کے رسول کا نام تک زبان پر نہ لاؤ۔ تو میں ایک ایسا عمل کروں گا کہ یہ عورت تمہارے قدموں میں سر رکھ دے گی۔ ابو عثمان حداد نے ویسا ہی کیا۔ چالیس دن کے بعد یہودی کے پاس گئے۔ اس نے جادو کا عمل کیا۔ مگر کار گر ثابت نہ ہوا۔ یہودی نے کہا ایسا ۔۔۔
مزیدپیر سید محمد فضل شاہ جلال پوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ (امیر حزب اللہ)۔۔۔
مزیدحضرت شیخ اسحاق مغربی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ شیخ مغربی کے خلیفہ بھی تھے اور جلیس مجلس بھی شیخ مغربی اپنی طول عمری کی وجہ سے حضرت شیخ ابومدین مغربی سے فیض یافتہ تھے تحفہ المجالس میں لکھا ہے کہ حضرت شیخ اسحاق مغربی اپنے پیر شیخ مغربی کی وفات کے بعد چار دن تک مزار پر مقیم رہے ہرروز آپ کا خادم مزار پر آتا اور لنگر کے اخراجات طلب کرتا آپ مزار کے پاس جاتے اور پاؤں کی جانب سے پردہ اٹھاتے اور حسب ضرورت روپے مل جاتے آپ خادم کے حوالے کردیتے پانچویں دن آپ کے دل میں خیال آیا۔ کہ یہ سلسلہ کب تک جاری رہے گا۔ ہر روز پیر و مرشد کی تکلیف ادب کے خلاف سے آپ اٹھے اور اپنے پیر و مرشد کے اشارے سے برصغیر ہندوستان کے سفر پر روانہ ہوئےسلطان فیروز شاہ کے زمانہ میں اجمیر شریف آئے اور حضرت خواجہ اجمیری کے مزار پُر انوار پر قیام کیا ایک عرصہ تک یہاں ہی قیام فرمایا ایک رات حضرت خواجہ معین الدین اجمیری نے خواب میں ارشا۔۔۔
مزیدحضرت علامہ مولانا عبدالکریم بن ابی حنیفہ اندقی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ عبد الکریم بن ابی حنفیہ بن عباس بن مظفر اندقی: چوتھی صدی کے بعد پیدا ہوئے،قصبۂ اندق کے جو بخارا کے پاس واقع ہے،رہنے والے تھے،اپنے زمانہ کے امام فاضل زاہد پرہیز گار متواضع نیک سیرت تھے،فقہ ابی محمد بن احمد حلوائی اور ابی طاہر محمد بن علی بن احمد اسمٰعیل اور ابی نصر احمد بن علی بن منصور سے حاصل کی اورانہیں سے حدیث کو سُنا،آپ سے ابو عمر و عظمان بنعلی البیکندی نے روایت کی اور شعبان کے مہینے ۴۸۱ھ میں فوت ہوئے۔’’قمر عالم‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید