حضرت شیخ عبدالواحد بن علی سیاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ حضرت ابوالعباس سیاری رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد مرید اور خواہر زادہ تھے آپ کی توبہ کا واقعہ یہ ہے کہ ایک دن آپ نے صوفیہ کرام کو دعوت سماع دی سماع کے دوران ایک صوفی کو وجد آگیا، اور اس عالم وجد میں وہ ہوا میں اڑنے لگا، اور گم ہوگیا اور پھر اسے کسی نے نہیں دیکھا، اس حیرت انگیز واقعہ کو دیکھتے ہی آپ کے دل میں جذبۂ عشق الٰہی ظاہر ہونے لگا اپنا گھر صوفیہ کے لیے وقف کردیا، اپنے مال و دولت کو اللہ کی راہ میں تقسیم کردیا، اور توکل زہد و تقویٰ کو اختیار کرلیا۔آپ کی وفات ۳۰۵ھ میں ہوئی۔ عبد واحد پیر یکتا شیخ دینسید کونین اقدس سالِ او۳۷۵ھ رفت چوں در روضہ دارالسلامہم عیاں آمد مقدس نیک نام۳۷۵ھ سیاری عزیز (۳۷۵) سالک پارسا(۳۷۵) عبد واحد سید اہل یقین (۳۷۵)، بھی تواریخ وفات ہیں۔ (خزینۃ الاصفیاء)۔۔۔
مزید