/ Monday, 18 November,2024

حضرت مولانا صوفی خالد علی بریلوی

زبدۃُ السالکین صوفی مولانا خالد  علی خاں قادری رضوی مھتمم دار العلوم مظہر اسلام مسجد بی بی جی صاحبہ بریلی ولادت حضرت مولانا صوفی خالد  علی خاں  رضوی بن مولانا ساجد علی خاں بریلوی محلہ گڑھیار بریلی شریف میں ۱۸؍شعبان المعظم ۱۳۵۵ھ؍۱۹۳۶ء کو پیدا ہوئے۔ حضور مفتی اعظم قدس سرہٗ نے چار سال کی عمر میں بسم اللہ خوانی کرائی۔ خاندانی حالات مولانا صوفی خالد علی خاں بریلوی کے والد ماجد مولانا ساجد علی  خاں علیہ الرحمہ بڑے ہی متورع شخصیت تھے ان کے انتظام  نے دارالعلوم مظہر اسلام بریلی کو بامِ عروج تک پہنچادیا،  جد امجد وادجد علیخاں بن بخش اللہ خاں بہت بڑے زمیندار تھے۔ امستیاھر ضلع بدایوں شریف میں تقریباً چار سوبیگہ زمین کے مالک تھے۔ تعلیم وتربیت مولانا خالد علی رضوی نے قران پاک اپنے  والد ماجد اور والدہ محترمہ سے گھر ہی پر پڑھا اور اسکول کی بھی  کچھ تعلیم حا۔۔۔

مزید

حضرت سیّد یحییٰ زاہد

حضرت سیّد یحییٰ زاہد رحمۃ اللہ علیہ ۱۷ / شعبان المعظم ۳۴۰ھ کو مدائن میں پیدا ہوئے۔ ۳۷۰ھ میں اپنے پدر بزرگوار سے خلافت حاصل کی ۲۴ / رمضان المبارک ۴۲۰ھ میں وصال فرمایا۔ مزار بغداد قدیم میں ہے۔ (شریفُ التواریخ)۔۔۔

مزید

علامہ غلام ترنم امرتسری

حضرت علامہ غلام ترنّم امرتسری رحمۃ اللہ علیہ حضرت مولانا غلام محمد ترنم امر تسری کے ایک غریب کشمیری گھرانے میں ۱۹۰۰؁ء میں پیدا ہوئے، آپ کے والد کا نام عبد العزیزی تھا، آپ نے ابتدائی تعلیم کے بعد غربت وافلاس کی وجہ سے شال اور قالین بانی کافن سیکھا، پھر قالینوں کے ڈیزائنر ہوگئے، تحصیل علم کی وجہ سے اپنے استاذ حکیم فریزو الدین فیروز طفرائی کی خدمت میں پہونچا دیا، حکیم طغرائی کی توجہ سے منشی فاضل، ادیب فاضل کےامتحان میں کامیاب ہوئے، عربی کی ابتدائی کتابیں پروفیسر مولانا عبد الرحیم سے مطالعہ کیں، فقہ کی تحصیل فقیہہ عصر مولانا لمشی عبدالصمد خاں کشمیری مرحوم اور مشہور عربی ادیب،نامور عالم و محقق حضرت علامہ محمد عالم آسی امر تسری علیہما الرحمۃ سے کی اور یونیورسٹی کےمولوی فاضل کے امتحان میں امتیازی نمبر حاصل کیے، حکیم حاجی محمد علی، حکیم محبوب عالم اور حکیم فتح چند سے طب کے اسباق پڑھے، اور لاہور ک۔۔۔

مزید

حضرت عمدۃ المدرسین مولانا محمد فرید رضوی

حضرت عمدۃ المدرسین مولانا محمد فرید رضوی گوجرانوالہ علیہ الرحمۃ فاضل جلیل عمدۃ المدرسین حضرت ابو الریاض الحاج مولانا محمد فرید رضوی ہزاروی بن الحاج مولانا عبد الجلیل بن مولانا امیر غلام ۵؍ شعبان ۱۳۵۶ھ / ۱۱؍ اکتوبر ۱۹۳۷ء کو موضع جھاڑ مضافات تربیلہ (ہزارہ) میں پیدا ہوئے۔ مشہور پٹھان قوم عیسیٰ خیل کے مورثِ اعلیٰ عیسیٰ خان آپ کے جدِّ اعلیٰ تھے۔ ایک اور جدِّ اعلیٰ عبدالرشید خان قندھار کے حاکمِ اعلیٰ ہو گزرے ہیں۔ آپ عِلمی و رُوحانی خاندان کے چشم و چراغ ہیں۔ والد ماجد مولانا الحاج عبدالجلیل کے شب و روز تبلیغِ دین میں گزرتے ہیں۔ آپ کے جدِّ امجد کے حقیقی بھائی پیرِ طریقت علامہ امیر محمود اپنے علاقہ کے مرکزِ رشد و ہدایت ہیں، سینکڑوں طلباء نے ان سے اکتسابِ فیض کیا، نہایت سادہ منش اور پابندِ شریعت بزرگ ہیں۔ نہ صرف اپنی اولاد کو علومِ دینیہ سے بہرہ ور کیا، بلکہ دامادی کے لیے بھی اصحابِ علومِ اسلامیہ کا۔۔۔

مزید

حضرت شیخ غلام نقشبند لکھنوی

حضرت شیخ غلام نقشبند لکھنوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ           شیخ [1]غلام نقشبند بن شیخ عطاء اللہ لکھنوی: عالمِ اجل،فاضل،اکمل،مفسر، فقیہ،حامی شریعت غراء حارس ملتِ بیضا تھے۔اوائل کتب درسیہ میر محمد شفیع دہلوی سے پڑھیں اور تحصیل کی دستار پیر محمد لکھنوی سے باندھی اور ان کے خلیفہ ہوئے۔ آپ کی تدریس و تلقین سے بہت خلقت کو فیج پہنچا۔شاہ عالم سے آپ نے ملاقات کی اور اس نے آپ کی بڑی تعظیم و تکریم کی۔سید عبدالجلیل بلگرامی نے آپ سے علم حاصل کیا۔آپ کی تصنیفات سے تفسیر ربع قرآن المسمی بہ انوار القرآن اور اس کے حواشی اور تفسیر بعض سورہ قرآنیہ اور کتاب فرقان الانوار اور اللامعۃ العرشیہ مسئلۂ وحدتِ وجاد میں اور شرح قصیدہ خزر جیہ عروض میں وغیر ذالک یادگار ہیں۔ وفات آپ کی سلخ ماہِ رجب ۱۱۲۶؁ھ میں ہوئی اور لکھنؤ میں دفن کیے گئے۔’’دار الفیض‘‘ ت۔۔۔

مزید

مفتی عبد العزیز مزنگ

حضرت مولانا مفتی عبدالعزیز مزنگ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ           مولانا مفتی ابو رشید محمد عبد العزیز ابن میاں محمد فضل الدین ( م یکم صفر ، ۶ نومبر ۱۳۳۷ھ/۱۹۱۸ء ) ابن محمد عطاء اللہ ابن میر عبد الحکیم ابن میر قائم ابن میر شرف اللہ ابن میر زمان اللہ ( یکے از خلفائے با با نصیب الدین غازی) موضع چانگا نوالی (مضافات جلال پور جٹاں ضلع گجرات ) میں پیدا ہوئے ، مدرسہ رحیمیہ نیلا گنبد لاہور میں مولانا محمد عالم سے استفادہ کیا ، کچھ عرصہ مدرسہ حمید یہ انجمن حمایت اسلام لاہور میں بھی تعلمی حاصل کی ۔ مولانا کریم بخش ( والد ماجد مولانا فضل میراں متوفی ۶ ربیع الاول، اپریل ۱۳۲۵ھ /۱۹۰۷ء ) سے فیضیاب ہوئے پھر ان کے صاحبزادے ادب عربی کے مایہ ناز فاضل مولانا فضل میراں کے قابل فخر شاگرد اور داما د تھے ، مزنگ میں مرزا محمد بیگ سے جلد سازی کا کام سیکھا ، تکمیل کے بعد مس۔۔۔

مزید

محمد وسایہ

حضرت مولانا محمد وسایہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ الخطیب کراچی  ۔۔۔

مزید

حضرت قطب علی شاہ

حضرت قطب علی شاہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت شاہ نوازش علی کابلی

حضرت شاہ نوازش علی کابلی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

میر نجف علی شاہ

میر نجف علی شاہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید