/ Tuesday, 05 November,2024

حضرت مولانا محمد انور رضوی نانڈوی

حضرت مولانا محمد انور رضوی نانڈوی رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا رئیس الدین رضوی

حضرت مولانا رئیس الدین رضوی رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا حسن منظر قدیری

حضرت مولانا حسن منظر قدیری رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت مفتی عبد الغفور بہاری

حضرت مفتی عبد الغفور بہاری رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔

مزید

شیخ محمد مینا لکھنوی

حضرت شاہ مینا رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اسمِ گرامی: آپ  کا اسمِ گرامی شیخ محمد بن شیخ قطب الدین رحمۃ اللہ علیہما۔لقب: شاہ اور شاہ مینا تھا۔ تحصیلِ علم: جب آپ پانچ برس کی عمر کو پہنچے تو آپ کو بغرض تعلیم مکتب بھیجا گیا معلم نے آپ کو پڑھانا شروع کیا اور کہا :الف۔ آپ نے کہا:الف۔ لیکن جب معلم نے کہا:کہو ب۔ تو آپ نے کہا:یہی کافی ہے ، اب "ب " کی ضرورت نہیں۔پھر الف کے اس درجہ معنیٰ بتائے کہ مکتب کے طلباء اور معلم سب ہی حیران رہ گئے ۔دس برس کی عمر تک شیخ قوام لدین نے آپ کی تربیت فرمائی اور پھر شیخ صاحب کی حسبِ وصیت آپ نے ان کے خلیفہ قاضی فریدوں اور قاضی فریدوں کے بعد مولانا شیخ اعظم سے با لترتیب شرح کافیہ اور کتاب وقایہ پڑھی۔ بیعت وخلافت:آپ رحمۃ اللہ علیہ حضرت شیخ سارنگ کے مرید وخلیفہ ہیں۔ سیرت وخصائص: حضرت شاہ مینا رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ عالمِ باعمل متقی ، پرہیزگا، سخی، خوش دل ، وسیع الظ۔۔۔

مزید

سلیم قادری شہید

جرنیلِ اہلِ سنّت جناب محمد سلیم قادری  رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ (امیر شہدائے اہلِ سنت، بانی سنی تحریک)   اسمِ گرامی:  آپ رحمۃ اللہ علیہ کا اسمِ گرامی سلیم قادری اور والدِ ماجد کا اسمِ گرامی ابراہیم رحمۃ اللہ علیہما تھا۔ ولادت: جناب محمد سلیم قادری رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت 1960 ء میں، کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: آپ رحمۃ اللہ علیہ نے قرآن مجید کی تعلیم حاصل کی۔ میٹرک آل بلدیہ اسکول بلدیہ ٹائون سے پاس کیا۔ بیعت: جناب سلیم قادری امیرِ دعوتِ اسلامی حضرت مولانا الیاس عطار قادری مدظلہٗ سے سلسلہ قادریہ میں بیعت ہوئے اس لئے قادری کہلائے۔ سیرت وخصائص: جرنیلِ اہلسنّت جناب محمد سلیم قادری  رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا خاندان مذہبی تھا، بچپن سے صالحین اور علماء اہلسنت کی صحبت میسر تھی۔سلیم قادری کو قدرت نے بچپن سے مسلک کی تڑپ دے رکھی تھی ان میں دینی جذبہ تھا، وہ ک۔۔۔

مزید

شاہ غلام علی دہلوی

حضرت شاہ غلام علی دہلوی  رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اسمِ گرامی: آپ رحمۃ اللہ علیہ کا اسمِ گرامی شاہ غلام علی ، والد ماجد کا نام شاہ عبد اللطیف رحمۃ اللہ علیہما تھا۔ آپ کا  سلسلۂ نسب مولائے کائنات ، مولا علی مشکل کشا کرم اللہ وجہہ الکریم سے ملتا ہے۔ ولادت با سعادت: حضرت شاہ غلام علی قدس سرہ قصبہ بٹالہ علاقہ پنجاب میں1158ھ میں پیدا ہوئے۔ بیعت وخلافت: آپ رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت میرزا جانجاناں رحمۃ اللہ علیہ کے دستِ حق پرست پر بیعت کی اور ان ہی سے خلافت واجازت حاصل کی۔  سیرت وخصائص: حضرت شاہ غلام علی دہلوی  رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اکثر اولیاے کبار کی ارواح کا مشاہدہ کیا کرتے تھے۔ علم حدیث و تفسیر کے ساتھ مناسبت حاصل تھی۔ باوجود کمال کے آپ میں انکسار اس درجہ کا تھا کہ ایک دن فرمایا کہ کتا جو میرے گھر میں آتا ہے میں کہتا ہوں۔الٰہی میں کون ہوں کہ تیرے دوستوں کو وسیلہ بناؤں۔ اس مخ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا سید حسن شاہ رامپوری

حضرت مولانا سید حسن شاہ رامپوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اسمِ گرامی:آپ رحمۃ اللہ علیہ کااسمِ گرامی سید حسن شاہ رامپوری  تھا۔ مقامِ ولادت: حضرت مولانا سید حسن شاہ رامپوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ رام پور میں اپنے آبائی مکان میں پیدا ہوئے۔حضرت مخدوم سید جلال بخاری سے نسبی تعلق رکھتے تھے۔ تحصیلِ علم: سید حسن شاہ رحمۃ اللہ علیہ  نے حضرت مولانا شرف الدین مفتئ رام پور مولانا غفر اللہ صاحب ولایتی اور مولانا مفتی سعداللہ سے درسیات پڑھی،چھ برس مراد آباد میں رہ کر مولانا عالم علی محدث سے صحاح ستہ کا دور کیا۔ بیعت وخلافت: سید حسن شاہ رحمۃ اللہ علیہ نے غلام جیلانی بلاس پوری رحمۃ اللہ علیہ سے بیعت ہوئے اور انہیں سے خلافت واجازت حاصل کی۔ سیرت وخصائص: سید حسن شاہ رحمۃ اللہ علیہ نامور عالم ومحدث تھے۔ جس طرح آپ کی ذات شریعت میں مرجعِ عوام وخواص تھی اسی طرح طریقت میں بھی مرجع خلائق تھی۔آپ دین کی تبلیغ و۔۔۔

مزید

حضرت بھلن شاہ پیر جیلانی

حضرت بھلن شاہ پیر جیلانی  رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام ونسب:آپ رحمۃ اللہ علیہ کا اسمِ گرامی  حضرت پیر سید بھلن  شاہ جیلانی بن یاسین شاہ جیلانی علیہ الرحمۃ تھا۔ آپ حضرت سید شاہ محمد اسماعیل قادری جیلانی علیہ الرحمۃ کی اولاد  میں سے ہیں۔ سیرت وخصائص:  حضرت بھلن شاہ پیر جیلانی  رحمۃ اللہ علیہ بڑے بار عب و حشمت  وجاہ و جلال کے مالک تھے  ۔ اللہ نے آپ کو دنیوی نعمتوں  سے بھی مالا مال کیا تھا۔ کبھی غیر  اختیاری طور پر کرامت کا صدرو بھی ہوتا تھا۔ مذہباًسنی تھے۔ محرم  کے دنوں میں واعظین   کو مدعو کر کے  شہادت حضرت  سیدنا  امام حسین رضی اللہ تعالٰی عنہ کے واقعات سنتے تھے اور نیاز حسین کا بھی اہتمام فرماتے تھے ۔ آپ نے چار شادیاں  کیں  لیکن  کسی سے بھی کوئی اولاد نہ ہوئی ۔ سب لوگ آپ کو نورائی شریف کا حاکم تسلیم کرتے۔۔۔

مزید

نفی العار عن معائب المولوی عبدالغفار

۔۔۔

مزید