خلیفۂ تاج الشریعہ حضرت علامہ مولانا یونس شاکر اخترالقادری دامت برکاتہم العالیۃ۔۔۔
مزیدخلیفۂ تاج الشریعہ حضرت علامہ مفتی محمد سعید اللہ خان قادری مدظلہ العالی۔۔۔
مزیدشیخ الحدیث حضرت مولانا ابوالطاہر محمد رمضان شیخ الحدیث مولانا ابوالطاہر مفتی محمد رمضان ولد جناب گل محمد یکم رمضان المبارک ۱۷؍ اپریل ۱۳۴۱ھ/ ۱۹۲۳ء میں موضع کرمشانی تحصیل عیسیٰ خیل ضلع میانوالی میں پیدا ہوئے۔ آپ کے جد امجد محمد ڈھنگانہ سالک مجذوب تھے اور دادی صاحبہ سے زندگی بھر نماز تہجّد بھی فوت نہیں ہوئی، رات کا اکثر حصہ عبادت میں گزارتی تھیں۔ مولانا مفتی محمد رمضان نے فارسی نظم اور صرف مولانا محمد سعید شاگرد رشید حضرت استاذ العلماء مولانا یار محمد بندیالوی رحمہ اللہ سے پڑھی، جبکہ باقی علوم کی تکمیل مولانا سیّد پیر وارث شاہ ساکن عیسیٰ خیل، مولانا عبدالستار پائی خیل اور چند دیگر علما سے کی۔ شرح عقائد لنسفی، سراجی، قصیدہ بُردہ شریف اور صحاح ستہ شریف کی تعلیم حضرت محدّثِ اعظم مولانا محمد سردار احمد رحمہ اللہ سے حاصل کر کے جامعہ رضویہ فیصل آباد سے سندِ فراغت اور دستارِ فضیلت حاصل کی۔ فراغت کے ۔۔۔
مزیدزبدۃ السالکین الحاج میاں محمد حسین قادری نقشبندی مجددی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ زبدۃ الاصفیاء حضرت الحاج میں محمد حسین قادری نقشبندی ابن کرم الٰہی رحمہا اللہ تعالیٰ)۹؍محرم الحرام،۲۰نومبر بروز سہ شنبہ(۱۳۰۰ھ؍۱۸۸۲ئ) موضع جھگیاں ناگردہ مضافات لاہور میں پیدا ہوئے،والد ماجد نے ہوش سنبھالنے پر تعمیر سیرت پر پوری توجہ دی، ایک دن میاں محمد حسین کپاس کا پھول توڑ لائے،والد گرامی کو پتہ چلا تو خوب تواضع کی اور زمیند ار کے پاس جا کر فرمایا اس بچے نے تمہارے کھیت سے ایک پھور توڑلیا ہے،اب تمہاری مرضی ہے چاہو تو قیمت لے لو اور چا ہو تو معاف کردو۔ میں صاحب فرمایا کرتے تھے مجھے یاد نہیں کہ اس کے بعد مجھ سے کوئی اسی حرکت سرزد ہوئی ہو قرآن مجید والد ماجد سے پڑھا اور قصبہ ڈھولن وال میں پرائمری تک تعلیم حاصل کی۔ &nbs۔۔۔
مزیدحضرت شیخ شاہ بلاول لاہوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ شاہ بلاول اسمِ گرامی، والد کا نام سیّد عثمان بن عیسیٰ تھا۔ آپ کے آباؤ اجداد ہمایوں بادشاہ کے ہمراہ ہرات سے ہندوستان میں آئے اور موضع شیخوپورہ میں آباد ہوگئے۔ شاہ بلاول کی ولادت بھی یہیں ہوئی۔ لاہور میں علومِ ظاہر و باطن کی تحصیل کی۔ سلسلۂ قادریہ میں شاہ شمس الدین قادری لاہوری قدس سرہٗ کے مرید و خلیفہ تھے۔ متاخرینِ مشائخ میں بڑے پایہ کے بزرگ گزرے ہیں۔ اپنے عہد کے عالم و فاضل، متقی و متشرع صائم الدہر اور قائم اللیل تھے۔ کتاب محبوب الواصلین جو خاص آپ کے ذکر میں لکھی گئی ہے۔ اس میں مرقوم ہے کہ آپ مادر زاد ولی تھے سات برس کا سن تھا کہ ان کا ایک ہم عمر لڑکا فوت ہوگیا۔ آپ یہ سن کر اس کے سرہانے گئے اور کہا اے یار بے وقت سونا اچھا نہیں ہے آؤ چل کر کھیلیں۔ لڑکے نے اسی وقت آنکھیں کھول دیں اور اٹھ کر ساتھ چلا گیا۔ آپ کے دادا سید عیسیٰ نے جب یہ سنا ۔۔۔
مزید