سہلہ دخترسہل بن عمرو قرشیہ از بنوعامر بن لوئی،ہم ان کا نسب ان کے والد کے ترجمے میں لکھ آئے ہیں،یہ خاتون ابو حذیفہ بن عتبہ بن ربیعہ کی زوجہ تھیں،اپنے شوہر کے ساتھ حبشہ کو ہجرت کی ،اور وہاں ان کے بطن سے محمد پیدا ہوئے۔ عبیداللہ بن احمد نے باسنادہ یونس سے،انہوں نے ابن اسحاق سے،بہ سلسلۂ مہاجرین حبشہ،ابو حذیفہ بن عتبہ بن ربیعہ بن عبد شمس کا نام لیا ہے،نیزیہ بھی لکھاہے،کہ ان کی زوجہ سہلہ دختر سہیل بن عمرو جو بنو عامر بن لوی کا بھائی تھا،بھی ہمراہ تھیں،وہاں محمد بن ابو حذیفہ پیداہوئے،یہ لا ولد رہے،نیز بقول ابو عمرو زبیر،سہلی دختر سہیل ہی ام سلیط بن عبداللہ اسود قرشی،ام بکیر،بن شماخ بن سعید بن قائف اور ام سالم بن عبدالرحمٰن بن عوف ہیں،ابو احمد نے باسنادہ ابو داؤد سلیمان بن اشعث سے انہوں نے عبدالعزیز بن یحییٰ سے،انہوں نے محمد بن سلمہ سے،انہوں نے محمد بن اسحاق سے،انہوں ۔۔۔
مزید
سہلہ دخترسہل،طبرانی نے ذکر کیا ہے،ابو موسیٰ نے کتابتہً ابو غالب سے ،انہوں نے ابوبکر محمد بن عبداللہ سے(ح) ابو موسیٰ نے حسن سے،انہوں نے ابونعیم سے،انہوں نے سلیمان بن احمد سے،انہوں نے عبدالملک بن یحییٰ سے،انہوں نے والد سے،انہوں ابو ہیعہ سے،انہوں نے عبداللہ بن ہبیرہ سے،انہوں نے سہلہ دختر سہل سے روایت کی،کہ میں نے حضورِاکرم سے دریافت کیا، یارسول اللہ،کیا احتلام سے عورت پر بھی غسل واجب ہوجاتا ہے،فرمایا،ہاں اگراخراج منی ہو جعفر مستغفری نے اسے سہیل بن سہیل کے ترجمہ میں بیان کیا ہے،البتہ انہوں نے ذیل کے الفاظ کا اضافہ کیا ہے،"یا رسول اللہ بَرَحَ الخَفَا"،یعنی جب پوشیدہ چیز ظاہر ہوجائے،ابو نعیم اور ابو موسیٰ لکھتے ہیں،ابو موسیٰ لکھتے ہیں،احتمال ہے کہ یہ خاتون سہیل کی بیٹی ہوں،ابن اثیر لکھتے ہیں عجب نہیں کہ سہلہ،سہیل بن سعد کی ہمشیرہ ہو،کیونکہ راوی نے دونوں تراجم میں"ابن لہ۔۔۔
مزید
سبیعہ دختر ابو لہب،ابن مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکر کیا ہے،ابو نعیم کے مطابق صحیح درہ دختر ابولہب ہے۔ یزید بن عبدالملک توفلی نے سعید بن ابوسعید المقبری سے،انہوں نے ابوہریرہ سے روایت کی کہ سبیعہ دختر ابولہب نے حضورِاکرم کی خدمت میں حاضر ہو کر گزارش کی،یا رسول اللہ مجھے لوگ دیکھ کر آوازے کستے ہیں کہ میں اس شخص کی بیٹی ہوں،جو جہنم کا ایندھن بنا ہے،حضورکو سخت غصّہ آیا، اُٹھے اور مسجد میں آکر فرمایا،کیا حال ہوگا،اُن لوگوں کا جو مجھے میرے نسب اور قرابت داروں کے بارے میں رنج پہنچاتے ہیں،جس نے ایسا کیا اس نے مجھے دُکھ پہنچایا،اور جس نے ایسا کیا اس نے اللہ کو دُکھ پہنچایا۔ محمد بن اسحاق وغیرہ نے سعید سے انہوں نے ابوہریرہ سے روایت کی کہ درہ دختر ابو لہب رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں۔ ۔۔۔
مزید
سخیلہ دختر عبیدہ جو عمر و بن امیہ ضمری کی زوجہ تھیں،زبرقان بن عبداللہ نے اپنے والد سے انہوں نے عمروبن امیہ ضمیری سے روایت کی،کہ انہوں نے ابریشم کی ایک چادر خریدی اور اپنی بیوی سخیلہ کو اوڑھادی،ان سے عثمان یا عبدالرحمٰن بن عوف نےپوچھا کہ تم نے وہ چادر کیا کی،انہوں نے کہا، کہ میں نے اپنی بیوی کو بطور صدقہ دے دی،انہوں نے پوچھا،کیا جو چیز اپنے اہل و عیال کو دی جائے،وہ بھی صدقہ ہوسکتی ہے،انہوں نے کہا،میں نے حضور ِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے اسی طرح سناہے،جب حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے علم میں یہ بات لائی گئی،تو آپ نے فرمایا ،وہ درست کہتا ہے،ابن الدباغ نے اس کا ذکر کرکے ابو عمر پر استدراک کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ام محمد بن حاطب بن حارث،یہی خاتون ام جمیل دختر مجلل ہیں،باب جیم میں انکا ذکر ہو چکا ہے، بقولِ جعفر ایک روایت میں ان کا نام فاطمہ مذکور ہے،انہیں ام محمد اس لئے کہتے تھے،کہ ان کے بیٹے کا نام محمد تھا،اور کنیت کم ہی استعمال ہوئی،ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ام مسلم جو جناب صفیہ کی خدمت گار تھیں،ان کاشمار صحابی میں ہوتا ہے،لیکن ان کی صحبت ثابت نہیں،ابنِ مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ام مسطح دختر ابورہم بن مطلب بن عبدمناف قرشیہ مطلبیہ،اور ابورہم کا نام انیس تھا،اور ام مسطح ابوبکر صدیق کی خالہ کی بیتی تھیں اور ان کی والدہ صخر بن عامر کی بیٹی کہتی ہیں،ان کا نام سلمیٰ دختر صخر بن عامر بن کعب بن سعد بن تمیم بن مرہ تھا،حدیث افک میں انکا ذکر آیا ہے ابوعمراور ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ام قیس ہذلیہ،جعفر نے انہیں صحابیات میں شمار کیا ہے،لیکن ان سے کوئی روایت بیان نہیں کی، ابوموسیٰ نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
امِ قرہ دختردعموص،صحابیات میں ان کا نام شامل ہے،ابنِ مندہ اور ابونعیم نے مختصراً نکا ذکرکیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ام ثابت دختر جبیر بن عتیک،بقولِ ابنِ حبیب انہوں نے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی۔ ۔۔۔
مزید