جمعہ , 28 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Friday, 19 December,2025

(سیّدہ ) امِ کلثوم( رضی اللہ عنہا)

ام کلثوم دختر ابوسلمہ بن عبدالاسد مخزومیہ،یہ خاتون حضور اکرم کے ربیبہ اورام سلمہ کی بیٹی تھیں۔ یحییٰ بن ابوالرجاء نے اجازۃً باسنادہ ابن ابی عاصم سے،انہوں نے صلت بن مسعود سے،انہوں نے مسلم بن خالد سے،انہوں نے موسیٰ بن عقبہ سے،انہوں نے اپنی والدہ سے انہوں نے ام کلثوم دختر ابوسلمہ سے روایت کی ،کہ جب حضور اکرم نے ام سلمہ سے نکاح کیا تو آپ نے ان سے کہا،کہ میں نے نجاشی کو کچھ اشیابطور ہدیہ روانہ کی تھیں،چونکہ نجاشی مر گیا ہے،اس لئے جلد ہی وہ اشیاء واپس آجائیں گی،مجھے یاد پڑتا ہے کہ ایک حلہ تھا،اور کچھ کستوری تھی،جب وہ ہدیہ واپس آجائے گا تو میں تمہیں دےدو نگا،ہدیہ واپس آگیا،تو آپ نے تمام ازواج کو ایک ایک اوقیہ کستوری عطافرمائی(اوقیہ چالیس دام کا ہوتا ہے اور دام ساڑھے تین ماشے کا) حلہ اور باقیماندہ کستوری مجھے عطافرمادی،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے،لیکن ابن مندہ نے ان ک۔۔۔

مزید

(سیّدہ ) امِ کلثوم( رضی اللہ عنہا)

ام کلثوم دختر علی بن ابی طالب،جناب فاطمتہ الزہرا ان کی والدہ تھیں،حضورِ اکرم کی وفات سے پہلے پیدا ہوئیں،حضرت عمر نے حضر ت علی سے ان کا رشتہ مانگا،حضرت علی نے کہا ،امیرالمومنین،وہ تو ابھی کم عمر ہے،حضرت عمر نے کہا،اے ابوالحسن،آپ اسے بیاہ دیں،مجھے اس سے ایسی کرامت کی توقع ہے،جو اور کسی کو نہیں ہوسکتی،حضرت علی نے کہا،اچھا،میں اسے آپ کے پاس بھیج دیتا ہوں، اگرآپ نے اسے راضی کرلیا،تو مجھے کوئی عذر نہ ہوگا،چنانچہ حضرت علی نے انہیں حضرت عمر کے پاس یہ کہہ کر بھیجا،کہ یہ چادر لے جاؤ،اور انہیں دے آؤ،جناب ام کلثوم نے حضرت عمر کو کہا ،کہ میں یہ چادر آپ کے لئے لائی ہوں،خلیفہ نے کہا،مجھے یہ چادر پسند ہے،اللہ تجھ سے راضی ہو،اس کے بعد خلیفہ نے ان کے کندھے پر اپناہاتھ رکھا،تو صاحبزادی نے کہا،کہ اگرآپ امیرالمومنین نہ ہوتے ،تو میں آپ کی ناک توڑ دیتی،واپس آگئیں،تو حضرت علی سے ک۔۔۔

مزید

(سیّدہ ) امِ کلثوم( رضی اللہ عنہا)

ام کلثوم دختر عقبہ بن ابی معیط بن ابو عمرو بن عبد شمس امویہ،ولید بن عقبہ کی ہمشیر ہ تھیں،ابو موسیٰ معیط کا نام ابان اور ابوعمرو کا نام ذکوان تھا،اور ان کی والدہ کا نام اروی دختر کریز بن ربیعہ بن حبیب بن عبد شمس تھا،اور عبدالل بن عامر کی پھوپھی اور عثمان بن عفان کی اخیانی بہن تھیں،مکے میں ایمان لائیں،دونوں قبلوں کی طرف منہ کرکے نماز پڑھی،رسولِ کریم سے بیعت کی،اور چل کر مدینے کو ہجرت کی،ان کے بھائیوں عمارہ اور ولید پسران عقبہ نے انہیں واپس لانے کے لئے ان کا تعاقب کیا ،لیکن وہ نہ رکیں۔ عبیداللہ بن احمد نے باسنادہ یونس سے ،انہوں نے ابنِ اسحاق سے،انہوں نے زہری اور عبداللہ بن ابوبکر بن حزم سے روایت کی،کہ ام کلثوم دختر عقبہ نے حدیبیہ کے سال میں مدینے کو ہجرت کی، ان کے دونوں بھائی عمارہ اور ولید حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے،کہ بہن کو واپس لے جائیں،ل۔۔۔

مزید

(سیّدہ)صفیہ(رضی اللہ عنہا)

صفیہ دختر ابو عبید جو مختار بن ابوعبید ثقفی کی بہن تھیں،ان کا نسب ہم ان کے والد کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں،انہیں حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی،ان کے شوہر کا نام عبداللہ بن عمر تھا،انہیں حضور اکرم سے سماع ثابت نہیں،نافع نے ان سے روایت کی،تینوں نے ان کا ذکر کی ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ)صفیہ(رضی اللہ عنہا)

صفیہ ،یہ صفیہ دختربجیرالہذلیَّہ ہیں،انہوں نے حضورِاکرم سے آب زم زم کے بار ے میں ایک حدیث روایت کی،ابوعمر نے مختصراً ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ)صفیہ(رضی اللہ عنہا)

صفیہ دختر خطاب جو حضرت عمررضی اللہ عنہ کی ہمشیرہ اور قدامہ بن مظعون کی زوجہ تھیں،ہم قدامہ کے ترجمے میں ان کا ذکر کر آئے ہیں،غسانی نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ)صفیہ(رضی اللہ عنہا)

صفیہ دختر لشامہ،جواعور کی ہمشیرہ تھیں،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے انہیں نکاح کا پیغام بھیجا ،لیکن نوبت خلوت صحیحہ تک نہ پہنچی،بقولِ ابنِ حبیب ان کا تعلق بنوعنبر بن تمیم سے تھا۔ صفی دختر ثابت بن فاکہہ بن ثعلبہ انصاریہ،از بنو خطمہ،بقولِ ابنِ حبیب حضورِاکرم سے بیعت کی۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ)صفیہ(رضی اللہ عنہا)

صفیہ دختر محمیہ بن جزی زبیدی جو فضل بن عباس کی بیوی تھیں،حدیث میں ان کا ذکر آیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ)صفیہ(رضی اللہ عنہا)

صفیہ ،یہ صفیہ دختربجیرالہذلیَّہ ہیں،انہوں نے حضورِاکرم سے آب زم زم کے بار ے میں ایک حدیث روایت کی،ابوعمر نے مختصراً ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ)صفیہ(رضی اللہ عنہا)

حضورِاکرم کی خدمت میں حاضر تھیں ،ان سے امتہ اللہ دختر رزینہ نے کسوف کے بارے میں ایک مرفوع حدیث کی روایت کی،ابوعمر نے مختصراً ذکرکیا ہے۔ ۔۔۔

مزید