/ Thursday, 02 May,2024

(سیّدہ )عمارہ(رضی اللہ عنہا)

(سیّدہ )عمارہ(رضی اللہ عنہا) عمارہ دختر حمزہ بن عبدالمطلب قرشیہ ہاشمیہ ،حضورِاکرم کے چچا کی بیٹی تھیں،واقدی نے امِ حبیبہ سے انہوں نے داؤد بن حصین سے ،انہوں نے عکرمہ سے،انہوں نے ابنِ عباس سے روایت کی کہ عمارہ اور ان کی والدہ سلمیٰ دختر عمیس مکے میں تھیں کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم عمرہ قضیہ ادا کرنے  مکے آئے،حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے رسولِ کریم سے ذکر کیا،اور فرمایا،ہم کیوں اپنے چچا کی لڑکی کو مشرکین کے رحم وکرم پر چھوڑکر جائیں،حضورِاکرم کو کسی نے نہ روکا،اور آپ عمارہ کو اپنے ساتھ مدینے لے گئے،اس پر زید بن حارثہ نے جو حمزہ کے وصی تھے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں اور حمزہ میں مواخات قائم فرمادی تھی،حضور سے درخواست کی کہ عمارہ میری بھتیجی ہے، اس لئے مجھے اس کی کفالت دی جائے،جعفر کہنے لگے،میراحق فائق ہے،کیونکہ عمارہ کی خالہ میری بیوی ہے،راوی نے ساری حدیث بیان کی۔ (ا۔۔۔

مزید

(سیّدہ )ام حبیبہ( رضی اللہ عنہا)

ام حبیبہ جہنیہ،ان کے نام کے بارے میں اختلاف ہے،بقول ابوعمر میں خولہ دختر قیس نام تھا،اور بعض نے کچھ اور بتایا ہے،یہ خاتون خارجہ بن حارثہ بن رافع بن مکیث کی دادی تھیں،ا ن کی حدیث کے راوی اہل مدینہ ہیںیحییٰ بن محمود نے باسنادہ اذناً ابوبکر بن عمرو سے،انہوں نے ابوبکر بن ابی شیبہ سے،انہوں نے اسامہ بن زید سے،انہوں نے نعمان بن خربوذ سے،انہوں نے ام حبیبہ سے روایت کی،کہ انہوں نے حضورِاکرم کے ساتھ پانی کے ایک برتن سے وضوکیا،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ امام احمد بن حنبل نے اپنی سند میں خولہ دختر قیس کے ترجمے میں لکھا ہے،کہ وہ جناب حمزہ کی زوجہ تھیں،اور ان سے اَلدُنیَاخِضرَۃً حَلوَۃٌ مروی ہے،اور ام حبیبہ جہنیہ کا ترجمہ علیحد تحریر کیا ہے، اور ان سے فرضو والی حدیث روایت کی ہے،اور یہ ان کا معمول ہے کہ وہ ایک ہی حدیث کو دودوتین تین بلکہ اس سے بھی زیادہ تراجم میں ذکر کرتے رہتے ہ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )ملیکہ( رضی اللہ عنہا)

ملیکہ دختر عویمر ہذلیہ ،ان دوعورتوں میں سے ایک ہیں،جنہوں نے دوسری کے پیٹ پر ضرب لگائی تھی اور اس کا حمل ساقط ہوگیاتھا،لڑنے والی دونوں عورتیں بنو ہذیل سے تھیں،ابن عباس کے مطابق ایک کانام ملیکہ اور دوسری کا نام امِ غطیف تھا،اسے سماک نے عکرمہ سے اور انہوں نے ابنِ عباس سے روایت کیا،ابو عمر اور ابو موسیٰ دونوں نے ان کا ذکر کیا ہے،لیکن ابوموسیٰ نے ان کے والد کا نام عویم(بغیر راء) لِکھاہے،بقول ابوموسیٰ ایک روایت میں ان کے والد کا نام ساعدہ ہےاور دوسری عورت کا نام عفیف لکھا ہے،نیز ام موسیٰ کی روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ ملیکہ عویم بن ساعدہ کی بیٹی تھیں یا بہن اور سقوطِ حمل کا قِصہ جو ابوموسیٰ نےبیان کیا ہے،اس میں ایک غلام یا کنیز آزاد کرنے کا حکم بھی مذکورہےجس سے معلوم ہوتا ہے کہ ملیکہ کا تعلق بنو ہذیل سے تھا۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )ملیکہ( رضی اللہ عنہا)

ملیکہ جواسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ کی دادی تھیں،ایک روایت میں ہے ، کہ انس بن مالک کی دادی تھیں،انہیں صحبت ملی،اور انس بن مالک نے ان سے روایت کی،ابوالحرم مکی بن ریان نحوی نے باسنادہ یحییٰ بن یحییٰ سے،انہوں نے مالک سے،انہوں نے اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ سے،انہوں نے انس بن مالک سےروایت کی ،کہ ان کی دادی ملیکہ نے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کی، آپ نے کھانے کے بعد فرمایااٹھو میں تمہیں نماز پڑھاؤں،انس چٹائی لانے کواُٹھے،وہ کثرت استعمال سے سیاہ ہوچکی تھی،پانی سے دھوکر صاف کی،حضور آگے کھڑے ہوئے اور جناب انس اور ایک یتیم بچہ پیچھے کھڑے ہوئے،اور ہمارے پیچھے بڑھیا کھڑی ہوئی،آپ نے دورکعت نماز ادا کی اور پھر تشریف لے گئے،ترمذی نے اسحاق انصاری سے انہوں نے معن سے،انہوں نے مالک سے روایت کی۔ ایک روایت کے مطابق یہ خاتون ام سلیم اور ایک کے مطابق ام حرام ہیں،لیکن ی۔۔۔

مزید

(سیّدہ )ملیکہ( رضی اللہ عنہا)

ملیکہ جو سائب بن اقرع ثقفی کی والدہ تھیں،اور عطر بیچاکرتی تھیں،عطاء بن سائب نے بعض دوستوں سے،انہوں نے سائب بن اقرع سے،انہوں نے اپنی والدہ سے روایت کی،کہ وہ حضور نبیِ کریم کی خدمت میں عطر بیچنے کو حاضر ہوئیں،آپ نے پوچھا،ملیکہ ،تجھے مجھ سے کوئی کام ہے،اس نے کہا،ہاں یارسول اللہ!فرمایا کہو،تاکہ میں اسے پورا کروں،عرض کیا،یارسول اللہ !پہلے میرے بیٹے کے لئے دعا فرمائیے،حضورِ اکرم نے بچے کے سر پر ہاتھ پھیرا،اور دعا فرمائی،اِبنِ مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ)شرفتہ الدار(رضی اللہ عنہا)

شرفتہ الدار دختر حارث بن قیس بن ہبشہ انصاریہ از بنو معاویہ ،بقولِ ابنِ حبیب حضور اکر م سے بیعت کی۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )ملیکہ( رضی اللہ عنہا)

ملیکہ زوجۂ خباب بن ارت،حضور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی زیارت کی،اور ان کی حدیث کو ابو خالد دالائی نے منہال بن عمرو سے موقوفاً روایت کیا،ابن مندہ نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ)شریرہ(رضی اللہ عنہا)

شُریرہ دخترحارث بن عوف بن فتیرہ ام الحکم بن حارثہ بن سلامہ زحارثہ تجیبی،بقولِ ابنِ عقبہ، انہوں نے حضور ِاکرم سے بیعت کی،اس بات کو ان کے بیٹے حکم بن حارثہ نے ان سے روایت کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )مندوس( رضی اللہ عنہا)

مندوس دخترِ عبادہ بن دلیم بن حارثہ بن ابوخزیمہ انصاریہ ساعدیہ،سعد بن عبادہ کی بہن تھیں، بقولِ ابن حبیب حضورِاکرم سےبیعت کی۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ)شیماء(رضی اللہ عنہا)

شیماءدختر حارث سعدیہ ،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی رضاعی بہن تھیں،ابوجعفر نے باسنادہ ابن اسحاق سے روایت کی ،کہ حضورِاکرم کی رضاعی والدہ کا نام حارث بن عبدالعزی بن رفاعہ بن ملان بن ناضرہ بن بکر بن ہوازن تھا،اور رضاعی بھائی کا نام عبداللہ بن حارث اور رضاعی بہنوں کے نام انیسہ اور حذیفہ تھے،اور اسی خاتون کا عرف شیماء تھا،اور شیماء ہی حضورِ اکرم کی دیکھ بھال میں ماں (حلیمہ سعدیہ)کا ہاتھ بٹاتی تھیں۔ ابنِ اسحاق نے ابووجزہ سے روایت کی،کہ جب شیماء کو جنگ ہوازن میں حضور نبی کریم کے سامنے لایاگیا،تو انہوں نے کہا،کہ میں آپ کی رضاعی بہن ہوں،دریافت فرمایا،تیرے پاس اس کا کیا ثبوت ہے،انہوں نے جواب دیا،ایک بار آپ نے اپنے دانت میری پیٹھ میں چبھوئے تھے،جب میں نے آپ کو پیٹھ پر اُٹھایاہواتھا،آپ نے اس علامت کو پہچان لیا،اور بہن کو چادر پر بٹھایا،ہم ان کا ذکر پہلے حذافہ ک۔۔۔

مزید