/ Thursday, 02 May,2024

(سیّدہ)شقیرہ(رضی اللہ عنہا)

شقیرہ اسدیہ حبشیہ،جو بنواسد کی مولی تھیں،عطا خراسانی نے عطا بن ابو رباح سے روایت کی،کہ مجھے ابنِ ذکر سعیرہ کے ترجمے میں گزر چکاہے،ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ)سودہ قرشیہ(رضی اللہ عنہا)

سودہ قرشیہ،رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو نکاح کا پیغام بھیجا،اور اس خاتون کے کئی بچے تھےاس نے جواب میں کہلا بھیجا،میں اس بات کو نا پسند کرتی ہوں کہ یہ بچے آپ کے اردگِرد شور مچاتے رہیں۔ شہر بن حوشب نے ابن عباس سے روایت کی کہ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک قریشی خاتون کو جس کے پانچ بچے چھ تھے،نکاح کا پیغام بھیجا،اس خاتون نے جواب میں کہلا بھیجا،بخدا میر ی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں،اور آپ میرے نزدیک محبوب ترین انسان ہیں،لیکن میں اس بات کو سخت ناپسند کرتی ہوں کہ یہ بچے صبح وشام آپ کے آگے پیچھے چیختے چلاتے رہیں،آپ نے فرمایا،اللہ تجھ پر رحم کرے،ان خواتین میں سے جو اُونٹ کی پیٹھ پر سوار ہوئیں،قرہش کی وہ نیکو کا ر عورتیں ہیں!جو اپنے معصوم بچوں سے شفقت سے پیش آتی ہیں اور اپنے خاوند کے مال کی حفاظت کرتی ہیں،ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ)سودہ(رضی اللہ عنہا)

سودہ دخترزوجہ ابوالطفیل،عبداللہ بن عثمان بن خیثم نے بیان کیا کہ میں ابوالطفیل سے ملاقات کو گیا،تو میں نے اسے خوش اخلاق پایا،یعنی اس نے میری آؤ بھگت کی،میں نے دل میں کہا،مجھے اس کو غنیمت جاننا چاہئیے،چنانچہ میں نے کہا،اے ابوالطفیل!وہ کون سے لوگ ہیں،جن پر حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے پھٹکار بھیجی،وہ مجھے بتانے لگاتھا،کہ اس کی بیوی بول پڑی،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایامیں بھی انسان ہوں،میں نے اللہ سے درخواست کی کہ اگر کسی وقت میں بہ تقاضائے بشریت کسی شخص کے خلاف بد دعاکر بیٹھوں تو اسےاس کے حق میں رحمت اور کرم میں بدل دے،ابن مندہ اور ابو نعیم نے ذکر کیاہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ)سیرین(رضی اللہ عنہا)

سیرین ماریہ قبطیہ کی بہن،یہ وہ خواتین ہیں،جنہیں مقوقس شاہ اسکندریہ نے بطور ہدیہ آپ کے پاس بھیجاتھا،آپ نے ماریہ کو بطور کنیز اپنے پاس رکھ لیا،اور سیرین،حسان بن ثابت کو دے دی،جناب ماریہ کے بطن سے حضورِاکرم کے صاحبزادے ابراہیم پیدا ہوئے اور سیرین کے بطن سے عبدالرحمٰن پیدا ہوئے،انہوں نے اپنی والدہ سے روایت کی،کہ جب حضورِاکرم کے صاحبزادے ابراہیم فوت ہونے لگے،تو جب بھی میں اور ماریہ روتیں تو آپ رونے سے منع فرماتے،بعد از وفات فضل بن عباس نے بچے کو نہلایااور حضورِاکرم اور حضرت عباس چارپائی پر بیٹھے تھے بچے کو اٹھا لے چلے،تو میں نے حضورِاکرم کو قبر کے ایک طرف بیٹھے دیکھا،بچے کی قبر میں فضل،عباس اور اسامہ بن زید اُترے،اور اسی دن سورج کو گہن لگ گیا،لوگوں نے کہنا شروع کردیا،کہ کسوف کی وجہ ابراہیم کی موت ہے،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ،کہ کسوف کی وجہ نہ تو کسی کی۔۔۔

مزید

(سیّدہ)شموس(رضی اللہ عنہا)

شموس دخترنعمان بن عامر بن مجمع انصاریہ،جب مسجد قباکی بنیاد رکھی گئی،تو حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے ساتھ تھیں،اور بیعت کی،شبابہ بن سوارنے،عاصم بن سوید بن عامر بن یزید بن حارثہ سے،انہوں نے والد سوید سے،انہوں نے شموس دختر نعمان سے روایت کی،کہ حضورِاکرم مسجد قبا کی بنیاد رکھنے کے لئے تشریف لائے ،تومیں نے حضورِاکرم کو دیکھا،کہ آپ کبھی چھوٹے اور کبھی بھاری پتھر اٹھاتے،جن کے بوجھ سے آپ کا جسم مبارک جھک جاتا،اور میں آپ کے شکمِ مبارک پر مٹی دیکھ رہی تھی،اور آپ پتھروں سے مسجد کی بنیاد رکھ رہے تھے اور فرما رہے تھے،کہ جبرائیل کعبے کی امامت کریں گے،اور مجھے کہا جارہا ہے،کہ مسجد قبا کو مسجد قبلہ کی طرزپربناؤں،اسے عتبہ بن ربعیہ نے شموس سے روایت کیا،تینوں نے ذکرکیاہے۔ ابنِ اثیر کہتے ہیں کہ اس حدیث میں"یوم الکعبتہ"کاٹکڑا مخدوش سے،کیونکہ جب حضورِاکرم مدینے تشریف لا۔۔۔

مزید

(سیّدہ)شرافہ(رضی اللہ عنہا)

شرافہ دختر خلیفہ بن فروہ کلبہ،وحیہ بن خلیفہ کی ہمشیر ہ تھیں،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے نکاح کیا،لیکن کسی وجہ سے رخصتی نہ ہوئی،ابوموسیٰ نے اجازۃً ابو غالب سے ،انہوں نے ابوبکر سے(ح)ابوموسیٰ نے حسن سے،انہوں نے ابونعیم سے،انہوں نے سلیمان بن احمد سے،انہوں نے محمد بن عبداللہ حضرمی سے،انہوں نے عبدالرحمٰن بن فضل بن موفق سے،انہوں نے والد سے، انہوں نے سفیان ثوری سے،انہوں نے جابر سے،انہوں نے ابن ابی ملیکہ سےروایت کی،کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلّم نے بنو کلب کی ایک خاتون کو نکاح کا پیغام بھیجااور حضرت عائشہ کو بھیجا،کہ اسے دیکھ آئیں،ابو عمر،ابونعیم اور ابوموسیٰ نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )عمرہ(رضی اللہ عنہا)

عمرہ دخترجون کلابیہ،حدیث عالیہ میں ان کا ذکر آیا ہے،اور ہم عمرہ دختر یزید کے ترجمے میں ان کا ذکر کریں گے،ابن مندہ نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )عمرہ(رضی اللہ عنہا)

عمرہ دختر مسعود بن قیس بن عمرو بن زید مناہ بن عدی بن عمرو بن مالک بن نجارام سعد بن عبادہ، حضورصلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی،اور آپ کی زندگی ہی میں پانچ ہجری میں وفات پائی،ابوعمر نے ان کا ذکر کیاہے،ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے،اور عمرہ دختر سعد لکھاہے،ان کا ذکر پہلے آچکا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )عمرہ(رضی اللہ عنہا)

عمرہ دختر مرشد جو اسماء کی ہمشیرہ تھیں،دونوں بہنوں کو حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت نصیب ہوئی۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )عمرہ(رضی اللہ عنہا)

عمرہ دخترقیس بن عمرو،وہ ابو شیخ بن ثابت کی والدہ تھیں،ان کے بھائی کا نام حسان بن ثابت تھا،بقولِ ابن حبیب انہوں نے حضورِاکرم کی بیعت کی۔ ۔۔۔

مزید