حضرت علامہ مولانا سید هدایت رسول نوری برکاتی لکهنوی رحمة الله عليه رامپور میں بارهویں صدی هجری کے مشہور بزرگ حضرت درگاهی شاه صاحب علیہ الرحمہ کے احاطہ میں مدفون ہیں. بیعت: آپ خاتم الاکبر حضرت ابوالحسین نوری میاں مارهروی علیہ الرحمہ سے بیعت تهے. اساتذہ: حضرت رئیس الاتقیاء علامہ نقی علی خاں علیہ الرحمہ کے تلمیذ اور خلیفہ تهے. اعلی حضرت عظیم البرکت علیہ الرحمۃ نے سیف الله المسلول اور شیر بیشئہ اہلسنت خطاب عطا فرمایا تها. وصال شب 23 رمضان المبارک 1333هہ / 15 اگست 1915ء ماخذ: ماہنامہ سنی، لکھنؤ، مولانا هدایت رسول نمبر، ماہنامہ استقامت ڈائیجسٹ، کانپور، اولیاء نمبر، جنوری 1978، ڈاکٹر عبد النعیم عزیزی، امام احمد رضا اور علامہ هدايت رسول، معارف رضا، سالنامہ، 1994 ، محمد شہاب الدین رضوی، مولانا ، مولانا نقی علی خاں، حاشیہ ص48، رضا اکیڈیمی، ممبئی، 1415هہ/ 1915ء و پاک وهند کے بعض دیگر رسائل و جر۔۔۔
مزید
مفتی محمد سعید محدث مدراسی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: محترم،عالم محدث، مفتی سعید بن صبغت اللہ بن محمد غوث شافعی ، مدارسی ثم حیدرآبادی، بڑے علماء میں سے ایک ہیں۔ تاریخِ ولادت: 4/ جمادی الآخر 1247ھ میں مدارس میں پیدا ہوئے۔ تحصیلِ علم: ابتدائی کتابیں اپنے والد سے پڑھیں ۔ پھر قاضی ار تضا علی گو پاموی کے تمام سبقوں میں لازمی طور سے حاضر ہونے لگے ، اور ان سے علوم حکمیہ پڑھیں ، پھر اپنے والد سے فن فقہ اور حدیث بھی پڑھی ۔ بیعت وخلافت:شیخ محمد مظہر بن شاہ احمد سعید دہلوی کے دست حق پرست پر بیعت ہوئے۔ سیرت وخصائص: حجاز مقدس کا سفر کر کے حج و زیارت سے فارغ ہوئے، شیخ محمد مظہر بن احمد سعید عمری دہلوی مہاجر سے اجازت حاصل کی 1286ھ میں حیدرآباد کن میں داخل ہوئے تو حکومت ارکان عدلیہ میں رکن مقرر کر لیے گئے ، اس لئے ایک مدت تک۔۔۔
مزید
حضرت خواجہ خاوند محمود نقشبندی المعروف حضرت ایشاں رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:حضرت خواجہ خاوند محمود نقشبندی۔لقب:حضرت ایشاں ۔والد کا اسمِ گرامی: حضرت سید شرف الدین علیہ الرحمہ ۔آپ کا شجرہ نسب والدِ گرامی کی طرف سے حضرت بہاء الدین نقشبند رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفۂ اعظم اور دامادحضرت خواجہ علاء الدین عطار نقشبندی رحمۃ اللہ علیہ سے ملتا ہے۔جبکہ والدہ ماجدہ کی طرف سے آپ کا شجرۂ نسب حضرت محمد بن حنفیہ رضی اللہ عنہ کے ذریعے مولائے کائنات حضرت مولا علی رضی اللہ عنہ سے ملتا ہے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 971ھ کو بخارا میں ہوئی ۔ تحصیلِ علم: آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے والدِگرامی سے حاصل کی ۔پھر بخارا کے مدرسہ سلطانی میں داخل ہوئے بارہ سال کی عمر میں آپ قرآنِ حکیم حفظ کر چکے تھے،اور 18 سال کی عمر میں تمام دینی علوم میں درجہ کمال حاصل کرلیا تھا علمائے وقت آپ کی علمی قا۔۔۔
مزید
حضرت یوسف بن حسین رازی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی:شیخ یوسف بن حسین رحمۃ اللہ علیہ۔کنیت:ابو یعقوب۔لقب:شیخ الصوفیاء،امام العرفاء۔والد کااسم گرامی:شیخ حسین علیہ الرحمہ۔(نفحات الانس:110/سیر اعلام النبلاء،ج14،ص248) مقامِ ولادت: آپ کاتعلق ایران کےشہر"ہمدان"سے ہے۔(نفحات الانس:110) تحصیل ِعلم: ابتدائی تعلیم اپنے علاقے میں حاصل کی،جب سن تمیز کو پہنچے تو مزیدحصولِ علم کےلئے بلاد عرب کاسفر کیا۔آپ نے حضرت ذوالنون مصری،امام احمد بن حنبل،شیخ قاسم جوعی،شیخ احمد بن ابی حواری،یحیٰ بن معاذ رازی،شیخ دحیم،ابوتراب عسکرنخشبی،ابو احمد عسال،ابوبکر نقاش،محمد بن احمد شاذان ،علیہم الرحمۃ والرضوان سےتحصیل علوم ظاہریہ وباطنیہ کیا۔حصول علم کی لگن اورعظیم محنت کی بدولت آپ کاشمار عظیم محدثین،فقہاء اورصوفیاء میں ہوتا ہے۔امام ذہبی نےسیر اعلام النبلاء میں آپ کےبارےمیں لکھاہے: ال۔۔۔
مزید
رضاخان بریلوی، مولانا شاہ محمد، رحمۃ اللہ علیہ (برادروتلمیذِ اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ ( نام ونسب: محمد رضا خان بن نقی علی خان، بن رضا علی خان، بن کاظم علی خان، علیہم الرحمہ۔ ولادت: آپ مولانا نقی علی خاں علیہ الرحمۃ کے سب سے چھوٹے فرزندِارجمند تھے۔ تعلیم وتربیت: اِبتدائی تعلیم گھر پر ہی ہوئی۔ کم سِنی کے عالم میں والدِ ماجد داغِ مفارقت دے گئے اور آپ فیض وکرمِ پدری سے محروم، حالتِیتیمی میں پروان چڑھے۔لیکن مشفق بھائی کی بہترین تعلیم وتربیت کا نتیجہیہ ہوا کہ آپ ایک بالغ نظر فاضل اور پختہ فکرعالم بن کر منصۂ شہود پر جلوہ گرہوئے۔ علومِ معقول ومنقول خصوصاً علم الفرائض میں آپ مہارتِ تامہ اوریدِطولیٰ رکھتے تھے۔ دارالافتاء بریلی کا جب عالم ِاسلام میں شہرہ ہوا، اور کثرت سے اِستفتاء آنے شروع ہوگئے تو فرائض ومیراث سے متعلقفتاوٰی مولانا محمد رضا خاں ہی لکھاکرتے تھے۔۔۔۔
مزید
رضاخان بریلوی، مولانا شاہ محمد، رحمۃ اللہ علیہ (برادروتلمیذِ اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ ( نام ونسب: محمد رضا خان بن نقی علی خان، بن رضا علی خان، بن کاظم علی خان، علیہم الرحمہ۔ ولادت: آپ مولانا نقی علی خاں علیہ الرحمۃ کے سب سے چھوٹے فرزندِارجمند تھے۔ تعلیم وتربیت: اِبتدائی تعلیم گھر پر ہی ہوئی۔ کم سِنی کے عالم میں والدِ ماجد داغِ مفارقت دے گئے اور آپ فیض وکرمِ پدری سے محروم، حالتِیتیمی میں پروان چڑھے۔لیکن مشفق بھائی کی بہترین تعلیم وتربیت کا نتیجہیہ ہوا کہ آپ ایک بالغ نظر فاضل اور پختہ فکرعالم بن کر منصۂ شہود پر جلوہ گرہوئے۔ علومِ معقول ومنقول خصوصاً علم الفرائض میں آپ مہارتِ تامہ اوریدِطولیٰ رکھتے تھے۔ دارالافتاء بریلی کا جب عالم ِاسلام میں شہرہ ہوا، اور کثرت سے اِستفتاء آنے شروع ہوگئے تو فرائض ومیراث سے متعلقفتاوٰی مولانا محمد رضا خاں ہی لکھاکرتے تھے۔۔۔۔
مزید
فضیلۃ الشیخ المجاہد الزیتونی مفتی محمد صالح النیفر رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۔۔۔
مزید
حضرت مولانا عبد الحلیم فرنگی محلی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: مولانا عبدالحلیم فرنگی محلی۔لقب: جامع العلوم۔ سلسلہ نسب اس طرح ہے: مولانا عبد الحلیم فرنگی محلی بن مولانا امین اللہ بن مولانا محمد اکبر بن مولانا مفتی ابو الرحم بن مولانا مفتی محمد یعقوب بن مولانا عبدالعزیز بن مولانا محمد سعید بن مولانا قطب الدین شہید سہالوی۔علیہم الرحمۃ والرضوان۔(تذکرہ علمائے ہند:251) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 11/شوال المکرم 1209ھ،مطابق مارچ/1795ء کوفرنگی محل لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔(تذکرہ علمائے اہلسنت114) تحصیل علم: دس برس کی عمر میں قرآن مجید حفظ کیا، صرف ونحو اپنے والد مولانا محمد امین اللہ فرنگی محلی سے پڑھ کر کتبِ متداولہ کا درس علماء فرنگی محل مولانا مفتی ظہور اللہ، مولانا مفتی محمد اصغر اور مولانا مفتی محمد یوسف علیہم الرحمۃ سے لیا، سولہ سال کی قلیل عم۔۔۔
مزید
عبدالغفور ہزاروی ، شیخ القرآن ابو الحقائق، علامہ مولانا محمد نام ونسب: اسمِ گرامی:عبدالغفور۔کنیت:ابوالحقائق۔لقب:شیخ القرآن ۔سلسلہ نسب اسطرح ہے:شیخ القرآن علامہ عبد الغفور ہزاروی بن مولانا عبد الحمید بن مولانا محمد عالم بن فقیر غلام محمدعلیہم الرحمہ۔آپ کا سلسلسہ نسب والد کی طرف سےحضرت محمد بن حنفیہ کے ذریعے حضرت مولا علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ،اور والدہ ماجدہ کی طرف سے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے ملتاہے۔آپ کانام اخوند عبدالغفور المعروف بابا سیدو شریف علیہ الرحمہ کے نام کی نسبت سے عبدالغفور تجویز کیا گیا۔ تاریخِ ولادت: 9 ذوالحج،1329ھ،یکم دسمبر1911ء جمعۃ المبارک،حج اکبر کے دن،بوقتِ صبح،موضع چنبہ پنڈ،نزد کوٹ نجیب اللہ ضلع ایبٹ آباد ہزارہ میں ایک علمی گھرانے میں پیدا ہوئے ۔ تحصیلِ علم: ناظرہ قرآن ِ پاک اور کافیہ تک کتب والد ماجد سے پڑھیں ،بقیہ تمام علوم و فنون استاذ الاساتذہ مولانا ۔۔۔
مزید