حضرت شیخ ابو العباس احمد بن عبد اللہ الحطئیۃ الفاسی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۔۔۔
مزید
مولوی حافظ[1] والی اللہ لاہوری: عالم فاضل،فقیہ متجر مباحث، مناظر، واعظ،جامع علوم عقلیہ و نقلیہ تھے۔تردید عقائد نصاری میں آپ کو وہ ملکہ اور ید طولیٰ ھاصل تھا کہ بڑے بڑے پادری آپ کے مقابلہ سے کنارہ کشی کر جاتے تھے،حافظہ کا وہ حال تھا کہ وہ آپ کو بھول جائے فوراً باتادیتے کہ فلاں مسئلہ یا مضمون فلاں کتاب کے فلاں صفحہ وسطر میں ہے۔علوم آپ نے مولوی غلام رسول قلعہ والاومولی نور احمد ساکن کھائی کوٹیلی اور نیز مولوی احمد الدین بگوی سے پڑھے۔ چونکہ آپ کو فقہی مسائل کے استنباط میں بڑی دستر تھی اس لیے اکثر لوگ فتاویٰ کے لیے آپ کے پاس آتے تھے اور ہر جمعہ کو جامع مسجد لاہور میں اہل، اسلام کو اپنے پُر اثر وعطم سے مستفیض کرتے تھے۔ آپ کی تصنیفات سے مباحثہ دینی،صیانۃ الانسان عن وسوسۃ الش۔۔۔
مزید
حضرت سید خواجہ شمس الدین امیر کلال سوخاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت امیر کلال رحمۃ اللہ علیہ صحیح النسب سید ہیں۔ طریقت میں آپ کا انتساب حضرت بابا محمد سماسی قدس سرہ سے ہے۔ آپ قصبۂ سو خار (جو قصبہ سماس سے پندرہ میل اور بخارا سے ایک میل کے فاصلہ پر ہے) میں ۶۷۶ھ/ ۱۲۷۸ء میں پیدا ہوئی۔ آپ کوزہ گری کا شغل رکھتے تھے۔ فارسی زبان میں کوزہ گر کو کلال کہتے ہیں۔ لہٰذا آپ امیر کلال کے نام سے آسمانِ طریقت و معرفت پر آفتاب و ماہتاب بن کر چمکے۔ آپ اوائل جوانی میں کشتی لڑا کرتے تھے۔ ایک روز آپ رامتین میں کشتی لڑنے میں مشغول تھے۔ حضرت محمد بابا سماسی رحمۃ اللہ علیہ کا گزر اُدھر سے ہوا، اور وہ یہ نظارہ دیکھنے کے لیے ایک دیوار کے سایہ میں ٹھہر گئے اور آپ پر توجہ مرکوز کرکے محو ہوگئے۔ حضرت بابا رحمۃ اللہ علیہ کے خدام میں سے ایک نے عرض کیا یا حضرت! آپ ان لوگوں پر جو اُمورِ بدعت میں مصروف ہیں، کیوں حیران و پریش۔۔۔
مزید
حضرت مولانا حکیم عابدعلی کوثر خیر آبادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت 1271ھ،میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: ابتدائی تعلیم وتربیت گھر پر ہوئی،اورختمِ قرآن کےموقع پر فاتحۂ فراغ حضرت مولانا عبد الحئی فرنگی محلی سے پڑھا۔ابتدائی دینیات کی کتب پڑھنے کے بعدعلمِ طب کاشوق ہواتو اس وقت کے حاذق طبیب حکیم محمد رشید گوپاموی، اور حکیم رضا حسین لکھنوی سے طب پڑھی۔ بیعت وخلافت: حضرت سید حاجی وارث علی شاہ قدس سرہ کے مرید تھے۔ سیرت وخصائص: طبیبِ حاذق،حکیمِ اعلیٰ حضرت،حضرت مولانا حکیم عابدعلی کوثرخیرآبادی رحمۃ اللہ علیہ۔آپ اپنے وقت کے جیداور ممتاز حکماء میں سے ایک تھے۔ آپ کی حذاقت مسلم تھی۔نبض دیکھتے ہی فوراًتشخیص کرلیا کرتے تھے۔اللہ تعالیٰ نے آپ کےہاتھ میں شفاء رکھی تھی، صرف چند ادویہ سے علاج کرتے تھے،مریض شفاء یاب ہوجاتا تھا۔آپ مسلمہ حذاقت ومہارت ۔۔۔
مزید
استاذ العلماء صوفی باصفا حضرت علامہ مولانا عبد الرحیم اشرفی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ استا ذالعلماء صوفی باصفا حضرت علامہ ومولانا محمد عبد الرحیم صاحب قبلہ اشرفی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے مورخہ 7 فروری 2017ء بمطابق 9 جمادی الاولیٰ 1438 ہجری صبح 5 بجے اس دار فانی کو الوداع کہہ دیا اور خالق حقیقی سے جاملے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون مولانا موصوف سیدی و مرشدی حضور اشرف الاولیاء ابوالفتح سید محمد مجتبیٰ اشرف اشرفی الجیلانی علیہ الرحمۃ والرضوان کے مرید تھے، اپنے آبائی وطن علاقہ رام گنج اسلام پور اتر دیناج پور بنگال میں "بڑے مولانا" صاحب سے مشہور تھے۔ مولی ٰتعالی انکے درجات کو بلند عطا فرمائے اور اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین۔۔۔
مزید
حضرت علامہ مفتی محمد رمضان گلتر چشتی قادری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ موت العالم موت العالم تلمیذِ رشید حضور محدثِ اعظم پاکستان حضرت علامہ مولانا مفتی محمد رمضان گلتر چشتی قادری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ بروز جمعۃ المبارک مورخہ 3 فروری 2017ء رات میں بمطابق 6 جمادی الاولیٰ 1438 ہجری کراچی میں وصال فرماگئے ۔ انا للہ وانا الیہ راجعون حضرت علامہ مولانا مفتی محمد رمضان گلتر چشتی قادری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی نمازِ جنازہ بروز ہفتہ بتاریخ 4 فروری 2017ء بمطابق 6 جمادی الاولیٰ 1438ہجری دوپہر 2 بجے مدرسہ فیض القرآن اجمیر نگری نارتھ کراچی میں ادا کی جائے گی۔ ۔۔۔
مزید
یاد گار اسلاف پیر طریقت رہبر شریعت علامہ پیر محمد علاؤ الدین صدیقی ولادت باسعادت علاؤ الدین صدیقی 1 جنوری 1938ء کو نیریاں شریف آزاد کشمیر میں پیدا ہوئے۔ آپ غوث الزماں خواجہ غلام محی الدین غزنوی بن ملک محمد اکبر خان کے دوسرے بیٹے تھے۔ان کے بڑے بھائی پیر نظام الدین قاسمی ہیں نسبت ان کی نسبت نقشبندیہ مجددیہ ہے جو ان کے والد اور شیخ، خواجہ غلام محی الدین غزنوی سے ان کو ملی۔ آپ افغانستان کے معزز پٹھان قبیلہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ نام کے ساتھ" صدیقی " سیدنا ابوبکر الصدیق رضی اللہ تعالی عنہ کی روحانی نسبت سے لکھتے تھے۔ یہ بھی مشہور ہے کہ آپ خالد بن ولید رضی اللہ تعالی عنہ کی اولاد سے ہیں یہ غلط ہے۔ تاریخ سے یہ بات ثابت ہے کہ سیدنا خالد بن ولید کی اولاد پاک جو چالیس کے قریب تھی۔ تمام کی تمام۔۔۔
مزید