حضرت مولانا قاری بشیر الدین جبلپوری رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: آپ کا اسم گرامی محمد بشیر الدین تھا۔والد ماجد کا نام شاہ عبد الکریم رحمۃ اللہ علیہ۔ تحصیلِ علم: درسیات کی تکمیل اپنے والد بزرگوار سے فرمائی۔جمکہ علوم نقلیہ و عقلیہ میں مہارت تامہ رکھتے تھے۔آپ کےبڑے بھائی مولانا شاہ عبد السلام جبلپوری رحمۃ اللہ علیہ خلیفہ امام احمد رضا خاں علیہ الرحمہ اپنے وقت کے جید عالم اور طبیب حاذق تھے۔ سیرت وخصائص: 1317ھ میں والدِ ماجد کی رحلت کے بعد اعلیٰ حضرت قدس سرہٗ کی بارگاہ میں حاضر ہوئے۔آپ کو فن قرات و تجویدپر بھی عبور حاصل تھا۔جب اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ نے آپ کی قرات کو سماعت فرمایا تو بہت مسرور ہوئے۔"ارشاد ہوا آپ تو بہترین قاری ہیں۔جبھی سے لوگ آپ کو قاری کہنے لگے ہیں"۔اسی موقعہ پر اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ نےآپ کو خلافت و اجازت سے نوازا۔اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ کی آپ پر خصوصی نظرِ التفات تھی۔ اعل۔۔۔
مزید
ابوالمساکین مولانا ضیاء الدین پیلی بھیتی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی: مولانا ضیاءالدین ۔کنیت:ابوالمساکین۔والد کااسمِ گرامی: مولاناحسین علی علیہ الرحمہ۔ تاریخِ ولادت: 1290ھ کو تلہر ضلع شاہ جہاں پور میں پیداہوئے۔ تحصیلِ علم: ابتدائی تعلیم والدِ ماجد سے حصل کی۔بعد میں حضرت محدث سورتی علیہ الرحمہ کی خدمت میں حاضر ہوکر اور دورۂ حدیث کی تکمیل پر دستارِ فضیلت حاصل کی۔ بیعت وخلافت: آپ امام اہلِ سنت اعلیٰ حضرت امام احمدرضا خان علیہ الرحمہ کے مریدوخلیفہ تھے۔ سیرت وخصائص: ضیائے شریعت،خلیفۃٔ اعلیٰ حضرت ،حامیِ سنت،ماحیِ بدعت، شیخ الحدیثِ حضرت علامہ مولانا ضیاء الدین پیلی بھیتی رحمۃ اللہ علیہ۔آپ علیہ الرحمہ حضرت محدث سورتی علیہ الرحمہ کے ہونہار شاگردوں میں سے تھے۔آپ کے پیرومرشد اور استادِ گرامی دونوں ہی آپ کی ذہانت وفطانت،اور تبحرعلمی کی قدرفرماتے تھے۔آپ عملی ز۔۔۔
مزید
حضرت مولانا سید احمد اشرف کچھوچھوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اسمِ گرامی: آپ کا اسمِ گرامی سید احمد اشرف تھا اور آپ عالمِ ربانی، عارف باللہ، مشہور آفاق بزرگ، اعلی ٰ حضرت ، محبوب رحمانی سید شاہ علی حسین اشرفی میاں کچھوچھوی رحمۃ اللہ علیہ کے فرزندِ اکبر تھے۔ تاریخِ ولادت: مولانا سید احمد اشرف رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت 14 شوال المکرم 1286 ھ میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: ابتدائی تعلیم اساتذۂ کچھوچھہ سے حاصل کی، پھر بارگاہِ رضویت میں آکر علم کاٹھاٹھے مارتا ہوا سمندر بنے،نیز درسیات کی تکمیل بھی اعلیٰ حضرت، امامِ اہلسنت الشاہ مولانا احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ سے کی۔ بیعت وخلافت: حضرت مولانا سید احمد اشرف کچھوچھوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اپنے والد ماجد سید شاہ علی حسین اشرفی میاں کچھوچھوی رحمۃ اللہ علیہ کے مرید وخلیفہ تھے۔ سیرت وخصائص: عالمِ ربانی، عارف باللہ،حضرت مولانا سید احمد اشرف کچھوچھوی رحمۃ اللہ تعالیٰ ع۔۔۔
مزید
حضرت مولانا حافظ سید حبیب احمد نقشبندی عرف مدنی میاں رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مولانا حافظ سید حبیب احمد نقشنبدی بن سید محمد محسن بن سید عبداللہ المعروف مدنی میاں ، مدنی میاں کی مدینہ منورہ میں روضہ رسول ﷺکے نزدعک سکونت تھی ۔ مدنی میاں مدینہ منورہ سے تنہا ہندوستان آئے، شاہ جہاں پور کے قصبہ تلہر میں فروکش ہوئے ۔ آپ حضرت پیر الہی بخش ؒ سے سلسلہ عالیہ نقشبند یہ میں کراچی ہی دست حق پر بیعت ہوئے۔ آپ کے پیرومرشد کا کراچی میں قیام تھا۔ پیرومرشد نے آپ کا نام اسد اللہ شاہ رکھا تھا۔ بیعت اختیار کر کے آپ واپس ہندوستان چلے گئے وہاں سے مدینہ منورہ آنا جانا رہا پھر شاہ جہاں پور ہی میں مستقل قیام کیا۔ سید محمد محسن نے شاہ جہاں پور کے پٹھان خاندان میں شرف النساء نامی خاتون سے شادی کی۔ جس میں سے سید حبیب احمد تولد ہوئے جو کہ آپ کی اکلوتی اولاد تھی ۔ حضرت پیر سید محمد محسن نے ۱۳۲۵ھ؍۱۹۰۷ئمیں انتقال ۔۔۔
مزید
حضرت شیخ ابو عبد اللہ ابراہیم بن محمد رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ المعروف نفطویہ النحوی الواسطی ۔۔۔
مزید
حضرت علامہ مولانا خد ابخش اظہرشجا ع آبادی علیہ الرحمہ مقر رِ خوش الحان حضرت علامہ مولانا خدا بخش اظہر بن رحیم بخش خان ۱۳۴۹ھ۱۹۳۰ء میں بمقام کو ٹلہ نواب تحصیل لیا قت پور ریا ست بہا ول پور میں پیدا ہو ئے،آپ نے مڈل تک اردو تعلیم حاصل کی اور پھر علومِ عر بیہ کی تمام کتب متد اولہ اور دورۂ حد یث مد رسہ عربیہ انوار العلوم ملتان میں پڑھ کر سندِ فر اغت حاصل کی۔ آپ نے جن اکا بر علماء کے سامنے زانو ئے تلمذ طے کیا،ان کے اسما ء یہ ہیں۔ ۱)حضرت علامہ سید خلیل احمد شاہ کا ظمی محد ث امروہی رحمۂ اللہ۔ ۲)حضرت علامہ سید احمد سعید شاہ کا ظمی مد ظلہ العالی۔ ۳)حضرت مولانا محمد عبد الکریم فیضی،اعوان،بہا ول پور۔ ۴)حضرت مولانا شیر محمد،بہا ول پور۔ ۵)حضرت مولانا الہیٰ بخش ،بہاول پور۔ حضرت علامہ اظہر نے دورانِ ۔۔۔
مزید
حضرت ابو اسحاق ابراہیم بن احمد مروزی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۔۔۔
مزید
حضرت مولاناسید عبد الفتاح ابن سید عبداللہ ناسک گلشن آباد کے رہنے والے تھے آپ نے حضرت مولانا خلیل الرحمٰن رامپوری اور حضرت مولانا شاہ فضل رسول بد ایونی وغیرہ علماء سے تحصیل علم کیا، ۱۲۶۴ھ میں فارغ ہوئے، ۱۲۷۱ھ میں خاندیش میں عدالت عالیہ کے مفتی مقرر ہوئے، اور ۱۲۸۴ھ میں الفنسٹن کالج بمبئی میں عربی وفارسی کے پروفیسر کی حیثیت سے کام کرنا شروع کیا تصنیف تالیف سے بھی خصوصی شغف تھا ‘‘تحفہ محمدیہ ذردوھابیہ’’ آپ کی مشہور ومعروف کتاب ہے، مشاہیر علمائے خاندیش حضرت مولانا نظام الدین ومولانا شیخ قطب الدین آپ کے مشہور شاگرد تھے، ۱۲۶۵ھ میں آپ فوت ہوئے، مولانا سید امام الدین حسنی آپ کے صاحبزادے بھی علام متبحر اور عارف حق نگر تھے آپ ہی کی طرح درس و تدریس اور شد وہدایت کا مشغلہ رکھتے تھے مولانا امام الدین نے تین جلدوں میں تاریخ الالیاء کے نام سے عہد رسالت سے چودھویں صدی کے ربع او۔۔۔
مزید
حضرت ابو العباس احمد بن محمد الصنہاجی الاندلسی المعروف ابن العریف رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپکا نام احمد بن محمد ہے۔علوم کا عالم اور قرات کے اقسام کے عارف تھےاور تمام روایات میں انتہا تک پہنچے ہوئے تھے۔بہت سے مرید و طالب ان کے پاس جمع ہوگئے تھے۔بادشاہ وقت کو ان کی طر ف سے دل میں خوف پیدا ہوا اور ان کو طلب کیا۔آپ راستہ میں فوت ہوگئے۔بعض کہتے ہیں کہ بادشاہ کے پاس پہنچنے سے پہلے اور بعض کہتے ہیں،پہنچنے کے بعد اور ان کی وفات ۵۳۶ھ میں ہوئی۔صاحب فتوحات اپنے شیخ ابو عبداللہ غزالی سے نقل کرتے ہیں کہ وہ یہ کہتے تھے۔میں ایک دن اپنے شیخ ابن عریف کے پاس سے باہر آیا۔جنگل می سیر کرتا تھا۔جب درخت یا گھاس پر میں پہنچتاتھا۔وہ کہتا تھا،مجھ کو پکڑ کر میں فلاں بیماری کے لیے مفید ہوں اور فلاں ضر رکو دفع کرتا ہوں۔ مجھ کو اس حال سے حیرانی پ۔۔۔
مزید