حضرت محمد ٹھٹھوی علامہ علیہ الرحمۃ علامہ محمد ٹھٹھوی بن ملا یوسف ٹھٹھوی کامل ولی تھے، آپ ٹھٹھہ میں نواب نور جہاں بیگم کے دربار میں جہانگیری کے اوائل میں تشریف لائے، نور جہاں کے بھائی نواب اعتماد الدولہ آصف جاہ نے آپ کی شاگردی کا شرف حاصل کیا، تحفۃ الکرام میں آپ کو ملا محمد جہانگیری کے نام سے یاد کیا گیا ہے۔ شیخ فرید بکھری نے آپ کو ثانی غزالی قرار دیا ہے فرماتے ہیں۔ ‘‘درجمیع علوم مہارتی کلی داشت ملا محمد رابمترلہ امام محمد غزالی می تواں گفت، درعلم جفر، تکسیر واعداد درستگاہی کمال داشت’’۔ (ذخیرۃ الخوانین، شیخ بکھری، ج۲،ص۳۷۴) نواب آصف جاہ کی مہربانی سے مغلیہ حکومت کے دور میں ہائی کورٹ کے جج بنائے گئے بعد میں ٹھٹھہ کے قاضی میر عدل، مفتی اور محتسب کے ت۔۔۔
مزید
حضرت مولانا امام الدین سیالکوٹی نقشبندی رائے پوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ یہ طریقت حضرت مولانا امام الدین ابن مولانا کرم الٰہی ( قدس سرہما غالباً ۳۰۴ ، ۱۲۸۳ھ/۱۸۶۷ میں چک عادل ، ضلع سیالکوٹ میں پیدا ہوئے ۔ ابتدائی تعلیم والد ماجد سے حاصل کی پر مختلف افاضل سے استفا دہ کرتے ہوئے فقیہ اعظم مولانا محمد شریف خلیفۂ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا بریلوی قدس سرہما کی خدمت میں کوٹلی لوہارں حاضر ہو کر جملہ علوم و فنون کی تعلیم حاسل کی ۔ تکمین علوم کے بعد رائے پورا عواناں ، ضلع سیالکوٹ کو مرکز بنا کر تبلیغ دین کا سلسلہ شروع کردیا ، سلسلۂ نقشبندیہ میں امیر ملت حضرت پیر سید جماعت علی شال محدث علی پوری قدس سرہ سے بیعت ہوئے اور پھر کچھ عرصہ کے بعد اجازت و خلافت سے نواز ے گئے ۔ حضرت امیر ملت قدس سرہ کے ا۔۔۔
مزید