حضرت ابو المصطفی شیخ طیب رفیقی علیہ الرحمۃ شیخ طیب بن احمد بن مصطفیٰ بن معین الحق والملۃوالدین رفیقی: ابو المصطفیٰ کنیت تھی۔۱۱۹۱ھ میں پیدا ہوئے،اپنے زمانہ کے شیخ الاسلام والمسلمین،قطب العارفین،غوث المحققین،فقیہ محدث،بحر زخار علوم تھے،قرآن کو اخوند خیر الدین بن اخوندابی البقاء بانڈے سے پڑھا اور علوم و فنون و فقہ وحدیث و تفسیر و کلام و معارف وحقائق و دقائق و تصووف و سلوک کو اپنے باپ اور تایا اور تایا کے بیٹون اور شیخ ابی یوسف عبد الغفور سے حاصل کیا اور اپنے باپ سے بیت کی اور مشائخ عظام واولیائےکرام کی صحبت سے مستفید ہوئے اور میاں عبد المجید سے طریقہ قادریہ و کبرویہ اور شطاریہ اخذ کیا۔اخیر عمر میں مسجد میں معتکف ہوکر قائم اللیل اور صائم النہاور ہوئے۔آپ سے ایک جم غفیر علماء و فضلاء نے استفادہ کیا۔حدیث و فقہ وسلوک اور معرفت میں تصنیفات معتبرہ کیں اور حنفی مذہب کے بڑے حامی رہے، کرامات و خوا۔۔۔
مزید
حضرت خواجہ یحیی بن عمار شیبانی ہراتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ ہرات کے عظیم مشائخ میں سے تھے، آپ عبداللہ بن خفیف کی صحبت میں وقت گزارتے تھے، سب سے پہلے ہرات میں جو شخص علم تصوّف، رسوم دینیہ اور اتباع سنت وہ آپ کی شخصیت تھی، چنانچہ قاضی ابوعمر بسطامی رحمۃ اللہ علیہ ہرات میں آئے ، حضرت خواجہ یحییٰ کی مجالس میں حاضری دی تو کہنے لگے میں مشرق و مغرب کے تمام ممالک میں گیا ہوں، مگر میں نے ہرات میں دین کو تروز تازہ پایا، اور یہ حضرت شیبانی رحمۃ اللہ علیہ کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ آپ کی وفات ۴۰۲ھ میں ہوئی۔ رفت زین عالم چو یحییٰ زندہ دل گفت عابد نامور یحییٰ بگو ۴۰۲ھ عقل بہر سالِ نقل آنجوان نیز یحییٰ قطب ربانی بخواں ۴۰۲ھ (خزینۃ الاصفیاء)۔۔۔
مزید