مولانا مظہر حسین کا 7رجب المرجب 1355/1936کو کمال حویلی محلہ ناگراں بدایوں شریف میں پیداہوئے آپ کاتعلق شیخ انصاری برادری سے ہے۔ آپ کی تعلیم کاآغاز بسم اللہ خوانی سے ہوایہ رسم حاجی امداداللہ بدایونی نے ادا کی بہت محنت ولگن سے قرآن مجید کاناظرہ کرلیا۔ ختم قرآن پاک کے بعداسکول میں درجہ ہشتم تک کی تعلیم پائی۔ آپ کے والد ماجد نے درس نظامیہ کے علوم کی تحصیل کے لئے مدرسہ شمس العلوم گھنٹہ گھر بدایوں میں داخلہ کرادیا۔ مدرسہ ظہیر الاسلام بدایوں شریف، جامعہ اہلسنت بدرالعلوم جسپور ضلع نینی تال، مدرسہ بحرالعلوم بہٹری ضلع بریلی شریف میں اکتساب علم کیا۔ حدیث، تفسیر وغیرہ کی اعلیٰ کتابوں کے درس کے لئے دارالعلوم منظراسلام پہنچے وہاں کے ماہر ین اساتذہ سے اکتساب علوم وفنون کے بعد 1382ھ/ 1963ء میں دستار فراغت سے نوازے گئے۔ چند مشاہیر اساتذہ یہ ہیں ۔ مفسر اعظم ہند مولانا ابراہیم رضاخاں جیلانی بریلوی مولانا مف۔۔۔
مزید
عبدالحنان بن صوفی ومولوی شاہ محمد اسمٰعیل رضوی بن مولوی شاہ محمد نجیب بن مولوی محمد فرحت اللہ کی ولادت ضلع اتردینا جپورپچھم بنگال کے ایک چھوٹے سے گاؤں بنام کھاڑی پارہ، پوسٹ پانچ دیمٹھی تھانہ اسلام پور میں مورخہ 3/مارچ 1978ءکو ہوئی۔ ابتدائی تعلیم وتربیت والدین کریمین نے دی اور ناظرۂ قرآن کی تکمیل گاؤں کے مدرسہ میں ہوئی مورخہ 26/مارچ 1987ء کو بر اور معظم خلیفہ حضور امین شریعت حضرت علامہ ومولانا مزمل حسین قادری شیخ الحدیث، شیخ المعقولات وپرنسپل الجامعہ الامجدیہ بھیونڈی نے جامع ہذا میں داخلہ کرادیا۔ جماعت ثانیہ تک تعلیم دی۔ 1992ءمیں اہلسنت وجماعت کی مرکزی درسگاہ الجامعہ الاشرفیہ مبارکپور اعظم گڑھ میں داخلہ لیا۔ مورخہ یکم جماد ی الاخری 1419ھ/23ستمبر 1998ء کو بدستہائے شہزادہ حضور حافظ ملت و مولانا عبدالحفیظ دستار فضیلت ہوئی، بعدہ فقیۃ السلف بحرالعلوم حضرت علامہ مفتی عبدالمنان اعظمی مدظلہ العال۔۔۔
مزید
مولانا عبدالمصطفیٰ صدیقی 4/جنوری 1944ء کو ئیہال کے موضع جوڑ یکوئیاں ضلع گونڈہ میں پیدا ہوئے جو قصبہ بچڑواسے قریب ہے۔ ابتدائی پرورش نانا، نانی کے زیر سایہ ہونے لگی۔ مولانا عبدالمصطفی ٰ صدیقی نے اپنے آبائی وطن رجڑوا ضلع گونڈ عبدالمجید شاہ (جو بچوں کو تعلیم دیا کرتے تھے) سے ناظرہ قرآن مجید ختم کیا اور اردو کی ابتدائی کتابیں بھی پڑھیں مدرسہ فضل رحمانیہ پچڑوا میں حفظ قرآن مکمل کیا اور وہیں درس عالیہ کی ابتدائی کی بعدہ مدرسہ عتیقیہ (پچڑوا گونڈہ) تلسی پور گونڈ میں داخلہ لیا۔ پھر 1957ء میں تکمیل کے لئے مظہر اسلام بریلی پہنچے اور 1963ء میں سند فراغت حاصل کی۔ آپ کے چند مشاہیر اساتذہ کے نام یہ ہیں صاحبزادہ صدرالشریعہ قادری رضا المصطفیٰ کراچی، حضرت مفتی محمد شریف الحق امجدی اشرفیہ مبارکپور، حضرت علامہ قمرالدین اعظمی، حضرت مولانا قمرالدین گونڈوی قاری محمد یوسف بستوی۔ فراغت کے بعد عتیق المدارس بڑھنی م۔۔۔
مزید
مولانا ڈاکٹر شفیق اجمل قادری رضوی کی ولادت شہر بنارس کے ایک معزز دینی گھرانے میں 13/ذیقعدہ 1393ھ /8/دسمبر 1973ء کو ہوئی۔ آپ کے جد امجد حاجی عبدالحکیم ابن عبدالرحیم ایک معزز دین دار شخص تھے۔ آپ کو متعدد بار حج بیت اللہ کی سعادت نصیب ہوئی۔ آپ شہزادہ قطب مدینہ حضرت شیخ فضل الرحمٰن مدنی علیہ الرحمہ سے بیعت تھے۔ مولانا ڈاکٹر شفیق اجمل کے والد ماجد حاجی عبدالرب ایک متحرک وفعال شخص ہیں۔ آپ اپنی قائدانہ صلاحیت کی بناپر مقبول ہر خاص وعام ہیں۔ آپ بہت ساری سماجی، مذہبی تحریکوں اور تنظیموں سے وابستہ ہیں۔ قوم وملت کی فلاح وبہودہ کےلئے آپ ہمہ وقت سرگرم عمل رہتے ہیں۔ آپ کو بھی متعدد بار حرمین شریفین کی زیارت نصیب ہوئی ہے۔ مولانا شفیق اجمل کی تعلیم کا آغاز چار سال کی عمر میں رسم بسم اللہ خوانی سے حافظ غلام محمد نے کرایا، اور حافظ عبدالسلام نے ناظرہ مکمل کرایا۔ مارچ 1989ءمیں آپ نے ہائی اسکول پاس کیا اور ا۔۔۔
مزید
مولانا حنیف کی ولادت اپنے آبائی وطن بیلا اکڈارا ضلع مہوتری نیپال میں 1925ء میں ہوئی۔ جو نیپال کی مشہور جگہ جلیشورسے چالیس میل جانب مغرب واقع ہے۔ آپ کاخاندار دیہاتی ماحول کے اعتبار سے خوشحال تھا۔ آپ کے والدین صوم صلوٰۃ کے پابند اور مذہبی امور میں خالص دلچسپی رکھتے تھے۔ مولانا حنیف اپنے والد گرامی محمد عبداللہ مرحوم سے دینیات کی تعلیم حاصل کی۔ ابتدائی تعلیم وتربیت سے فارغ ہوکر رضاء العلوم کنھواں پہنچے جو شمالی بہار کے معروف ضلع سیتا مڑھی کی مرکزی درس گاہ ہے۔ یہاں فارسی کی پہلی سے متوسطات یعنی یوسف زلیخا، دیوان حافظ، سکندر نامہ اور عربی میں میزان الصرف سے کافیہ تک کی تعلیم بحسن وخوبی حاصل کی۔ اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے اہل سنت وجماعت کی مرکزی دینی درس گاہ دارالعلوم فیض الغرباء میں داخلہ لیا۔ اور تعلیم وتربیت کی مزلیں طی کیں اور شرح جامی سے بخاری شریف تک باضابطہ تعلیم پاکر 1361ھ مطابق 1940ء ۔۔۔
مزید