/ Thursday, 02 May,2024

شہید بدر حضرت سیدنا حارثہ بن سراقہ (انصاری)

شہید بدر حضرت سیدنا حارثہ بن سراقہ (انصاری)  رضی اللہ تعالیٰ عنہ ابن سراقہ بن حارث بن عدی بن مالک بن عدی بن عامر بن غنم بن عدی بن نجار۔ انصاری خزرجی بخاری۔ بدر کے دن شہید ہوئے ان کی والدہ ربیع بنت نضر ہیں جو حضرت انس بن مالک کی پھوپھی تھیں۔ ان کو عیان بن عرقہ نے بدر میں شہید کیا تھا یہ حوض سے پانی پی رہے تھے سی حال میں حیان نے ان کے تیر مارا وہ تیر ان کے گلے میں لگا اور یہ شہید ہوگئے تماشا دیکھنے آئے تھے اس زمان یں یہ کم سن تھے کوئی اولاد نہیں چھوڑی۔ ان کی والدہ ربیع نبی ﷺ کے حضور میں آئیں اور انھوں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ اپ جانتے ہیں حارثہ سے مجھ سے کس قدر محبت تھی پس اگر وہ اہل جنت میں سے ہوں تو میں صبر کروں ورنہ اللہ دیکھے گا کہ میں کیا کرتی ہوں حضرت نے فرمایا کہ اے ام حارثہ حارثہ کے لئے ایک جنت نہیں بلکہ بہت سی جنتیں ہیں اور وہ فردوس عالی میں یں۔ ربیع نے کہا تو اب میں صبر کروں ۔۔۔

مزید

شہید بدر حضرت سیدنا مبشر بن عبدالمنذر (انصاری)

شہید بدر حضرت سیدنا مبشر بن عبدالمنذر (انصاری) رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن زب یر بن زید بن امیہ بن زید بن مالک بن عوف بن عمرو بن عوف بن مالک بن اوس الانصاری الاوسی: یہ صاحب غزوۂ بدر میں مع اپنے دونوں بھائیوں، ابو لبابہ بن عبدالمنذر اور رفاعہ بن عبدالمنذر کے شریک تھے۔ جس میں جناب مبشر شہید ہوگئے تھے۔ ایک روایت میں ہے کہ وہ بمقامِ خیبر قتل کردیے گئے تھے۔ ہمیں ابوجعفر نے اپنے اس اسناد سے جو یونس بن بکیر تک پہنچتا ہے۔ ابن اسحاق سے یہ روایت نقل کی کہ بنو امیہ بن زید بن مالک بن عوف سے جو آدمی غزوۂ بدر میں شہید ہوا، وہ مبشر بن عبدالمنذر تھے، لیکن لڑائی میں ان کے دو بھائی ابولبابہ اور رفاعہ بھی شریک ہوئے تھے اور مبشر لاولد تھے۔ ابولبابہ کے بارے میں یہ روایت مذکور ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں مدینے کا حکم مقرر کرکے واپس بھیج دیا تھا اور بعد از فتح مالِ غنیمت سے انہیں برابر کا حصہ عطا فرما۔۔۔

مزید

شہید بدر حضرت سیدنا سعد بن خیثمہ (انصاری)

شہید بدر حضرت سیدنا سعد بن خیثمہ (انصاری)رضی اللہ تعالیٰ عنہ ۔۔۔

مزید

شہید بدر حضرت سیدنا صفوان بن وھب بن ربیعہ (مہاجر)

شہید بدر حضرت سیدنا صفوان بن وھب بن ربیعہ (مہاجر) رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔۔۔

مزید

شہید بدر حضرت سیدنا مہجع مولی عمر بن خطاب (مہاجر)

شہید بدر حضرت سیدنا مہجع مولٰی عمر بن خطاب (مہاجر) رضی اللہ تعالیٰ عنہما حضرت سیدنا امیر المومنین عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ  عنہ کے آزاد کردہ غلام تھے اور غزوۂ بدر میں اسلامی لشکر میں سب سے پہلے شہادت کا اعزاز انہیں حاصل ہوا۔ یہ دو صفوں کے درمیان کھڑے تھے۔ کہ اچانک ایک تیر انہیں آلگا اور شہید ہوگئے۔ ان کا تعلق یمن سے تھا۔ یہ ان لوگوں میں شامل ہیں۔ جن کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی تھی: ’’وَ لَا تَطْرُدِ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ رَبَّهُمْ بِالْغَدٰوةِ وَ الْعَشِیِّ یُرِیْدُوْنَ وَجْهَهٗ‘‘ ان میں مندرجہ ذیل حضرات شامل تھے: حضرت بلال، صہیب، عمار، خباب، عتبہ بن غزوان، مہجع، اوس بن خولی اور عامر بن فہیرہ۔ یہ ابن عباس کا قول ہے۔ تینوں نے ان کی تخریج کی ہے۔۔۔۔

مزید

شہید بدر حضرت سیدنا عاقل بن البکیر (مہاجر)

شہید بدر حضرت سیدنا عاقل بن البکیر (مہاجر) رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔۔۔

مزید

شہید بدر حضرت سیدنا ذو الشمالین عمیر بن عبد عمرو بن نضلہ (مہاجر)

شہید بدر حضرت سیدنا ذو الشمالین عمیر بن عبد عمرو بن نضلہ (مہاجر) رضی اللہ تعالیٰ عنہ ابن عبدعمروبن نضلہ بن عامربن حارث بن غبشان۔بعض لوگ کہتےہیں کہ ذی الشمالین کا نام ہے اورواقدی نے کہاہے کہ نام ان کاعمربن عبدودہےاورابن اسحاق نے کہاہے کہ نام ان کا عمروبن نضلہ ہے بدرکے دن شہید ہوئےتھے یہ ابن اسحاق کاقول ہے ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)۔۔۔

مزید

شہید بدر حضرت سیدنا عمیر ابن ابی وقاص (مہاجر)

شہید بدر حضرت سیدنا عمیر ابن ابی وقاص (مہاجر)رضی اللہ تعالیٰ عنہ ۔ابووقاص کانام مالک بن اہیب تھا۔سعد بن ابی وقاص زہری کے بھائی تھے۔ان کی والدہ حمنہ بنت سفیان بن امیہ بن عبدشمس تھیں۔قدیم الاسلام تھےمہاجربھی تھے۔بدرمیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ شریک تھے اوراسی غزوہ میں شہیدہوئےجب انھوں نے بدرمیں شرکت کاارادہ ظاہر کیاتونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو کمسن ہونے کی وجہ باعث منظورنہ کیا مگریہ رونے لگے بالآخر حضرت نے ان کااجازت دی ان کی تلواربہت لانبی تھی لہذا حضرت نے خود اپنی تلوار ان کو مرحمت فرمائی بوقت شہادت ان کی عمرسولہ برس کی تھی۔ان کو عمروبن عبدود نے شہید کیاتھا۔ ہمیں عبیداللہ بن احمد نے اپنی سند کے ساتھ یونس بن بکیرسے انھوں نے ابن اسحاق سے شہدائے بدر کے ناموں میں عمیر بن ابی وقاص کانام بھی روایت کیاہے اورزہری نے اورموسیٰ نے اورعروہ نے بھی اس کی موافقت کی ہے۔سعد نے بیان کیاہےکہ می۔۔۔

مزید

شہیدِ بدر حضرت سیدنا عبیدہ بن حارث بن عبد المطلب (مہاجر)

شہیدِ بدر حضرت عبیدہ بن الحارث بن عبد المطلب(مہاجر) رضی اللہ تعالیٰ عنہ  بن عبدمناف بن قصی قریشی مطلبی ہیں ان کی کنیت ابوحارث تھی بعض لوگوں نے کہاہے کہ ابومعاویہ تھی۔ان کی اوران کے دونوں بھائیوں کی والدہ سخیلہ بنت خزاعی بن حویرث تھیں ثقفیہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کی عمردس برس زیادہ تھی اوررسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے ارقم بن ارقم کے مکان میں تشریف لے جانے سے پیشتر اسلام لائےتھے۔یہ اور ابوسلمہ بن عبدالاسد اورعبداللہ بن ارقم مخزومی اور عثمان بن مظعون ایک ہی وقت میں اسلام لائے تھے۔انھوں نے اپنے دونوں بھائیوں طفیل بن حارث اورحصین بن حارث اور مسطح بن اثاثہ بن عباد بن مطلب کے ساتھ مدینے کی طرف ہجرت کی تھی۔اورعبداللہ بن سلمہ عجلانی کے مکان پر اترے تھے۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے یہاں ان کی بڑی قدرو منزلت تھی۔ہم کو ابوجعفر بن سمین نے اپنی سند کویونس بن بکیر تک پہنچاکرابن اسحاق ۔۔۔

مزید

حضرت قیس عبد الرشید

حضرت قیس عبد الرشید رضی اللہ عنہ           قیس عبد الرشید کا نسبی علاقہ افغنہ سے ہے۔ آپ کا سلسلۂ نسب 43 واسطوں سے افغنہ اور 45 واسطوں سے حضرت ملک طالوت سے ملتا ہے۔ آپ کے والد کا نام عیص تھا۔ آپ افغانیوں کے سردار تھے۔  حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کی دعوت پر آپ افغانیوں کے ہمراہ مدینہ منورہ حاضر ہوئے اور حضور نبی اکرمﷺ کی بارگاہ میں حاضر ہو کر اسلام قبول کیا۔ حضور نبی اکرمﷺ نے فرمایا: قیس عبرانی لفظ ہے اور میں عرب ہوں لہذا حضورﷺ نے آپ کا نام "عبد الرشید" رکھا۔ حضور نبی اکرمﷺ نے قیس عبد الرشید سے فرمایا: تم ملک طالوت  کی اولاد ہو جن کو اللہ تعالیٰ نے "ملکی" خطاب سے یاد فرمایا اس لئے تم کو بھی ملک کہا جائے۔ اس طرح آپ کو بارگاہ نبوت سے "ملک" کا خطاب عطا ہوا۔ حضور نبی اکرمﷺ نے دعائے خیر کے ساتھ فرمایا کہ عبد الرشید کی اولاد سے سلسل۔۔۔

مزید