بدھ , 04 رجب 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Wednesday, 24 December,2025

ابوالبداح بن عاص رضی اللہ عنہ

ابوالبداح بن عاصم بن عدی بن جد بن عجلان البلوی(جو بنوعمروبن عوف انصار کے حلیف تھے)ہم انکانسب ان کے باپ کے ترجمے میں لکھ آئے ہیں،ان کی صحبت کے بارے میں اختلاف ہے،ایک روایت میں ہے کہ ان کے والد کو صحبت نصیب ہوئی،لیکن یہ خود تابعی ہیں،اور اپنے والد سے روایت کرتے تھے۔ ایک روایت میں ہے کہ انہیں صحبت نصیب ہوئی،اور یہ سبیعہ اسلمیہ کے شوہر تھے،جسے ان کی وفات پر ابوالسنابل بن بعکک نے نکاح کا پیغام بھیجا تھا،ابن جریح وغیرہ نے بھی ان کا ذکر کیا ہے،اور بقول اب عمر اکثر لوگ انہیں صحابی شمار کرتے ہیں،ابوالبداح کے مطابق ان کا لقب اور کنیت ابوعمر تھی،ابونعیم کہتے ہیں کہ بعض متاخرین (ابن مندہ)کو ان کے بارے میں اشتباہ ہؤا ہے،اور لکھا ہے کہ عبدالرحمٰن بن ابوبکر نے ان سے حدیث روایت کی،حالانکہ راوی ابوبکر بن عمر تھے،واللہ اعلم، تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ابنِ اثیر لکھتے ہیں،ابوعمر کا ابوالبداح کو سبیعہ سل۔۔۔

مزید

ابوالبراء رضی اللہ عنہ

ابوالبراء،تمیم الداری کے غلام تھے،سعید بن زَیّاد بن قائد نے اپنے والد سے انہوں نے داداسے، انہوں نے ابوہند سے روایت کی،کہ تمیم اپنے ساتھ شام سے چند قندیلیں اور تیل لے کر مدینے آئے، جس رات کو وہ مدینے پہنچے جمعے کی رات تھی،انہوں نے اپنے غلام ابوالبراءکوحکم دیا ،کہ قندیلوں میں تیل ڈال کر مسجد میں لٹکا دے،اس نے حکم کی تعمیل کی،چنانچہ جب سورج غروب ہو،تو لیمپ روشن کردئیے گئے،حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد میں تشریف لائے چمک دمک دیکھ کر دریافت کیا،یہ کس نے کیا ہے،لوگوں نے تمیم کا نام لیا،حضورِ اکرم نے فرمایا،"تو نے اسلامی عبادت گاہ کو منور کیا،اللہ تعالیٰ تیری دنیااور آخرت کو منور فرمائے،جہاں تک میری ذات کا تعلق ہے،اگر میری کو ئی اوربیٹی ہوتی تومیں اسے تجھ سے بیاہ دیتا"،اس پر نوفل بن حارث بن عبدالمطلب نے عرض کیا،یارسول اللہ! ام مغیرہ نامی میری ایک بیٹی ہے،آپ اس کے بارے میں مختار ہیں،۔۔۔

مزید

ابوبردہ انصاری ظفری رضی اللہ عنہ

ابوبردہ انصاری ظفری،اور ظفر کا نام کعب بن مالک بن اوس تھا،انہوں نے حضوراکرم سے روایت کی،بقول ابونعیم وہ کوفی ہیں،اور ابنِ مندہ انہیں مدنی بتاتے ہیں، عبدالملک نے ارو بروایتے عبداللہ بن مغیث بن ابی بردہ نے اپنے والد سے،اس نے داداسے روایت کی،کہ انہوں نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلّم سے سُنا،آپ نے فرمایا کہ کاہنوں کی دو جماعتوں میں ایک ایسا آدمی پیداہوگا جو قرآ ن کی ایسی تفسیر بیان کرے گا،جواس کے بعد اورکوئی ایسی تفسیر نہیں پیش کر سکے گا،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ کہتے ہیں کہ وہ مفسر محمد بن کعب القرظی تھے،اور کاہنوں سے مراد بنوقریظہ اور بنونضیر تھے۔ ۔۔۔

مزید

ابوالعشراءالدارمی رضی اللہ عنہ

ابوالعشراءالدارمی،ان کے نام کے بارے میں اختلاف ہے،کسی نے اسامہ بن مالک بن قہطم، کسی نے بلز،کسی نے مالک بن اسامہ اورکسی نے عطاردبن برز لکھاہے،بعض نے انہیں صحابہ میں شمارکیا ہے،مگریہ غلط ہے،درج ذیل حدیث کے راوی ان کے والد ہیں،"لوطعنت فی فخدھا لاجزاء عنک"اگرتم جانورکی ران میں نیزہ چبھودو،تویہ جائزہوگا،ہم اسامہ کے ترجمے میں اس کاذکرکر آئے ہیں،اورصحبت ان کے والدکوملی اورمالک بن قہطم کے ترجمے میں اس کا ذکرکرآئے ہیں۔ ۔۔۔

مزید

ابوموسیٰ انصاری مدنی رضی اللہ عنہ

ابوموسیٰ انصاری مدنی ،انہیں صحبت ملی،عبداللہ بن عبدالرحمٰن سمرقندی نے محمد بن یزید البزاز سے، انہوں نے اپنے چچا نافع ابوسہیل سے،انہوں نے ابوموسیٰ انصاری صحابی سےجوآپ کے منتخب صحابہ سے تھے،روایت کی کی ہم لوگ حضورِاکرم کی خدمت میں حاضرتھے،حضورنے فرمایا،ایمان کی چکی چل رہی ہے،تم بھی قرآن کے ساتھ ساتھ گھومتے جاؤ،جدھر کوگھومے،صحابہ نے پوچھا، یارسول اللہ!اگرہم میں اس کی ہمت نہ ہوتو،فرمایا،عیسیٰ علیہ السلام کے حواریوں کی طرح ہوجاؤ، جنہیں آروں سے چیرا گیا،اورسولیوں پر لٹکادیاگیا،کیونکہ نیکی کی موت بدکاری کی زندگی سے بہترہے، ہاں سنو،یہ بنی اسرائیل کے امراء تھے جواِن حواریوں پرظلم کرتے تھے،اورانہیں کوئی روکتا نہیں تھا،اگرچہ وہ انہیں کھلاتے پلاتے اپنے گھروں میں مجالس میں آنے کی اجازت دیتے تھے اور امداد کرتے تھے،مگران کے اس سلوک کی وجہ سے ان کے دلوں میں نفرت پیدا ہوگئی۔ عبداللہ بن عبدالرحمٰن سے ۔۔۔

مزید

سیّدنا نبیہ رضی اللہ عنہ

الجہنی ایک روایت میں نبہ الجہنی آیا ہے ابن معین کے مطابق ان کا نام ینہ الجہنی ہے ابن السکن نے بھی ان کا نام ینہ کہا ہے۔ ابو زبیر نے جابر سے انہوں نے نبیہ الجہنی سے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم ایک دوسرے کو تلوار دو تو اسے پہلے نیام میں ڈال لو ابو عمر نے بیان کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

سیّدنا نبیہ بن حزیفہ بن غانم رضی اللہ عنہ

بن حزیفہ بن غانم بن عامر بن عبد اللہ بن عبد اللہ بن عبید بن عویج بن عدی بن کعب بن لوئی قرشی عددی یہ ابو جہم بن حزیفہ کے بھائی تھے لیکن ابن اثیر نہ انہیں جانتے ہیں اور نہ ان کے بھائیوں میں سے کسی کو جن سے ابو عمر نے ایک مختصر سی روایت بیان کی ہے۔۔۔۔

مزید

سیّدنا نبیہ بن صواب الجہنی رضی اللہ عنہ

بن صواب الجہنی دربار رسالت میں حاضر ہوئے اور فتحِ مصر میں شریک رہے تھے اور ان چار آدمیوں میں شامل تھے جنہوں نے قبلۂ مصر کی سمت درست کی تھی ان سے یزید بن حبیب عبد المالک بن رائطہ اور عبد العزیز بن ملیل نے روایت کی تینوں نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

سیّدنا نبیہ بن عثمان بن ربیعہ

بن عثمان بن ربیعہ بن وہب بن خدافہ بن حمج القرشی حمجی۔ قدیم الاسلام ہیں اور حبشہ کی ہجرۂ ثانیہ میں شریک تھے یہ روایت واقدی کی ہے ابن اسحاق کہتے ہیں کہ حبشہ کو ہجرت کرنے والے ان کے والد تھے موسی بن عقبہ اور ابو معشر نے دونوں باپ بیٹے کا نام مہاجرین حبشہ میں شامل نہیں کیا ابو عمر نے ذکر کیا ہے۔۔۔۔

مزید

سیّدنا نصر بن عوف بن قدامہ بن اخی صفوان بن قدامہ رضی اللہ عنہ

بن عوف بن قدامہ بن اخی صفوان بن قدامہ حدیثِ صفوان میں ان کا ذکر آیا ہے اب مندہ اور ابو نعیم نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید