ابوالاسود تمیمی،جعفرنے ان کا ذکرکیا ہے،ان سے رزاق نے،انہوں نے معمر سے،انہوں نے بنوتمیمی کے ایک شیخ سے،انہوں نے اپنے ایک شیخ سے،جس کا نام ابوالاسود تھا،سنا،کہ انہوں نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سُنا،آپ نے فرمایا،جھوٹی قسم کھانے سے عورتیں بانجھ ہو جاتی ہیں،ابوموسیٰ نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوعطیتہ المزنی،ان کی حدیث بکر بن سوادہ نے عبدالرحمٰن بن عطیہ سے ،انہوں نے والدسے، انہوں نے داداسے روایت کی،مصری شمارہوتے ہیں،یہ سعید بن یونس کا قول ہے،ابن مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوالعوجا،زہری کاقول ہے کہ حضوراکرِم نے بنوسلیم کے خلاف ایک سریہ ابوالعوجاء سلمی کی کمان میں روانہ کیا،وہ سب قتل کردیئے گئے،ابن اسحاق نے ان کا نام ابن ابوالعوجاء لکھاہے،ابوموسیٰ نے ان کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوعویمراسلمی،جعفرنے ان کا ذکرکیاہے،ابن ابواویس نے اپنے والدسے،انہوں نے ابوالزناد سے، انہوں نے ابوعویمراسلمی سے روایت کی کہ حضورِ اکرم نے ہاتھ سے بجلی کی طرف اشارہ کرنے سے منع کیا،ابوموسیٰ نے ان کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوالاعور جرمی شامی،جبیر بن نفیر سے مروی ہے کہ بنو جرم کا ایک شخص جس کا نام ابوالاعور تھا، حضورِ اکرم کی خدمت میں آیا،اور السلام علیک یارسول اللہ کہا،حضور نے جواب میں وعلیکم السّلام ورحمتہ اللہ فرمایا اور اس کی خیریت دریافت کی،تینوں نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابومویہبہ،رسولِ کریم کے آزادکردہ غلام تھے،اوروہ بنومزینہ کے مولد تھے،حضورِ اکرم نے انہیں خرید کرآزاد کردیاتھا،معرکہ مریسیع میں موجودتھے،لیکن ان کا نام نہیں معلوم ہوسکا،ان سے عبداللہ بن عمروبن عاص نے روایت کی۔ ابوجعفرنے باسنادہ یونس سے،انہوں نے ابنِ اسحاق سے،انہوں نے عبداللہ بن عمرو بن ربیعہ سے، انہوں نے عبیدسےجوحکم بن ابوالعاص کے آزادکردہ غلام تھے انہوں نے عبداللہ بن عمروبن عاص سے،انہوں نے ابومویہبہ سےروایت کی،کہ ایک رات کوحضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے یاد فرمایا،اے ابومویہبہ مجھے حکم ہواہے کہ میں جنت البقیع والوں کی مغفرت کی دعا مانگوں،میں آپ کے ساتھ چل پڑا،ہم قبرستان میں پہنچے حضورِ اکرم نے ہاتھ اٹھائے اور ان کی مغفرت کی دعافرمائی اور فرمایا،اے اہل قبور،جس حالت میں تم ہو وہ اس حالت سے آسان تر ہے،جوتمہارے بعد آنے والے لوگوں کو پیش آئے گی،فتنے سیاہ رات کے اندہیرے کی طرح مسلس۔۔۔
مزید
ابوعثمان نہدی،ان کا نام عبدالرحمٰن بن مِل بن عمروبن عدی بن وہب بن سعد بن خزیمہ بن رفاعہ بن مالک بن نہد بن زیدالقضاعی نہدی ہے،حضورِاکرم کے عہد میں اسلام قبول کیا اور مال کی زکوٰۃ ادا کی،لیکن آپ کی زیارت سے محروم رہے،لیکن حضرت عمر کے دَور خلافت میں جلولأ اور قادسیہ کے معرکوں میں شریک رہے،ان کا شمار کبارتابعین میں ہوتا ہے،انہوں نے عمروبن مسعود سے روایت کی،ان کا ذکرپہلے گزرچکا ہے،ابوعمر نے ان کا ذکرکیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابواروی،دوسی،حجازی،یہ صحابی ذوالحلیفہ میں قیام کرتے ،ان سے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن اور ابو واقد صالح بن محمد بن زائدہ مدنی نے اور سلیمان بن حرب نے وہیب سے،انہوں نے ابوواقد صالح بن محمد سے،انہوں نے ابواروی سے روایت کی،کہ میں نمازعصر حضورِاکرم کے ساتھ پڑھکرغروب آفتاب سے پہلے شجرہ پہنچ جایا کرتا تھا۔ احمد بن عثمان بن ابوعلی نے ابورشید عبدالکریم بن احمد بن منصور بن محمد بن سعیدسے،انہوں نے ابومسعود سلیمان بن ابراہیم بن محمد بن سلیمان سے،انہوں نے ابوبکر محمد بن علی بن موسیٰ بن مردویہ سے،انہوں نے ابراہیم بن محمد بن ابراہیم دبیلی سے،اور دعلج بن احمد سے،انہوں نے محمد بن علی بن زید سے،انہوں نے بشر بن عیسیٰ بن مرحوم العطارسے،انہوں نے نضر بن عربی سے،انہوں نے عاصم بن سہیل سے،انہوں نے محمدبن ابراہیم سے،انہوں نے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن سے، انہوں نےابواروی سے روایت کی،کہ میں حضورِ اکرم کے پاس بیٹھاہواتھاکہ ۔۔۔
مزید
ابواروی،دوسی،حجازی،یہ صحابی ذوالحلیفہ میں قیام کرتے ،ان سے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن اور ابو واقد صالح بن محمد بن زائدہ مدنی نے اور سلیمان بن حرب نے وہیب سے،انہوں نے ابوواقد صالح بن محمد سے،انہوں نے ابواروی سے روایت کی،کہ میں نمازعصر حضورِاکرم کے ساتھ پڑھکرغروب آفتاب سے پہلے شجرہ پہنچ جایا کرتا تھا۔ احمد بن عثمان بن ابوعلی نے ابورشید عبدالکریم بن احمد بن منصور بن محمد بن سعیدسے،انہوں نے ابومسعود سلیمان بن ابراہیم بن محمد بن سلیمان سے،انہوں نے ابوبکر محمد بن علی بن موسیٰ بن مردویہ سے،انہوں نے ابراہیم بن محمد بن ابراہیم دبیلی سے،اور دعلج بن احمد سے،انہوں نے محمد بن علی بن زید سے،انہوں نے بشر بن عیسیٰ بن مرحوم العطارسے،انہوں نے نضر بن عربی سے،انہوں نے عاصم بن سہیل سے،انہوں نے محمدبن ابراہیم سے،انہوں نے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن سے، انہوں نےابواروی سے روایت کی،کہ میں حضورِ اکرم کے پاس بیٹھاہواتھاکہ ۔۔۔
مزید
ابواسماءشامی،حضورِاکرم کی خدمت میں حاضرہوئے،ان کی حدیث ان کی اولاد نے والد سے یوں بیان کی ہے کہ وہ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دربار میں حاضر ہوئے،بیعت کی،اور آپ سے مصافحہ کیا،اس پر انہوں نے دل میں ٹھان لی،کہ وہ اس ہاتھ سے کسی دوسرے سے مصافحہ نہیں کریں گے،چنانچہ وہ کسی سے ہاتھ نہیں ملاتے تھے،ابن مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید