ابو السائب الثقفی: عطا بن سائب کے دادا تھے۔ انھوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ جس نے مرتے وقت کلمۂ شہادت پڑھا، اسے جنت میں داخلہ مل جائے گا۔ ابو نعیم اور ابوموسیٰ نے تخریج کی ہے۔۔۔۔
مزید
بن سنان بن مالک النمری: یہ صحابی صہیب بن سنان کے بھائی تھے۔ اسی نے ابو عمر پر بطورِ استدراک بیان کیا۔۔۔۔
مزید
بن سنان بن مالک النمری: یہ صحابی صہیب بن سنان کے بھائی تھے۔ اسی نے ابو عمر پر بطورِ استدراک بیان کیا۔۔۔۔
مزید
بن عامر ابو عطیہ الوداعی: اہل کوفہ سے تھے اور تابعی تھے۔ یہ بھی روایت ہے کہ وہ زمانۂ قبل از اسلام میں موجود تھے۔ ابوموسیٰ نے مختصراً اس کی تخریج کی ہے۔۔۔۔
مزید
بن عامر ابو عطیہ الوداعی: اہل کوفہ سے تھے اور تابعی تھے۔ یہ بھی روایت ہے کہ وہ زمانۂ قبل از اسلام میں موجود تھے۔ ابوموسیٰ نے مختصراً اس کی تخریج کی ہے۔۔۔۔
مزید
بن عبادۃ الہمدانی: یہ صاحب مالک بن مرہ اور عقبہ بن نمرہ کی معیت میں ہمدانی وفد کے ساتھ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر ایمان لائے۔ ابو عمر نے اس کی تخریج کی ہے۔۔۔۔
مزید
بن عبادۃ الہمدانی: یہ صاحب مالک بن مرہ اور عقبہ بن نمرہ کی معیت میں ہمدانی وفد کے ساتھ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر ایمان لائے۔ ابو عمر نے اس کی تخریج کی ہے۔۔۔۔
مزید
بن عبداللہ بن خیبری بن افلت بن سلسلہ بن عمرو بن سلسلہ بن غنم بن ثوب بن معن بن عتود بن سلامان بن عنین بن سلامان بن ثعل بن عمرو بن الغوث بن طئی الطائی: حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ ان کے دو بیٹے تھے، مروان اور ایاس اور دونوں شاعر تھے۔ یہ روایت ابن الکلبی کی ہے۔۔۔۔
مزید
بن عبداللہ بن خیبری بن افلت بن سلسلہ بن عمرو بن سلسلہ بن غنم بن ثوب بن معن بن عتود بن سلامان بن عنین بن سلامان بن ثعل بن عمرو بن الغوث بن طئی الطائی: حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ ان کے دو بیٹے تھے، مروان اور ایاس اور دونوں شاعر تھے۔ یہ روایت ابن الکلبی کی ہے۔۔۔۔
مزید
الحضرمی ابو الفتح ازدی نے ان کا ذکر اسمائے مفردہ میں کیا ہے اور باسنادہ جریر بن عثمان رحسبی سے انہوں نے شرجیل بن شفع سے انہوں نے نا سچ حضرمی سے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دو آدمیوں کے پاس سے گزرے جو ایک بکری کی خرید و فروخت میں مصروف تھے اور قسمیں کھا رہے تھے۔ ایک کہتا کہ میں اتنے روپوں سے کم نہیں لوں گا دوسرا کہتا کہ میں اتنے سے زیادہ نہ دوں گا آخر میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بکری کے پاس سے گزرے جسے ایک آدمی نے خرید لیا تھا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دونوں میں سے ایک نے گناہ بھی کمایا ہے اور کفارہ قسم بھی ادا کرنا ہوگا۔ ابن ابی حاتم لکھتے ہیں کہ امام بخاری نے ان کا ذکر باب النون میں کیا ہے لیکن میرے والد نے اس روایت کو عبد اللہ بن ناسچ سے منسوب کیا ہے ابو موسیٰ نے اس کی تخریج کی ہے۔ ۔۔۔
مزید