بن اسود بن حارثہ بن نضلہ بن عوف بن عبیدہ بن عویج بن عدی بن کعب قرشی عدوی: ان کا نام عاصی تھا رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بدل کر مطیع بنادیا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے مخاطب ہوکر فرمایا کہ تمہارا عمزاد عاصی، عاصی نہیں بلکہ مطیع ہے۔ ان کی ماں کا نام عجماء بنت عامر بن فضل بن کلیب بن حبشیہ بن سلول خزاعیہ تھا۔ ان سے ان کے بیٹے عبد الملک نے روایت کی کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر تشریف فرما ہوئے، لوگوں کو حکم دیا کہ بیٹھ جاؤ۔ عین اسی وقت عاصی مسجد میں داخل ہوئے اور بیٹھ جاؤ کی آواز سن لی۔ وہ وہیں بیٹھ گئے۔ جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم منبر سے اُترے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عاصی سے فرمایا۔ مَیں نے تمہیں نماز میں نہیں دیکھا۔ عرض کیا، یا رسول اللہ! مَیں مسجد میں داخل ہُوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم بیٹھ جاؤ سُنا اور مَیں ب۔۔۔
مزید
بن رافع بن عدی بن زید بن جشم بن حارثہ بن حارث بن خنررج بن عمرو بن عامر بن اوس انصاری اوسی حارثی: وہ ظہیر بن رافع کے سگے بھائی تھے: اور غزوۂ اُحد اور بعد کے تمام غزوات میں شامل رہے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے عہدِ خلافت تک زندہ رہے۔ واقدی لکھتے ہیں کہ جنابِ مظہر حارثی شام سے توانا مزدوروں کا ایک گروہ لے کر خیبر میں اپنی زمینوں پر کام کرانے کو لائے۔ خیبر میں تین دن کے بعد، یہودیوں نے انہیں اُکسایا چنانچہ وہ شہر سے باہر نکلے، تو وہ شامی جو بیگار میں پکڑے آئے تھے۔ حملہ آور ہوئے اور انہیں قتل کردیا یہود نے شامیوں کو زادِ راہ دیا، چنانچہ وہ واپس چلے گئے، خلیفہ کو یہود کی شرارت کا علم ہوا۔ تو یہود کو جلا وطن کردیا۔ ابو عمر اور ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۸)۔۔۔
مزید
بن انس جہنی: ان کے بیٹے کا نام سہل تھا۔ مصر میں سکونت اختیار کرلی تھی۔ ان کے بیٹے سہل نے ان سے روایت کی۔ ان کے بیٹے کے پاس ایک بڑی سی کتاب تھی۔ جس میں ان کی روایات مذکور تھیں۔ اس مجموعے سے امام احمد بن حنبل نے مسند میں، ابو داؤد، نسائی، ابو عیسیٰ، ابن ماجہ اور ان کے علاوہ اور لوگوں نے بھی فائدہ اُٹھایا ہے۔ ابراہیم بن محمد اور اسماعیل بن علی وغیرہ نے باسناد ہم ابو عیسیٰ ترمذی سے، انہوں نے عباس دوری سے اُنہوں نے عبد اللہ بن یزید مقرمی سے انہوں نے سعید بن ابی ایوب سے، انہوں نے ابو محروم عبد الرحیم بن میمون سے اُنہوں نے سہل بن معاذ بن انس الجہنی سے۔ انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص کو اچھا لباس پہننے کی استطاعت ہو اور وہ بر بنائے تواضع اچھا لباس نہ پہنے، تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اسے ساری مخلوق کے سامنے بلائے گا اور ۔۔۔
مزید
بن انس جہنی: ان کے بیٹے کا نام سہل تھا۔ مصر میں سکونت اختیار کرلی تھی۔ ان کے بیٹے سہل نے ان سے روایت کی۔ ان کے بیٹے کے پاس ایک بڑی سی کتاب تھی۔ جس میں ان کی روایات مذکور تھیں۔ اس مجموعے سے امام احمد بن حنبل نے مسند میں، ابو داؤد، نسائی، ابو عیسیٰ، ابن ماجہ اور ان کے علاوہ اور لوگوں نے بھی فائدہ اُٹھایا ہے۔ ابراہیم بن محمد اور اسماعیل بن علی وغیرہ نے باسناد ہم ابو عیسیٰ ترمذی سے، انہوں نے عباس دوری سے اُنہوں نے عبد اللہ بن یزید مقرمی سے انہوں نے سعید بن ابی ایوب سے، انہوں نے ابو محروم عبد الرحیم بن میمون سے اُنہوں نے سہل بن معاذ بن انس الجہنی سے۔ انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص کو اچھا لباس پہننے کی استطاعت ہو اور وہ بر بنائے تواضع اچھا لباس نہ پہنے، تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اسے ساری مخلوق کے سامنے بلائے گا اور ۔۔۔
مزید
بن حارث الانصاری: بنو خزرج کے قبیلے بنونجار سے تعلق رکھتے تھے۔ کنیت ابو حلیمہ تھی۔ بقول طبری کنیت ابو الحارث تھی اور عرف قاری تھا۔ غزوۂ خندق میں شامل تھے۔ ایک روایت کی رو سے انہوں نے صرف چھ برس حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت سے استفادہ کیا۔ ان سے عمران بن ابی انس اور نافع مولی ابن عمر نیز المقبری نے روایت کی۔ یہ ان لوگوں سے ہیں۔ جنہیں حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے رمضان میں تراویح پڑھانے پر مقرر کیا تھا۔ اور ابو عبیدہ ثقفی کے ساتھ یوم الجسر میں موجود تھے اور میدان جنگ سے بھاگ کر آگئے تھے۔ اس پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا۔ بالیقین ہم ان کے ساتھی ہیں۔ ان کا شمار اہلِ مدینہ سے ہوتا ہے۔ ان سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث مروی ہے: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرا منبر جنت کی نہروں میں سے ایک نہر پر واقع ہے۔ ان کی وفات زید بن ثابت سے پہلے واقع ہوئ۔۔۔
مزید
یہ ان ہدایات کے وقت موجود تھے جو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے علاء حضرمی کے لیے لکھی تھیں۔ جب انہیں بحرین بھیجا تھا۔ ۔۔۔
مزید
یہ ان ہدایات کے وقت موجود تھے جو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے علاء حضرمی کے لیے لکھی تھیں۔ جب انہیں بحرین بھیجا تھا۔ ۔۔۔
مزید
ہم ان کا ذکر اس سے پہلے مُحرش کے ذیل میں بیان کر آئے ہیں۔۔۔
مزید
دبرہ بن تحبس بھی ایک روایت میں آیا ہے مگر یہی بہتر ہے اور درست ہے۔ رسول اکرم نے انہیں یمن میں الابناء کی طرف بھیجا تھا۔ ابو عمر نے ان کا اختصاراً ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
بصری تھے اور ان کی بیٹی سبینہ نے ان سے روایت کی، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا۔صلہ رحمی کر، تیری عمر زیادہ ہوگی۔ بھلے کام کر، اس سے تیرے گھر میں بھلائی آئے گی۔ اللہ کو ہر پتھر اور ڈھیلے کے سامنے یاد کر، وہ قیامت میں تیرے حق میں شہادت دیں گے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید