ان کا والد اپنے قبیلے کا سردار تھا۔ جناب مرہ نے مسلیمہ کذاب کو فضیح و بلیغ اشعار میں تنبیہ کی۔ ابن اسحاق نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ان کا والد اپنے قبیلے کا سردار تھا۔ جناب مرہ نے مسلیمہ کذاب کو فضیح و بلیغ اشعار میں تنبیہ کی۔ ابن اسحاق نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
بن صخر بن عامر بن کعب بن سعد بن تیم بن مرہ بن کعب بن لوئی قرشی تیمی: وہ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے خالہ زاد بھائی تھے۔ ابو عمر کہتے ہیں کہ انہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی، لیکن ان کی کوئی حدیث یاد نہیں۔ زبیر اور عدوی کہتے ہیں کہ مسافع اور حسان بن ثابت دونوں شاعر تھے اور لوگوں کی آرا اِن کے بارے میں مختلف تھیں۔ اور وہ انہیں ایک دوسرے پر فضیلت دیتے تھے۔ چنانچہ ہم ذیل میں حسان بن ثابت کے ہجو یہ اشعار نقل کرتے ہیں: یَا اَلَ تَیْمٍ اَلَا تَنْھَوْن جَا ھِلَکُمْ قَبْلَ القَذَافِ بِصَمّ۔۔۔
مزید
زمانۂ جاہلیت کے آدمی ہیں اور تابعی ہیں۔ ابو موسیٰ نے اِن کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
زمانۂ جاہلیت کے آدمی ہیں اور تابعی ہیں۔ ابو موسیٰ نے اِن کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
علاء بن حضرمی کے اس خط میں جو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں لکھ کر دیا تھا۔ ان کا ذکر اس کے گواہوں میں ہے۔ ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
بن قنقد بن عصیہ بن، ہصیص بن حئی بن وائل بن جشم بن مالک بن کعب بن القین بن جسر بن سبع اللہ بن وبرہ بن تغلب بن حلوان بن عمران بن الحاف بن قضاعۃ: انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی یہ طبری کا قول ہے۔ ۔۔۔
مزید
یہ حارث بن کارہ الثقفی کے مولی تھے۔ طائف کے دن ایمان لائے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی کنیت ابو بکر رکھی، کیونکہ وہ طائف سے صبح کے وقت نکلے تھے۔ ایک روایت میں ان کا نام نفیع بن حارث مذکور ہے اور ہم ان شاء اللہ کنیتوں کے باب میں پھر ان کا ذکر کریں گے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
یہ حارث بن کارہ الثقفی کے مولی تھے۔ طائف کے دن ایمان لائے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی کنیت ابو بکر رکھی، کیونکہ وہ طائف سے صبح کے وقت نکلے تھے۔ ایک روایت میں ان کا نام نفیع بن حارث مذکور ہے اور ہم ان شاء اللہ کنیتوں کے باب میں پھر ان کا ذکر کریں گے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
زمانۂ جاہلیت کے آدمی ہیں۔ تابعی ہیں اور کنیت ابو عائشہ ہے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ اور ابن مسعود سے روایت کی ہے۔ ابوموسیٰ نے مختصراً ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید