ابوعیسیٰ انصاری حارثی،غزوۂ بدر میں شریک تھے،ان سے محمد بن کعب القرطی اورصالح مولیٰ التومیہ نے روایت کی،ابن ابی ذہب نے صالح سے روایت کی کہ حضرت عثمان نے ابوعیسیٰ کی عیادت کی وہ بدری تھے اورخلافتِ عثمان کے دوران میں فوت ہوئے تھے،امام بخاری نے ان کا ذکرکیاہے،اور ابوعمرنے مختصراً انکے حالات لکھے ہیں۔ ۔۔۔
مزید
ابوفکیہہ،بنوعبدالدار کے مولیٰ تھے،بروایتے وہ بون ازد سے تھے،مکے میں ابتدائے بعثت میں اسلام قبول کیا،اورترک ِاسلام کرنے پر انہیں بہت دکھ دیئے گئے،مگران کی استقامت میں فرق نہ آیا، بنو عبدالدار کے کچھ لوگ انہیں روزانہ دوپہر کی سخت گرمی میں باہر لاتے،ان کے پاؤں میں لوہے کی بیڑیاں ڈال کر،کپڑے اتار کر گرم ریت میں لٹادیتےاوربڑاساپتھرلاکرسینے پررکھ دیتے،تاکہ وہ حرکت نہ کرسکیں،اوراس وقت تک ان کی یہی حالت رہی،تاآنکہ اصحابِ رسول کریم نے حبشہ کو دوبارہ ہجرت کی،اوریہ بھی ان کے ساتھ چھپ کر حبشہ چلے گئے۔ ابنِ اسحاق اورطبری لکھتے ہیں کہ ابوفکیہہ صفوان بن امیہ کے غلام تھے،جب بلال اسلام لائے تویہ بھی اسلام لائے امیہ نے ان کے پاؤں میں رسی ڈالی،حکم دیا،کہ انہیں گھسیٹ کر لے جاؤاورگرم ریت پر لٹادو،ان کے پاس سے ایک مادۂ سگ گزری،امیہ نے کہا،کیای۔۔۔
مزید
ابوفاختہ صحابی ہیں،مگربے دلیل،ان سے ثابت ابوالمقدام نے روایت کی،خطیب ابوالفضل بن ابونصربن محمد نے باسنادہ ابوداؤد طیالسی سے ،انہوں نے ابوعمربن ثابت بن مقدام سے،انہوں نے اپنے والدسے،انہوں نے ابوفاختہ سے روایت کی،کہ حضرت علی نے انہیں بتایا،کہ حضوراکرم ہمارے ہاں تشریف لائے اورحسن و حسین دونوں سوئے ہوئے تھے اتنے میں امام حسن نے پانی مانگا، حضورِاکرم اٹھے،اورہمارے ایک مشکیزے سےگلاس میں پانی ڈالنے لگے،پھربچے کو پلانے کے لئے پانی کا گلاس لے آئے،اتنے میں حضرت امام حسین نے گلاس سے پانی پیناچاہا،مگرآپ نے انہیں روک دیا،اورجناب حسن رضی اللہ عنہ کو گلاس دے دیا،اس پر کسی نے کہہ دیا،یارسول اللہ، کیاآپ حسن سے زیادہ پیارکرتے ہیں،فرمایا،نہیں،وجہ یہ ہے کہ پہلی طلب حسن رضی اللہ عنہ کی تھی،اس کے بعد آپ نے فرمایا،اے فاطمہ،میں توحسن وحسین رضی اللہ عنہم اوریہ سونے۔۔۔
مزید
ابوفالج انماری،انہوں نے حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کوپایا،اوردَورِ جاہلیّت میں اکل الدمکا ارتکاب کیاتھا، ان سے محمدبن زیادالہانی نے موقوفاً روایت کی،امام احمد بن حنبل نے مسندمیں ان کا ذکرکیاہے،اوران سے جو روایت بیان کی ہے،اس سے معلوم ہوتا ہے،کہ انہیں صحبت نصیب ہوئی، اورانکی حدیث ہم ابوعنبتہ الخولانی کے ترجمے میں لکھ آئے ہیں،ابن مندہ نے ان کاذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوفراس اسلمی،ان کا نام ربیعہ بن کعب تھا،اوران سے محمد بن عمروبن عطااورابوعمران الجوبنی نے روایت کیاسماعیل بن عیاش نے عبدالعزیز بن عبیداللہ سے،انہوں نے محمد بن عمرو بن عطاسے،انہوں نے ابوفراس اسلمی سے روایت کی،کہ ایک نوجوان ہر وقت حضورکی خدمت میں حاضررہتا،آپ نے ایک دن اس سے فرمایا،توجوکچھ چاہتاہے،مانگ لے،تاکہ میں تیری خواہش پوری کردوں،اس نے گزارش کی،اللہ سے دعاکیجئےکہ مجھے قیامت میں آپ کی معیت نصیب ہو، حضورِاکرم نے فرمایا،تواس معاملے میں کثرت سجود سے میری مددکرنا،یہ ابونعیم اورابن مندہ کا قول ہے،ابوعمرکاقول ہے،کہ ابوفراس اسلمی کو حضورِاکرم کی صحبت نصیب ہوئی،ایک روایت میں ہے کہ ربیعہ بن کعب ان کا نام تھا،اوربلاشبہ ربیعہ کی کنیت ابوفراس تھی،اورجس شخص کی رائے میں ابوفراس دوہیں،اس کے مطابق ابوفراس اسلمی بصری تھے،اوران سے ابوعمران الجونی نے روایت ۔۔۔
مزید
ابوفریعہ سلمی حجازی تھےاوربروایتے بنواسلم سے تھے،حسن بن یعقوب بن خالدبن رفاعہ بن ابوفریعہ نے اپنے والد یعقوب بن خالد سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے اپنے دادارفاعہ سے،انہوں نے ابوفریعہ سے روایت کی،جب غزوۂ حنین میں لوگ بھاگ کھڑے ہوئے،اورآپ کے ساتھ صرف بنوسلیم کھڑے رہ گئےتوحضورِاکرم نے فرمایااے بنوسلیم!اللہ تعالیٰ تمہارے آج کے دن کونہیں بھولے گا،ایک روایت کے مطابق ابوفریعہ ہی ان کا نام تھا،تینوں نے ان کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوفروہ اشجعی،کوفی تھے،عبدالعزیزبن مسلم نے ابواسحاق سے،انہوں نے ابوفروہ سے روایت کی کہ وہ مدینے میں حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے،اورگزارش کی،یارسول اللہ مجھے کوئی ایسی چیز بتائیےجسے رات کو سوتے وقت پڑھ لیاکروں،فرمایا،سورۂ کافرون پڑھ لیا کر،جو تیری طرف سے شرک سے اعلانِ بیزاری ہوگایہی روایت ابنِ اسحاق سے ایک جماعت نے ازفروہ بن نوفل اورانہوں نے اپنے والد سے روایت کی،اسی طرح ابومالک اشجعی نے عبدالرحیم بن نوفل بن عتاب اشجعی سے روایت کی ہے،جوغلط ہے،ابونعیم اورابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوفوزہ جریرالسلمی،انہیں صحبت نصیب ہوئی،یہ شامی تھے،ان سے عثمان بن ابوالعاتکہ بشرمولیٰ معاویہ اورعلابن حارث نے روایت کی۔ ابن وہب نے معاویہ بن صاؒھ سے،انہوں نے ابوعمرو الازدی سے،انہوں نے بشرمولیٰ معاویہ سے روایت کی،ان کا کہناہے،کہ انہوں نے حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دس صحابہ سے جن میں ابو فوزہ شامل ہیں،سُنا،کہ جب تم نئے چاندکودیکھو،توذیل کی دعاپڑھاکرو۔ "اللّھم اجعل شھرنا الماضی خیرناشھرا وخیرعاقبۃ وادخل علیناشھرنا ھذا بالسلامۃ والامن والایمان والمعافاۃ والرزق الحسن" ابوعمرنے ان کا ذکرکیاہے،بعض لوگوں نے ان کا نام فروہ لکھاہے،لیکن یہ غلط ہے اور صحیح نام وہی ہے،جوہم لکھ آئے ہیں۔ ۔۔۔
مزید
ابوفضالہ انصاری،غزوۂ بدر میں شریک تھے،ان کے بیٹے فضالہ نے ان سے روایت کی یحییٰ ابن الرجاء ثقفی نے باسنادہ ابوبکربن عاصم سے،انہوں نے ابوبکربن ابوشیبہ سے،انہوں نے حسن الاثیب سے، انہوں نے محمدبن راشدسے،انہوں نے عبداللہ بن محمدبن عقیل سے،انہوں نے فضالہ سے روایت کی،کہ وہ اپنے والد کے ساتھ حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی عیادت کے لئے جو ینبوع میں بیمارتھے،گئے،ان سے میرے والد نے کہا،آپ اس مقام پر کیوں قیام پذیرہیں،فرض کیجئے،میں یہاں مرجاؤں اورسوائے بنوجہنیہ کے اورکوئی آدمی آپ کے قریب نہ ہو،جب بھی وہ مجھے اٹھاکر مدینے لے جائیں گے،اوراگرآپ کویہاں موت آگئی توآپ کے ساتھی آپ کو سنبھال لیں گے اور نمازجنازہ اداکردیں گے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کہا،کہ میری موت اس مرض کی وجہ سے نہیں ہوگی،کیونکہ حضرت نبیِ کریم نے فرمایاہے کہ مجھ پر حملہ ک۔۔۔
مزید
ابوغلیظ،ابوموسیٰ نے اجازہً ابوبکربن ابونصرعثوانی سے،انہوں نے روح بن محمد سے،انہوں نے ابوعلی بن شاذان سے(اپنی کتاب میں)انہوں نے ابوبکرمحمد بن عباس بن نجیع سے،انہوں نے اسماعیل بن اسحاق الرقی سے،انہوں نے عبداللہ بن معاویہ جمحی سے روایت کی،کہ انہوں نے اپنے والدسےیہ حدیث سُنی،جوانہوں نے اپنے والدسے ،انہوں نے ابوغلیظ سے نقل کی،کہ میرے ہاتھ میں لٹورادیکھ کرآپ نے فرمایا،کہ یہ وہ پہلاپرندہ ہے جس نے عاشورے کا روزہ رکھاتھا۔ اسماعیل کاقول ہے کہ عبداللہ ابوغلیظ کی اولادسےتھا،ابوموسیٰ نے ذکرکیاہےاورلکھاہے کہ حدیث اس کے نام کی طرح غلیظ ہے۔ ۔۔۔
مزید