/ Sunday, 19 May,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(277)  تلاش کے نتائج

شمس الدین عبید قادری

حضرت شمس الدین عبید قادری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

سید علی کلاں شیرازی

حضرت پیر سید علی کلاں شیرازی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اسمِ گرامی: آپ رحمۃ اللہ علیہ کا اسمِ گرامی پیر سید علی کلاں شیرازی تھا۔ تاریخ ولادت: پیر علی شیرازی رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت 795 ھ کو ہوئی۔ بیعت وخلافت:  آپ رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے سگے بھائی پیر سید مراد رحمۃ اللہ علیہ کے دستِ حق پرست بیعت کرکے خلافت حاصل کی۔ سیرت وخصائص: حضرت پیر سید علی کلاں شیرازی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ جامع کمالات بزرگ تھے۔ آپ کے شیخ نے آپ کے لیے اور آپ کی اولاد کے لیے دین دنیا کی برکات کی دعا کی تھی جو قبول ہوئی۔ آپ صاحب کشف و کرامت ہوئے۔ علم تفسیر و فقہ میں منفرمقام حاصل کیا۔ تمام اوقات مخلوقِ خدا کی مدد ،ان کی روحانی تربیت اور عبادت وریاضت میں گزارتے۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ اللہ تعالیٰ کی عطا سے خلقِ خدا کی حاجت روائی فرماتے تھے۔ آپ وسیع الاخلاق، خندہ رو، دوست آشنا، سادہ وضع، متورع اور متقی تھے۔  تاریخِ وصال۔۔۔

مزید

شیخ محمد مینا لکھنوی

حضرت شاہ مینا رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اسمِ گرامی: آپ  کا اسمِ گرامی شیخ محمد بن شیخ قطب الدین رحمۃ اللہ علیہما۔لقب: شاہ اور شاہ مینا تھا۔ تحصیلِ علم: جب آپ پانچ برس کی عمر کو پہنچے تو آپ کو بغرض تعلیم مکتب بھیجا گیا معلم نے آپ کو پڑھانا شروع کیا اور کہا :الف۔ آپ نے کہا:الف۔ لیکن جب معلم نے کہا:کہو ب۔ تو آپ نے کہا:یہی کافی ہے ، اب "ب " کی ضرورت نہیں۔پھر الف کے اس درجہ معنیٰ بتائے کہ مکتب کے طلباء اور معلم سب ہی حیران رہ گئے ۔دس برس کی عمر تک شیخ قوام لدین نے آپ کی تربیت فرمائی اور پھر شیخ صاحب کی حسبِ وصیت آپ نے ان کے خلیفہ قاضی فریدوں اور قاضی فریدوں کے بعد مولانا شیخ اعظم سے با لترتیب شرح کافیہ اور کتاب وقایہ پڑھی۔ بیعت وخلافت:آپ رحمۃ اللہ علیہ حضرت شیخ سارنگ کے مرید وخلیفہ ہیں۔ سیرت وخصائص: حضرت شاہ مینا رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ عالمِ باعمل متقی ، پرہیزگا، سخی، خوش دل ، وسیع الظ۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ محمود راجن

حضرت خواجہ محمود راجن رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ (م: ۹۰۰ھ) تحریر: ڈاکٹر محمد اسحاق قریشی         خواجہ محمود راجن رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اپنے والد گرامی خواجہ علم الدین رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے بعد مسند نشین ہوئے، چشتیہ نسبت کے علاوہ شیخ خازن رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ سے خرقۂ سہروردیہ بھی پایا تھا بلکہ سیّد محمد گیسودراز رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ، حضرت شیخ ابوالفتح رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ اور حضرت شیخ عزیزاللہ (خلیفہ مجاز حضرت محبوب الہٰی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ) سے بھی خلافت عطا ہوئی تھی۔ (تذکرہ خواجگانِ تونسوی: ۵۳)         ذہنی میلان یہ تھا کہ یک گیرد محکم گیر پر عمل پیرا رہا با جائے، اہل علم سے تھے اور علم کے قدر دان تھے، روایت ہے کہ ’’جو شخص بھی آپ سے کسب فیض کے لیے آتا آپ پہلے اسے دینی علوم کی طرف لگاتے اور اگر اس شخص میں۔۔۔

مزید

شیخ احمد زروق برانسی فاسی

شیخ احمد زروق برانسی فاسی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی: شیخ احمد لقب: شہاب الدین۔سلسلہ نسب اسطرح ہے۔احمد بن احمد بن محمد بن عیسیٰ البرانسی ،الشہیر ،بزرّوق۔ تاریخ ولادت: آپ رحمۃ اللہ علیہ 846ھ میں خاندان برانس  قبیلۂ بربر میں جو کہ "فاس" اور" تازہ" کے درمیان رہائش پذیر تھا میں پیدا ہوئے ۔اس لیے آپ  کوبرانسی اور فاسی کہتے ہیں ۔ نوٹ:بہت سے تقویمی کیلنڈر ز، کتب،  اور ویب سایٔٹس  میں آپ  کا  لقب زرّوق کی بجاۓ"ذوق"اور"برانسی" کی بجاۓ"بنارسی" اور "فاسی" کی جگہ" فارسی" لکھا ہے جو کہ ایک صریح  غلطی ہے۔(تونسوی غفرلہ)   سیرت وخصائص: آپ رحمۃ اللہ علیہ اپنے وقت کے فقیہ اعظم اور شیخ کامل اور زہد وتقویٰ میں یکتائے زمانہ تھے ۔( معجم المعاجم والمشیخات،ص،۵۴۸)  آپ کے بارے میں شیخ  محقق علیہ الرحمہ   اپنی کتاب"   مرج ۔۔۔

مزید

شیخ عبد اللہ قریشی

حضرت شیخ عبداللہ قریشی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  آپ شیخ بہاؤالدین زکریا کی اولاد میں سے تھے جس زمانے میں آپ کے آباؤاجداد ملتان سے دہلی آئے تو سلطان بہلول نے اپنی دختر نیک اختر کی آپ سے شادی کردی آپ ایک مجذوب بزرگ تھے، ظاہری شان و شوکت کے بھی مالک تھے، سلوک کے ابتدائی دور میں آپ نے بے انتہا ریاضت اور انسانی طاقت سے وراء الوریٰ مجاہدے کیے تھے، آپ فرمایا کرتے تھے کہ میں سلوک کے ابتدائی مراحل میں روزانہ کم از کم ایک ہزار رکعت پڑھا کرتا تھا اور تین قرآن ختم کرتا تھا اور ایک ساعت اللہ کی یاد اور اس کے ذکر سے جو فوائد حاصل ہوتے وہ تمام عبادتوں سے زیادہ ہوتے تھے۔ شیخ حاجی عبدالوہاب اپنی تفسیر میں لکھتے ہیں کہ ایک رات میں اپنے مُرشد عبداللہ یوسف کی خِدمت میں حاضر ہوا، آپ اپنے علوم الٰہی سے بھی مجھے بہرہ یاب فرمایا کرتے تھے۔اس لیے اس رات جب مجھے مشاہدے کی کیفیت کے آخری مراحل تک پہنچادیا تو فرمای۔۔۔

مزید

علم الدین علم الحق فاروقی

حضرت علم الدین علم الحق فاروقی چشتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

راجی حامد شاہ

حضرت راجی حامد شاہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ شیخ حسام الدین مانک پوری کے مرید تھے، صاحب نسبت و حال صاف باطن برزگ تھے، سلطان شمس الدین التمش کے دور حکومت میں سادات کردیز میں سے دو بھائی دہلی تشریف لائے، ایک کا اسم گرامی سیّد شمس الدین تھا، انہوں نے میوات کے علاقہ میں سکونت اختیار کی، ان کی بقیہ اولاد بھی وہیں رہتی ہے اور دوسرے سید شہاب الدین تھے جن کی اولاد میں راجی حامد شاہ ہیں، ان کے آباءواجداد اپنے علاقہ کے بڑے معزز و مکرم لوگوں میں سے تھے، وہاں کی زَبان میں آپ لوگوں کو راجی کہتے تھے۔ آپ ابتدائی عمر میں سپاہیوں کے لباس میں رہاکرتے تھے بالاخر شیخ حسام الدین مانک پوری کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان کی صحبت میں رہ کر بہت ریاضت کی جس کی وجہ سے آپ کا دل صاف و شفاف ہوگیا، باطن پاکیزہ و مطہر ہوگیا، اگرچہ آپ علوم ظاہری معمولی پڑھے ہوئے تھے مگر خدا داد علمی استعداد کی وجہ سے بڑے بڑے علماء آپ کے مع۔۔۔

مزید

حضرت شیخ برہان الدین غریب

آپ حضرت خواجہ محبوب الٰہی کے خلیفہ خاص تھے۔ وقت کے کاملین مشائخ میں مانے جاتے تھے ذوق شوق عشق و مستی میں معروف، وجد و سماع کے دلدادہ تھے آپ کا شمار علماء عصر میں ہوتا تھا۔ امیر خسرو امیر حسن علائی سنجری وغیرہ دانشوروں کی صف میں بیٹھتے تھے، شیخ نصیرالدین محمود چراغ دہلوی قدس سرہ اکثر آپ کے گھر تشریف لاتے آپ حضرت خواجہ نظام الدین کے اتنے معتقد او ارادت مند تھے آپ کے ادب کا یہ عالم تھا کہ ساری عمر غیاث پور کی طرف پشت بھی نہیں کی آپ کو حضرت سلطان المشائخ نے دو بار خرقۂ خلافت سے نوازا پہلی بار جب خلافت ملی تو حضرت امیر خسرو اور میر علائی سنجری مجلس میں موجود تھے ان سب حضرات نے حضرت محبوب الٰہی کی خدمت میں سفارش کی کہ برہان الدین آپ کے قدیم خاص ہیں انہیں خرقۂ خلافت ملنا چاہیے خواجہ اقبال جو حضرت خواجہ نظام الدین کے خادم خاص اور محرم مجالس تھے وہ اس معاملہ میں پیش پیش تھے وہ پیر امین اور کلاہ لائ۔۔۔

مزید

سید ابراہیم سرمدی

حضرت سید ابراہیم سرمدی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید