حضرت ام البنین بن عثمان غنی ان کی والدہ ام ولد تھیں۔ (سیدنا عثمان بن عفان شخصیت اور کارنامے)۔۔۔
مزیدحضرت مریم بنت عثمان ان کی والدہ نائلہ بنت فرافصہ تھیں۔ (سیدنا عثمان بن عفان شخصیت اور کارنامے)۔۔۔
مزیدحضرت ام سعید بن عثمان غنی ان کی والدہ فاطمہ بنت ولید بن عبد شمس بن مغیرہ مخزومیہ تھیں۔ (سیدنا عثمان بن عفان شخصیت اور کارنامے)۔۔۔
مزیدحضرت مولانا حافظ دوست محمد للہی رحمۃ اللہ علیہ حضرت مولانا حافظ دوست محد ابن حضرت خواجہ غلام للہی (قدس سرہمائ) ۱۲۶۶ھ/۵۰۔ ۱۸۴۹ء میں للہ شرف ( ضلع جہلم ) میں پیدا ہوئے ۔ ابھی آپ شیر خوار ہی تھے کہ عارف یگانہ حضرت خواجہ غلام محی الدین قصوری دائم الحضوری قدس سرہ نے آپ کو ایک مکتوب میں تحریر فرمایا : ’’مولوی حافظ دوست محمد کو دعا‘‘ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے آپ حافظ بھی ہوئے اور مولوی بھی ۔ تکمیل علوم کے بعد تین سال تک والد ماجد سے کسب سلوک کیا اور سلسلۂ مجددیہ کے مقامات کی تکمیل کر کے سر ہند شریف میں حضرت مجدد الف ثانی قدس سرہ کے ایماء سے خلافت و اجازت سے مشف ہوئے ۔ والد ماجدحضرت خواجہ غلام نبی لل۔۔۔
مزیدحضرت سعید بن عثمان غنی ان کی والدہ فاطمہ بنت ولید مخزومیہ تھیں، امیر معاویہ بن ابی سفیان کے دور خلافت میں 56ھ میں خراسان کے گورنر مقرر ہوئے۔ (سیدنا عثمان بن عفان شخصیت اور کارنامے)۔۔۔
مزیدحضرت عبد الملک بن عثمان غنی ان کی والدہ ام البنین بنت عتبہ بن حصن تھیں، اور بچپن ہی میں ان کا انتقال ہو گیا تھا۔ (نائلہ بنت فرافصہ کے بطن سے آپ کے ایک بیٹے عنبسہ کی ولادت بیان کی گئی ہے۔) (سیدنا عثمان بن عفان شخصیت اور کارنامے)۔۔۔
مزیدحضرت عمر بن عثمان غنی ان کی والدہ ام عمرو بنت جندب تھیں۔ (سیدنا عثمان بن عفان شخصیت اور کارنامے)۔۔۔
مزیدحضرت ولید بن عثمان غنی ان کی والدہ فاطمہ بنت ولید بن عبد شمس بن مغیرہ مخزومیہ تھیں۔ (سیدنا عثمان بن عفان شخصیت اور کارنامے)۔۔۔
مزیدحضرت خالد بن عثمان غنی ان کی والدہ ام عمرو بنت جندب تھیں۔ (سیدنا عثمان بن عفان شخصیت اور کارنامے)۔۔۔
مزیدحضرت عبد اللہ اصغر ان کی والدہ فاختہ بنت غزوان تھیں۔ (سیدنا عثمان بن عفان شخصیت اور کارنامے)۔۔۔
مزید