/ Friday, 01 November,2024

حاجی عبد الجبار بنگالی

مولانا حاجی عبد الجبار بنگالی﷫(بنگال) خلیفہ اعلی حضرت جناب مولانا حاجی عبد الجبار ﷫؛ آپ ﷫ کو اعلیٰ حضرت امام اہل سنت امام احمد رضا خاں قادری﷫ نےاجازت و خلافت عطاء فرمائی تھی۔ امام اہل سنت﷫ نے جو خلافت و اجازت کا اشتہار شائع فرمایا تھا اس میں حضرت مولانا حاجی عبد الجبار﷫کا ذکر بایں الفاظ موجود ہے: ’’جناب مولانا مولوی حاجی عبد الجبارصاحب بنگالی، عالم، مجاز طریقت‘‘۔ (تذکرہ خلفائےاعلیٰ حضرت، ص12) آپ﷫کےمزید حالات معلوم نہیں ہوسکے۔ احباب اہل سنت سے گزارش ہے کہ جن کے پاس آپ ﷫ کی معلومات ہوں وہ افادۂ عام کےلئے ’’ضیاءِ طیبہ‘‘کے ای میل ایڈریس ( info@ziaetaiba.com) پر بھیج کر اس کا ر خیر میں تعاون فرمائیں۔ ہم ان شاء اللہ تعالیٰ اس کو ویب سائٹ پر (Upload) کردیں گے۔۔۔۔

مزید

مولانا عبد الحکیم

حضرت مولانا عبد الحکیم ﷫۔۔۔

مزید

مولانا ظہیر الحسن

 حضرت مولانا ظہیر الحسن علیہ الرحمہ۔۔۔

مزید

محمد سرفراز صاحب

مولانا محمد سرفراز صاحب﷫ (ضلع مرزاپور، انڈیا) خلیفہ اعلی حضرت جناب مولانا محمد سرفراز صاحب ﷫، آپ ﷫ کو اعلیٰ حضرت امام اہل سنت امام احمد رضا خاں قادری﷫ نے اجازت و خلافت عطاء فرمائی تھی۔ امام اہل سنت﷫ نے جو خلافت و اجازت کا اشتہار شائع فرمایا تھا اس میں مولانا محمد سرفراز صاحب ﷫، کا ذکر بایں الفاظ موجود ہے: ’’جناب مولانا مولوی سرفراز احمد صاحب، محلہ مہکڑی کھوہ مرزا پور،،عالم واعظ مجاز طریقت‘‘۔ (تذکرہ خلفائےاعلیٰ حضرت، ص11) آپ﷫کےمزید حالات معلوم نہیں ہوسکے۔ احباب اہل سنت سے گزارش ہے کہ جن کے پاس آپ ﷫ کی معلومات ہوں وہ افادۂ عام کےلئے ’’ضیاءِ طیبہ‘‘کے ای میل ایڈریس ( info@ziaetaiba.com) پر بھیج کر اس کا ر خیر میں تعاون فرمائیں۔ ہم ان شاء اللہ تعالیٰ اس کو ویب سائٹ پر (Upload) کردیں گے۔۔۔۔

مزید

سید محمد احمد حسین صاحب

حضرت مولانا سید محمد احمد حسین صاحب﷫۔۔۔

مزید

مولانا محمد احمد حسن

مولانا محمد احمد حسن صاحب﷫ (حیدر آباد دکن، انڈیا) خلیفہ اعلی حضرت جناب مولانا احمد حسن خاں صاحب ﷫؛ آپ﷫کو اعلیٰ حضرت امام اہل سنت امام احمد رضا خاں قادری﷫ نے اجازت و خلافت عطاء فرمائی تھی۔ امام اہل سنت﷫ نے جو خلافت و اجازت کا اشتہار شائع فرمایا تھا اس میں مولانا احمد حسن خاں صاحب ﷫ کا ذکر بایں الفاظ موجود ہے: ’’جناب مولانا مولوی احمد حسن خان صاحب، حیدر آباد، عالم،واعظ، مجاز طریقت‘‘۔ (تذکرہ خلفائےاعلیٰ حضرت، ص10) آپ﷫کےمزید حالات معلوم نہیں ہوسکے۔ احباب اہل سنت سے گزارش ہے کہ جن کے پاس آپ ﷫ کی معلومات ہوں وہ افادۂ عام کےلئے ’’ضیاءِ طیبہ‘‘کے ای میل ایڈریس ( info@ziaetaiba.com) پر بھیج کر اس کا ر خیر میں تعاون فرمائیں۔ ہم ان شاء اللہ تعالیٰ اس کو ویب سائٹ پر (Upload) کردیں گے۔۔۔۔

مزید

سید محمد آصف کانپوری

مولانا سید محمد آصف کانپوری﷫ اعلیٰ حضرت امام اہل سنت امام احمد رضا خاں ﷫ کے اجل خلفاء میں سے تھے۔امام اہل سنت﷫ نے اپنے خلفاء کی جوفہرست بنفس نفیس مرتب فرمائی تھی۔اس میں سید محمد آصف کانپوری﷫ کا ذکر خیرچھٹے نمبر پر بایں الفاظ موجود ہے: ’’جناب مولانا مولوی سید محمد آصف صاحب کانپور، محلہ فیل خانہ قدیم، عالم و مجاز طریقت‘‘۔(تذکرہ خلفائے اعلیٰ حضرت، ص9)۔ ۔۔۔محلہ فیل خانہ، کان پور، اترپردیش انڈیا میں ہے۔ فتاویٰ رضویہ میں تذکرہ: مولانا سید محمدآصف کانپوری﷫ اعلیٰ حضرت امام اہل سنت﷫ کے عظیم خلفاء میں سے تھے۔اعلیٰ حضرت﷫ سے انتہائی درجے کی عقیدت رکھتے تھے۔آپ﷫ اپنے مسائل اعلیٰ حضرت﷫ کی خدمت پیش کرتے۔ آپ نے میں اعلیٰ حضرت﷫تیرہ سوالات سے پوچھے ہیں، جوفتاویٰ رضویہ مطبوعہ جدید میں موجود ہیں۔مجدد اسلام کی بارگاہ کاادب و احترام اور عقیدت کاانداز فتاویٰ رضویہ میں موجود ہے۔آپ﷫ فرماتے۔۔۔

مزید

حافظ عبدالکریم چتوڑ گڑھ

حضرت حافظ عبدالکریم چتوڑ گڑھ علیہ الرحمۃ۔۔۔

مزید

مفتی محمود جان قادری جودھپوری

حضرت علامہ مفتی محمود جان قادری  جودھپوری رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:مفتی محمودجان۔لقب:قادری،رضوی۔علاقہ،جام جودھپورکی نسبت سے"جام جودھپوری" کہلاتے ہیں۔سلسلہ نسب: مفتی محمودجان بن مولانا حافظ غلام رسول بن محمد صدیق بن عمر بن رمضان  بن صبوربن حاجی محمد اکبر بن مولانا حمیدالدین بن مولانا شہباز بن خوش حال بن گوہر بن رحمت اللہ بن خواجہ عبیداللہ۔(علیہم الرحمہ)۔آپ کےوالدِگرامی حضرت علامہ مولانا حافظ غلام رسول رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں طالب علم دوردراز کاسفر کرکےعلمی پیاس بجھانےکےلئےحاضرہوتےتھے۔ان کا سب سےبڑاکارنامہ یہ ہےکہ انہوں نےاس وقت"افغانستان"میں "فتنۂ وہابیہ اسماعیلیہ"کاخاتمہ کیا تھا۔جب لوگ ان کےعقائد پرمطلع ہوئے،تو وہ وہابیوں کےخلاف ہوگئے ۔بہت سے وہابی جہنم رسید ہوئے اور جو بچ گئے وہ افغانستان سے بھاگنے پر مجبور ہوگئے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت کاسن 1835ء بتایا جات۔۔۔

مزید

احمد بخش صادق تونسوی

مولانا احمد بخش صادق تونسوی﷫ مولانا احمد بخش بن مولانا دین محمد بن مولانا عطاء اللہ بن مولانا حافظ محمد شفیع بن مولانا عبد الکریم بن مولانا عبد اللہ۔(﷭) آپ کی ولادت باسعادت 1262ھ کو ڈیرہ غازی خاں میں ہوئی۔آپ کے مورث اعلیٰ بنوں سے نقل مکانی کرکے ڈیرہ غازی خاں تشریف لائے، آپ ’’بہلیم ‘‘ قوم سے تعلق رکھتے تھے۔آپ نے ہوش سنبھالنے کےبعد اپنے نانا مولانا رحمت اللہ ﷫ (مرید خاص حضرت خواجہ شاہ محمد سلیمان تونسوی﷫) اور والد ماجدکے حضور زانوئے تلمذ تہ کیا،اور چودہ برس کی عمرمیں تمام علوم نقلیہ و عقلیہ سے فراغت پائی، آپ کو فقہ حنفی اور عربی ادب میں ید طولیٰ حاصل تھا۔چنانچہ ایک نعتیہ قصیدہ عربی زبان میں لکھ کر اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں﷫ کی خدمت میں ارسال کیا اور استدعا کی کہ اس قصیدہ کا پہلا شعر اپنے قلم سے تحریر فرمادیں، چنانچہ اعلیٰ حضرت﷫ نے آپ کی خواہش کی تکمیل فرماتے ہوئے،۔۔۔

مزید