پیر , 24 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Monday, 15 December,2025

پسنديدہ شخصيات

حضرت مولانا قاری محمد طفیل نقشبندی

حضرت مولانا قاری محمد طفیل نقشبندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ قاری محمد طفیل نقشبندی بن حاجی عبدالرحمن ۱۹۰۵ء کو امر تسر (پنجاب ، انڈیا) میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد ماجد حاجی عبدالرحمن نقشبندی مجددی جماعتی ، امیر ملت حضرت مولانا پیر سید جماعت علی شاہ علی پوری رحمۃ اللہ علیہ (علی پور شریف ضلع نارووال ، پنجاب) کے مرید اور خلیفہ تھے۔ حیدرآباد (سندھ) میں ان کا وصال ہوا اور وہیں مدفون ہوئے۔ جدامجد حاجی اللہ رکھا جنت المعلیٰ قبرستان مکہ مکرمہ میں مدفون ہوئے۔ تعلیم و تربیت : قاری صاحب نے دس سال کی عمر میں ڈیڑھ سال کے مختصر عرصے میں قرآن پاک حفظ کرنے کی سعادت حاصل کی۔ ابتدائی تعلیم قاری کریم بخش شاگرد قاری عبدالخالق سہارنپوری ، قاری خدا بخش اور قاری ظفر علی سے حاصل کی۔ روایت حفص قاری عبدالرزاق لکھنوی سے حاصل کی ۔ جنگ جرمن (۱۹۳۹ء سے لے کر ۱۹۴۱ء تک) کے عرصے میں قاری صاحب حرمین شریفین میں رہے اور مدینہ من۔۔۔

مزید

حضرت مولانا مفتی محمد لطف اللہ علی گڑھی

حضرت مولانا مفتی محمد لطف اللہ علی گڑھی علیہ الرحمۃ پلکھنہ ضلع علی گڈھ کےساکن، مولوی محمد اسد اللہ کے بیٹے، محمد لطف اللہ نام، ۱۲۴۴؁ھ میں ولادت ہوئی، والد نے ‘‘چراغم’’ مادۂ تاریخ کہا، حضرت شاہ جمال علی گڈھی سےنسلی مولانا عنایت وابستہ ہے، ابتدائی درسیات مقامی معلموں سےپڑھیں، کان پور مدرسۂ فیض عام میں مولانا عنایت احمد سےتکمیل علوم کی ۱۲۷۸؁ھ میں اُستاذ نےاُن کو مدرسہ کا مدرس دوم مقرر کیا، خود حجکی نیت سےجاتے ہوئے جدہ کے قریب غریق بحر رحمت ہوئے، مفتی صاحب نے سات برس تک مدرسہ فیض عام میں درس دیا، اسی سنہ میں مدرسہ جامعہ مسجد علی گڈھ میں بحیثیت مدرس اول تقرر ہوا، فارغین کی پہلی جماعت میں حضرت اُستاذ زمن مولانا شاہ احمد حسن کانپوری جیسے اکابر عالم تھے، غیر مقلد مولوی اسماعیل علی گڑھی سےتحریری مناظرہ رہا۔ ۱۳۱۲؁ھ میں دائی ریاست حیدر آباد کی دعوت پر وہاں تشریف لے گئے، اور صد۔۔۔

مزید

حضرت شیخ حارث بن اسامہ

حضرت شیخ حارث بن اسامہ رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ محمد فاضل سعدی گجراتی سورتی

حضرت شیخ محمد فاضل سعدی گجراتی سورتی رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت ابوالحسن بن عالم بصری

حضرت ابوالحسن بن عالم بصری رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت ابوبکر عبداللہ بن باہر دینوی

حضرت ابوبکر عبداللہ بن باہر  دینوی رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا عبد الرحمن سلہٹی

حضرت مولانا عبد الرحمن سلہٹی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ بنگال کے مشاہیر علماء تھے، اپنے بڑے بھائی حضرت مولانا عبد القادر سے کسب علوم کیا، آپ کی ساری زندگی تدریس وتصنیف اور وعظ و تذکیر میں گذری، اس دیار میں آپ نے مولوی اسماعیل کی تحریک کا انسداد کیا۔۔۔۔

مزید

حضرت شیخ محمد صدیق چشتی صابری لاہوری

حضرت شیخ محمد صدیق چشتی صابری لاہوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ لاہور میں بلند پایہ چشتی بزرگ ہوئے ہیں علوم شریعت و طریقت میں وحید و فرید تھے۔ سارا دن طلبا کی تدریس میں مصروف رہتے شام کے بعد طالبات حق کو تلقین فرمایا کرتے تھے پنجاب بھر سے آپ کی خدمت میں لوگ حاضر ہوتے اور دینی و دنیاوی امور حل کراتے تھے سماع اور وجد کے دوران آپ جس پر نظر ڈالتے اسے تارک الدینا بنادیتے تھے آپ کو محمد عارف لاہوری رحمۃ اللہ علیہ سے خرقۂ خلافت ملا تھا اور لاہور میں ہی قیام پذیر رہے آپ آٹھ ماہ ذی الحجہ ۱۰۸۴ھ کو فوت ہوئے۔ آپ کا مزار بھی زین خان کے میدان میں ہے۔ زدنیا رفت در خلد معلّی چو صدیق آں ولی راہ تحقیق رقم شد شیخ قدسی سال تاریخ ۱۰۸۴ھ بدیگر بار شمع عشق صدیق ۱۰۸۴ھ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ احمد بن علی بن حسین رازی المعروف بہ جصاص

حضرت شیخ احمد بن علی بن حسین رازی المعروف بہ جصاص رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ احمد بن علی بن حسین رازی المعروف بہ جصاص: امام زمانہ،مجتہد وقت، علامۂ عصر،حافظ حدیث،صاحب عفت ودیانت و زہد تھے۔۳۰۵؁ھ کو شہر بغداد میں پیدا ہوئے۔ابو بکر کنیت تھی،فقہ کو ابو سہل زجاج تلمیذ امام کرخی سے اخذ کیا اور حدیث کو ابا حاتم اور عثمان دارمی اور عبد الباقی بن قانع وغیرہ محدثین سے سُنا اور روایت کیا یہاں تک کہ امام ابو حنیفہ کے مذہب کی ریاست آپ پر منتہی ہوئی اور دور دور سے لوگ واسطے استفادہ کے آپ کی خدمت میں حاضر ہونے لگے چنانچہ ابو عبداللہ محمد بن یحییٰ جر جانی شیخ قدوری و ابو الحسن محمد بن احمد زعفرانی وابو الفرح احمد بن عمر المعروف بہ اسلمہ وابو حفص محمد بن احمد نسفی اور ابو الحسن محمد بن محمد کازنی وغیرہ فقہائے بغداد نے آپ سے بڑا فیض حاصل کیا اور بو علی وبو احمد حاکم نے آپ سے حدیث کو سُنا۔قضاء خطاب کےلیےآپ کو کہا ۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ سید محمد عیسی گنڈا پوری

حضرت خواجہ سید محمد عیسی گنڈا پوری رحمۃ اللہ علیہ  موضع چودھواں تحصیل کلاچی ضِلع ڈیرہ اسمٰعیل خاں (صوبہ سرحد) ؟؟؟ھ/؟؟؟ء۔۔۔ ۱۲۲۰ھ/ ۱۸۰۶ء موضع چودھواں ضِلع ڈیرہ اسمٰعیل خاں   قطعۂ تاریخِ وفات صاحب کشف و کرامت شہِ گنڈا پُوری سالِ رحلت ہے ملائک کی زباں پر صابر   آپ کے نُور کی ہے صوبۂ سرحد میں ضیاء ’’دُرِّ شاہوارِ اَرم خواجہ محمد عیسیٰ‘‘ ۱۸۰۶ء   (صابر براری، کراچی)   آپ کی ولادت با سعادت موضع چودھیواں علاقہ گنڈا پور تحصیل کلاچی ضِلع ڈیرہ اسماعیل خاں (صوبہ سرحد) میں ہوئی۔ ظاہری تعلیم اپنے گاؤں ہی میں حاصل کی اور پھر تصوّف کی بہت سی کتابوں کا مطالعہ کیا۔ آپ حضرت خضر علیہ السلام کے صحبت یافتہ تھے اور ہر روز اُن سے ملاقات کرتے تھے بلکہ آپ کی ابتدائی باطنی تربیّت حضرت خضرت علیہ السلام نے ہی کی تھی۔ اور اُنہی کے ارشارے پر ہی رامپور جا ۔۔۔

مزید