حضرت ابو بکر احمد بن علی خطیب بغدادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۔۔۔
مزید
حضرت شیخ ابو جعفر احمد بن محمد نحاس نحوی رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔
مزید
حضرت امیر سید علی بن شہاب بن محمد ہمدانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ علوم ظاہری و باطنی کے جامعی تھے۔ان کے اہل باطن کے علوم میں مشہور تصانیف ہیں۔جیسے" کتاب اسرار النفیظہشرح اسماء اللہ""شرح فصوص الحکم ""شرح قصیدہ حمزیہ فارضیہ"آپ شیخ شرف الدین محمود بن عبد اللہ نمروقانی کے مرید ہیں۔لیکن طریقت کا کسب اقطاب میں صاحب السر تقی الدین علی دوسی سے کیا ہے۔جب شیخ تقی الدین رحلت فرما گئے۔تو پھر شیخ شرف الدین محمود کی طرف رجوع کیا،اور کہا،کیا حکم ہے۔انہوں نے توجہ کی اور کہا حکم یہ ہے کہ جہان کے گرد پھرے۔تین دفعہ تمام دنیا کا سیر کیا اور ۱۴۰۰ ولیوں سے ملے اور چار سو ولیوں کو ایک مجلس میں پایا۔۶ذی الحجہ ۷۸۶ھ میں کبر و سواد ولایت کے نزدیک فوت ہوئے۔وہاں سے ان کا کو ختلان میں نقل کر کے لے گئے۔۔۔۔
مزید
حضرت زندہ شاہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ کا مزار ۶ ذی الحجہ ۱۳۶۲ھ میں ظاہر ہوا تھا کسی آدمی کو آپ نے خواب میں اشارہ فرمایا کہ میری اس جگہ قبر ہے اس کو ظاہر کرو، چناں چہ آپ کہ قبر کو ظاہر کیا گیا اورآپ زندہ شاہ کے نام سے مشہور ہوگئے آپ کا مزار معصوم شاہ بخاری مسجد کھارا در کراچی میں واقع ہے مزید آپ کے متعلق معلومات حاصل نہ ہوسکیں۔ (اخبار الاخیار ص۶۹، ۷۰) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔
مزید
حضرت مولانا شاہ غلام معین الدین جونپوری رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔
مزید
حضرت شیخ محمد بن شجاع ثلجی بغدادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ محمد بن شجاع ثلجی بغدادی المعروف بہ ابن الثلجی: ماہ رمضان ۱۸۱ھ میں پیدا ہوئے،اپنے وقت کے فقیہ اہل عراق محدث متورع عابد قاری اور بحور العلم تھے۔کنیت ابو عبد اللہ تھی،فقہ حسن بن مالک اور حسنبن زیاد سےحاصل کی اور حدیث کو یحییٰ بن آدم اور اسمٰعیل عیّہ اور وکیع اور ابی اسامہ اور محمد بن عمر راقد ہی سے سُنا اور روایت کیا اور آپ سے یعقوب بن شیبہ اور اس کے پوتے محمد بن یعقوب نے روایت کی لیکن چونکہ آپ مہتم بہ مذہب مشتبہ تھے اس لیے محدثین کے نزدیک آپ متررک ہیں،گوہذاتہ کاملین میں سے تھے۔بد رالدین عینی نے بنایہ شرح ہدایہ میں لکھا ہےکہ ثلجی آپ کو اس لیے کہتے ہیں کہ آپ ثلج بن عمر ابن مالک بن عبد مناف ک ی طرف منسوب تھے اور اہل حدیث نے جو آپ پر بڑی تشنیع کی ہے اور ابن عدی سے ابن جوزی نے نقل کیا ہے کہ ۔۔۔
مزید